سیما علی
لائبریرین
بہت خوب اندازتربیت نفس ۔۔اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام کو جن اہم امور کےلیے مبعوث فرمایا ان میں سے ایک تزکیہ نفس بھی ہے۔اسی قسم کی یہ حکایت ہے کہ بشر حافؒی سفر میں تھے ،ایک اور شخص بھی ساتھ ہو لیا ،اس ساتھی کو پیاس لگی تو کہنے لگا اس کنویں سے پانی پی لیں ،بشر نے فرمایا اگلے کنویں تک صبر کرو ،وہاں تک پہنچے تو پھر فرمایا اگلے کنویں تک اور ایسے ہی اسے بہلاتے رہے پھر متوجہ ہو کر فرمایا کہ دنیا کا سفر یوں طے ہوتا ہے -بس جو شخص اس اصول کو سمجھ گیا وہ نفس کو بہلاتا ہے اور اس کے ساتھ نرمی کرتا ہے اور اچھے اچھے وعدے سناتا ہے تاکہ وہ ذمے لگے ہوئے احکام کی پابندی کرتا رہے -جیسا کہ ایک بزرگ اپنے نفس سے کہا کرتے تھے بخدا میں جو تجھے تیری اس مرغوب و محبوب چیز سے روکتا ہوں تو تیری بھلائی اور بہتری کے لیے -ابو یزؒید کا مقولہ ہے میں اپنے نفس کو الله تعالیٰ کی طرف چلاتا رہا اور یہ رویا کرتا تھا حتی کہ اب یہ ہنستے ہوئے چلتا ہے ،لہٰذا جان رکھیے کہ نفس کے ساتھ خاطر مدارات رکھنا اور نرم معاملہ کرنا لازم ہے اور یہ راہ اسی سے طے ہوگی بس یہ ایک اشارہ ہے جس شرح طویل ہے -
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں تزکیہ نفس کرنے اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین