جواب کا بے حد شکریہ۔ تاہم پبلشر والی بات سے ظاہر ہے کہ یہ کتاب انہوں نے آپ کو ادھر شئیر کرنے کی اجازت نہیں دینی اگر ممکن ہو تو پبلشر سے کہیئے گا کہ آپ اس کے کاپی رائٹ اپنے پاس رکھنا چاہتی ہیں کیونکہ یہ آپ کی تخلیق ہےخط کے جواب کے لیے قیصرانی صاحب، میں آپکی بہت ممنون ہوں۔ فی الوقت میری شاعری کی پہلی کتاب زیر ِ اشاعت ہے۔
نیٹ پر کچھ نثری اور شعری تخلیقات موجود ہیں ۔
https://www.facebook.com/pages/Zahida-Raees-Raji/150986701639711?sk=photos_albums
کتاب کی اشاعت کے بعد اگر پبلیشر نے اجازت دی تو آپکو انپیج ورژن ضرور روانہ کردونگی۔
آفر کے لیے بہت شکرگزار ہوں
آداب! بہت خوش و خرم رہیں سدا ہنستی مسکراتی۔جناب ِ کاشفی صاحب،
آداب و تسلیمات،
گوگل سرچ پر آج جب اپنی ایک غزل کا لنک یہاں پر ملا تو آپکی یہ لڑی نظر آئ۔ بہت اچھا لگا۔
میری غزل یہاں چسپاں کرنے اور پھر میرا تعارف یہاں دینے کے لیے دل کی گہرائ سے آپ کی ممنون ہوں۔
وسلام
زاہدہ رئیس راجی
براہ کرم صرف قیصرانی کہئے گا، ورنہ عجیب سا لگتا ہے کہ پتہ نہیں کسے مخاطب کیا جا رہا ہے آپ کون سے بلوچ قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں؟بہت شکریہ جناب ِ قیصرانی صاحب۔
محترم، مشورہ بہت خوب ہے۔ کیا میں کچھ غزلیات اور نظمیں آپکو روانہ کرسکتی ہوں؟جی ہاں، منصور قیصرانی درست سمجھے، یہی آفر میں پیغام نمبر چھ میں دے چکا تھا۔ میری دستخط کی سائٹ دیکھیں، میں نے بے شمار برقی مجموعے بھی بنا رکھے ہیں۔ ضروری نہیں کہ برقی کتاب من و عن پرنٹیڈ کتاب ہی ہو۔ اگر اس کتاب کی اجازت نہ بھی ملے تو شاعری تو آپ کی اپنی چیز ہے ہی، اس کو دوبارہ کمپائل کر کے، کچھ گھٹا بڑھا کے ایک نئی کتاب شائع کی جا سکتی ہے کسی دوسرے نام سے۔
تشکّردُنیا کے جھمیلے سے نکل آئیں تو سوچیں
کیونکر ہمیں دُنیا کی ضرورت نہیں رہتی
واہ
میرا شعر کوٹ کرنے کے لیے شکرگزار ہوں جناب۔اک پل کی ہتھیلی سے تمہیں کچھ نہ ملے گا
پتھر کو گہر بننے میں ، سو سال لگے ہیں
(زاہدہ رئیس راجی)
ٹھیک ہے قیصرانی۔ میرا تعلق مغربی بلوچستان کے قبیلے رئیسی سے ہے۔ ایران میں رئیسی، مشرقِ وسطیٰ میں الرئیسی اور پاکستان میں رئیس کے نام سے ہم جانے جاتے ہیں۔براہ کرم صرف قیصرانی کہئے گا، ورنہ عجیب سا لگتا ہے کہ پتہ نہیں کسے مخاطب کیا جا رہا ہے آپ کون سے بلوچ قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں؟
اگر آپ اپنے کچھ شعر اور غزلیں نیا دھاگہ بنا کر یہاں پوسٹ کریں تو اہلِ ذوق آپ کو دعائیں دیں گے۔۔۔میرا شعر کوٹ کرنے کے لیے شکرگزار ہوں جناب۔
