امریکی عرصے سے چلا رہے تھے کہ صاحب ہماری اربوں ڈالر کی امداد کھائی جا رہی ہے اور کچھ نہیں کیا جا رہا۔
پچھلے چند ماہ سے اس کے آدٹ کا مطالبہ زور پکڑ گيا اور اس بارے میں امریکی اخبارات نے بھی شور مچایا۔
اس شور و غوغے کے بعد وہ فوجی آپریشن شروع کیا گیا جس کے بارے میں پہلے سے طے تھا کہ کہاں کیا ہدف ہوگا اور کب تباہ کیا جائے گا۔ یعنی میچ فکس تھا۔ غالبا اس ڈرامے کو سٹیج کرنے میں آئی ایس آئی بھی شامل تھی۔
امریکیوں کو اس کھیل کا پتہ چل گیا۔ بش صاحب پر خاصی لعنت ملامت بھی کی گئی کہ ایک آدمی پر اتنا جوا؟ اور پھر یہ آئی ایس آئی؟
سوال اٹھا یہ آئی ایس آئی کس کے قابو میں ہے؟ گیلانی صاحب نے فرمایا کہ ہمارے اور وہ نوٹیفیکیشن والا ڈرامہ ہوا امریکی دورے سے محض چند روز پہلے۔ وہ کام بھی نہیں ہوا۔
اب زرداری صاحب فرماتے ہیں کہ مشرف صاحب نے ہر سال اتنی امداد کھائی اور اتنی فوج کو دی۔ میرا سوال ہے:
زرداری جیسے بے خبر اور مفاد پرست آدمی کو فوج کے اندر کی بات کہاں سے ہاتھ لگی؟ وہ بھی اعدادوشمار کے ساتھ؟
دوم: یہ بات پچھلے آٹھ سال میں تو کبھی سامنے نہیں آئی مشرف کے ناقدین بھی یہی کہتے رہے کہ مشرف کے حواری گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں تو پھر یکایک یہ انکشاف؟ زرداری کے منہ سے؟
سو ہوا یہ کہ گیلانی صاحب کے واسطے دورہ امریکہ اصل میں امریکیوں کے لیے switch of shoulder تھا کندھا بدلا جا رہا تھا لیکن یہ آئی ایس آئی والا معاملہ کچھ ایسا ہوا کہ بش صاحب نے کافی بھد اڑائی ایک آدھ موقعے پر۔
وہاں یہ بھی ہوا کہ انہوں نے تمام ثبوت گیلانی کے سامنے رکھے کہ یہ ہورہا ہے اور ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ dump him!
یہ آئے ادھر، مصنوعی مشاورت کی فضا، اور پھر مواخذے کی تحریک۔
امریکی طے کر چکے ہیں کہ مشرف کو اب پھینک دیا جائے سو یہ زرداری صاحب کی جرات رندانہ نہیں، انہیں جو سکرپٹ دیا گيا ہے، اسی پر کام کر رہے ہیں کہ موصوف احتساب و مواخذوں کے سخت مخالف ہیں۔
ادھر مشرف نے امریکیوں کے خلاف جنگ کو طول دیا۔ لیکن اس طول میں نہ تو طالبان کی حمایت نہ امریکہ دشمنی اور نہ ہی پاکستان کی محبت کا عمل دخل تھا، بلکہ سب امداد حاصل کرنے کے ہتھکنڈے تھے اور امریکی بے چارے یہی پریشان ہیں کہ ان کے ساتھ کیسی دو نمبری کی گئی ہے۔
مزید شک ہو تو امریکی وزارت خارجہ کا وہ بیان دیکھ لیجئے جس میں کہا گيا ہے کہ مواخذہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔
اور خدا گواہ ہے کہ جس معاملے پر امریکی محکمہ خارجہ کہہ دے کہ وہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، تو وہ کبھی اندرونی نہیں ہوا!