محسن حجازی صاحب آپ کے ارسال کردہ خیالات سے میں مکمل اتفاق کرتا ہوں۔ اِس سازش کا ایک ہی ایجنڈا ہے اور وہ پاکستان کو مزید ٹکڑوں میں تقسیم کرنا ۔ امریکہ، بھارت اور اففانستان مل کر اِس سازش کو پایاِ تکمیل تک سرانجام دینے کے لئے ہر طرح سے اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں۔ اللہ ہی پاکستان اور پاکستانیوں کی مکمل حفاظت کرئے۔۔۔ آمینمسئلہ مسلمانوں کے ساتھ یہ ہے کہ بارہ بجے کے بعد سکھوں کی طرح ان کی بھی کھوپڑی الٹ جاتی ہے۔
مثلا طالبان کی بامیان کے مجسمے گرانے کی حماقت۔
یا یہ مولانا صوفی محمد کی بڑھکیں۔ بھائی ہو گیا اب ایک معاہدہ چلو شکر ادا کرو جامے میں رہو۔
مگر وہ مسلمان ہی کیا جسے عقل چھو کر گزر جائے یا علم و حکمت سے کوئی لینا دینا ہو۔
دیگر یہ کہ میں نہیں مانتا کہ یہ معاملہ اس قدر سادہ ہے۔ کوئی بڑی سازش رچائی جا رہی ہے۔ غالبا امریکہ کی براہ راست مداخلت کے لیے راہ ہموار کی جا رہی ہے یا کیا ہے واللہ اعلم باالصواب۔
میر جماعت اسلامی سید منور حسن نے تصدیق کر دی ہےکہ مولانا صوفی محمد نے ماضی میں خود بھی کونسلر کا الیکشن لڑکرجیتا تھا اس کا مطلب ہے کہ اس وقت تو وہ بھی تھوڑے تھوڑے کافر رہے ہوں گے
صوفی محمد نے غالباً 93 میں ایک بلدیاتی الیکشن لڑا ضرور تھا لیکن وہ اس میں جیتے نہیں تھے، ہار گئے تھے۔
ویسے مولانا صوفی سوات امن معاہدہ کے بعد جگے کا روپ دھار رہے ہیں اور ان پر طاقت کا نشہ چڑھ گیا ہے۔