طارق شاہ
محفلین
امیر خُسرو کی فارسی غزل کا ترجمہ
غمِ فُرقت میں جو جینےکا سماں ہو تو جیوں
یعنی ،اِک جان کے بعد اور بھی جاں ہو تو جیوں
تیری آنکھیں مجھے جینے نہیں دیتیں اِک پَل
شوخ غمزوں سےتِرے مجھ کو اماں ہو تو جیوں
بے یقینی کا یہ عالَم ہو ، تو جینا کیسا
ایک پَل بھی، مجھے جینے کا گُماں ہو تو جیوں
یُوں تو خُسرو ہُوں، پہ فرہاد سا ہُوں کُشتۂ عِشق !
گر مجھے، تیری توّجہ کا گُماں ہو تو جیوں
مترجم: صُوفی غلام مصطفٰی تبسّم