غزل(زاہدہ رئیس راجی)صورت نہیں رہتی، کبھی سیرت نہیں رہتییکساں تو کسی کی کبھی حالت نہیں رہتیانسان پہ وقت ایسا بھی آسکتا ہے اک دنحالات سے لڑنے کی بھی ہمت نہیں رہتیدل تب بھی اُجالوں کی تمنا نہیں کرتاجب سامنے خوابوں کی حقیقت نہیں رہتیگر بھیڑ میں تنہائی کی عادت ہو کسی کومحفل کی اُسے ذرہ بھی رغبت نہیں رہتیبیگانہ ہر خواب ہی ہو جائے اگر دلپھر اس کو تو جینے کی بھی چاہت نہیں رہتیحالات کے گرداب میں اُلجھا ہوا انسانبکھرے تو سمٹنے کی بھی طاقت نہیں رہتیخود اپنی ہی نظروں سے تو گرنا نہیں اچھاگر جائے تو اُٹھنے کی بھی ہمت نہیں رہتیدُنیا کے جھمیلے سے نکل آئیں تو سوچیںکیونکر ہمیں دُنیا کی ضرورت نہیں رہتیسالوں میں ملاقات کی آتی نہیں نوبترشتوں کے نبھانے کی جو فرصت نہیں رہتیدل میں جو ذرا سی بھی مروت رہے راجیشکوے نہیں رہتے ہیں، شکایت نہیں رہتی
مجھے اب تک آپکے سائیٹ کی سمجھ نہیں آرہی کہ کہاں نیا دھاگہ کھولا جاتا ہے اور کیسے پوسٹ کیا جاتا ہےاگر آپ اپنے کچھ شعر اور غزلیں نیا دھاگہ بنا کر یہاں پوسٹ کریں تو اہلِ ذوق آپ کو دعائیں دیں گے۔۔۔
جس زمرے یعنی کیٹیگری میں دھاگہ کھولنا چاہتی ہیں، اس میں بائیں جانب اوپر ایک جگہ لکھا ہوگا، نیا موضوع ارسال کریں۔ اس پر کلک کر دیں پھر باقی کا کام کافی آسان ہےمجھے اب تک آپکے سائیٹ کی سمجھ نہیں آرہی کہ کہاں نیا دھاگہ کھولا جاتا ہے اور کیسے پوسٹ کیا جاتا ہے
شکریہٹھیک ہے قیصرانی۔ میرا تعلق مغربی بلوچستان کے قبیلے رئیسی سے ہے۔ ایران میں رئیسی، مشرقِ وسطیٰ میں الرئیسی اور پاکستان میں رئیس کے نام سے ہم جانے جاتے ہیں۔
نیکی اور پوچھ پوچھ!!!محترم، مشورہ بہت خوب ہے۔ کیا میں کچھ غزلیات اور نظمیں آپکو روانہ کرسکتی ہوں؟
جی جناب ۔ آپ کے جواب سے قبل ہی تلاش کامیاب رہی اور ایک نئی لڑی کھولنے میں کامیابی ہوئی ہے ۔ امید ہے کہ اپنی رائے سے ضرور نوازینگے۔جس زمرے یعنی کیٹیگری میں دھاگہ کھولنا چاہتی ہیں، اس میں بائیں جانب اوپر ایک جگہ لکھا ہوگا، نیا موضوع ارسال کریں۔ اس پر کلک کر دیں پھر باقی کا کام کافی آسان ہے
اگر ای میل ایڈریس بل جائے تو نوازش ہوگی۔نیکی اور پوچھ پوچھ!!!
ویسے ’مضراب‘ سے معلوم ہوا کہ تمہارا (اب محفل میں بالکل نئی نہیں رہی، اس لئے تم سے مخاطب) نام بھی زرقا کے ساتھ بطور مدیرہ کے ہے۔ افسانہ نمبر اس ماہ پوسٹ کر رہا ہوں۔ اسی لئے یاد آ رہا تھا کہ تمہارا نام کطھ جانا پہچانا سا ہے!! زرقا کی کتاب بھی کب سے بنی ہوئی ہے سائٹ پر، ’چاہت کا کچا رنگ‘ کے نام سے۔