نعمان نے کہا:
میں کرلپ کا فونٹک کی بورڈ برائے لنکس استعمال کررہا ہوں اور gedit میں مراۃالعروس ٹائپ کررہا ہوں۔ نہ شفٹ ڈبلیو نے کام کرا اور زکریا کے لنک نے بھی مدد نہ کی۔ میں پورا پورا ہی لکھ دیتا ہوں کیونکہ اگر کوئی کتاب کا ٹیکسٹ حاصل کرے تو پتہ نہیں ان کے ٹیکسٹ ایڈیٹر میں یہ کیسا دکھائی دے اور پتہ نہیں وہ کونسے فونٹ میں دیکھ رہے ہوں۔ میرے خیال میں اردو ڈیجیٹل لائبریری میں دیگر کارکنوں کو بھی ایسی صورتحال کا سامنا ہوتا ہوگا تو مناسب ہوگا کہ ہم اس کا ایک معیاری حل تجویز کرلیں تاکہ سب وہی استعمال کریں۔ خصوصا مذہبی کتابوں کی منتقلی میں یہ بہت کام آئے گا۔
نعمان،
آپ کو پورا صلی اللہ علیہ وسلم ٹائپ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ آپ صرف ابتدا میں صرف (ص) لکھ کر کام چلائیں۔
اگر آپ کو ویب سائیٹ بی بی سی کے اردو فونٹ میں بنانی ہے تو اسے ایسے ہی رہنے دیں (کیونکہ اس فونٹ میں صلی اللہ کا لگیچر موجود نہیں ہے۔
لیکن اگر آپ کو ویب سائیٹ نفیس نستعلیق، یا پھر مستقبل میں آنے والے پاک نستعلیق وغیرہ میں بنانی ہے، تو پھر آپ ورڈ فائل کو لیں، اور اس میں Find and Replace کا آپشن استعمال کرتے ہوئے ایک منٹ میں تمام (ص) کو صلی اللہ کے لگیچر سے بدل سکتے ہیں۔
امید ہے کہ آپ سمجھ رہے ہیں کہ میں کیا تجویز پیش کر رہی ہوں۔
//////////////////////////////
اس تمہید کے بعد میں ایک اور چیز کہنا چاہوں گی۔
مستقبل میں پاک نستعلیق شاید لینکس پر نہیں چل پائے گا، کیونکہ یہ مائکرو سوفٹ وولٹ پر پوری طرح منحصر ہے۔ چنانچہ لینکس اس فونٹ کی جگہ اپنا ہی کوئی فونٹ استعمال کرے گا۔ اب اگر لینکس کے فونٹ میں صلی اللہ کا لگیچر نہیں ہوا تو صرف ایک ڈبہ نظر آیا کرے گا۔
اس لیے بہتر ہو گا کہ کم از کم ابتدا کے ایک سال تک ہم صرف (ص) ہی استعمال کریں، جو کہ ہر فونٹ اور ہر سسٹم میں بالکل صحیح نظر آ رہا ہوگا۔ ایک سال کے بعد جب لینکس اور پاک نستعلیق وغیرہ میدان میں ہوں گے، تو ان کا تجزیہ کر کے بہتر نتیجے پر پہنچا جا سکتا ہے۔