انہیں پتھروں پہ چل کر اگر آ سکو تو آؤ مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے مصطفیٰ زیدی
سیما علی لائبریرین ستمبر 15، 2021 #21 انہیں پتھروں پہ چل کر اگر آ سکو تو آؤ مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے مصطفیٰ زیدی
سیما علی لائبریرین ستمبر 15، 2021 #22 ں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے
سیما علی لائبریرین ستمبر 15، 2021 #23 مت پوچھ کہ ہم ضبط کی کس راہ سے گزرے یہ دیکھ کہ تجھ پر کوئی الزام نہ آئے
سیما علی لائبریرین ستمبر 16، 2021 #24 ہم نہیں خوگر کسی دستور کے ہم کسی اخلاق کے عادی نہیں بھائیو! اِس خطّۂ آزاد میں کونسا دن یومِ آزادی نہیں انور شعور
ہم نہیں خوگر کسی دستور کے ہم کسی اخلاق کے عادی نہیں بھائیو! اِس خطّۂ آزاد میں کونسا دن یومِ آزادی نہیں انور شعور
سیما علی لائبریرین ستمبر 16، 2021 #26 اذیت مصیبت ملامت بلائیں ترے عشق میں ہم نے کیا کیا نہ دیکھا میر درد
سیما علی لائبریرین ستمبر 16، 2021 #27 نے گل کو ہے ثبات نہ ہم کو ہے اعتبار کس بات پر چمن ہوس رنگ و بو کریں
سیما علی لائبریرین ستمبر 16، 2021 #28 سیر بہار باغ سے ہم کو معاف کیجیئے اس کے خیال زلف سے دردؔ کسے فراغ ہے
سیما علی لائبریرین ستمبر 16، 2021 #29 ہمارے شہر کے لوگوں کا اب احوال اتنا ہے کبھی اخبار پڑھ لینا کبھی اخبار ہو جانا ادا جعفری
سیما علی لائبریرین ستمبر 16، 2021 #30 سیر بہار باغ سے ہم کو معاف کیجیئے اس کے خیال زلف سے دردؔ کسے فراغ ہے
سیما علی لائبریرین ستمبر 17، 2021 #31 آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے، لب پہ آ سکتا نہیں محوِ حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
سیما علی لائبریرین ستمبر 17، 2021 #32 شائستۂ صحبت کوئی ان میں نہیں اصغر کافر نہیں دیکھے کہ مسلماں نہیں دیکھا !!!
سیما علی لائبریرین ستمبر 17، 2021 #33 ناکام تمنا دل اس سوچ میں رہتا ہے یوں ہوتا تو کیا ہوتا یوں ہوتا تو کیا ہوتا
ریحان احمد ریحانؔ محفلین ستمبر 17، 2021 #34 یوں بھی کچھ لوگ انہیں لوٹ کے لے جاتے ہیں کچھ طبیعت بھی فقیروں کی غنی ہوتی ہے
سیما علی لائبریرین ستمبر 18، 2021 #35 راکھ کے ڈھیرپہ کیا شعلہ بیانی کرتے ایک قصے کی بھلا کتنی کہانی کرتے