نعیم بھائی! پلگ ان والی بات اپنی جگہ بجا ہے اور اس سے پہلے ہم اس پر کئی بار بات بھی کر چکے لیکن سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ لکھے کون؟ ۔۔۔
الف نظامی بھائی! آپ کی تجویز بہت آسان سادہ اور سمجھ میں آنے والی لگتی ہے ۔۔۔ کیوں نہ ہم تجرباتی طور پر کوئ سا فونٹ استعمال کرتے ہوئے اس کی دو کاپیاں بنا لیں اور ان کا نام رکھیں
فونٹ نمبر ۱
فونٹ نمبر ۲
اب ہم ایک تجرباتی متن جو ایک پیرا گراف پر مشتمل ہو کے ترسیموں کو ان دونوں فونٹوں میں بانٹ لیں نمبر ۱ کے ترسیمے دو میں موجود نہ ہوں اور نمبر۲ کے ترسیمے ایک میں موجود نہ ہوں ۔۔
اب
hackerspk بھائی کے ایڈیٹر ابجد کی لاجک میں آپ کی تجویز کردہ لاجک کے مطابق ترمیم کریں اور دیکھیں کہ کیا عملدرآمد ہوتا ہے؟ اس کے بعد فونٹس کو ٹکڑو میں بانٹے کا کام تو آسانی سے ہو سکتا ہے ۔۔
نبیل بھائی! حروف تہجی یا سائز کے اعتبار سے فونٹ کو ٹکڑوں میں بانٹنا ممکن ہے ۔۔۔ جہاں تک ان پیج والوں کی تقسیم ہے انہوں نے کسی بھی ٹکڑے میں دو تین سو سے زیادہ ترسیمے نہیں رکھے ہوئے اس طرح انہوں نے اپنے فانٹس کو بہت زیادہ ٹکڑوں میں بانٹا ہوا ہے جس کی وجہ سے انکی پرفارمنس بہت اعلی ہے ۔۔۔ حروف تہجی یا سائز کے اعتبار سے تقسیم کیا جائے گا تو دونوں صورتوں میں کوئی ٹکڑا بہت کم حجم کا ہوگا اور کوئی زیادہ حجم کا ۔۔ حجم یکساں رکھنا ممکن نہیں ہوگا ۔۔۔ حروف تہجی کے اعتبار سے حروف کی تعداد کے مطابق فائلیں بنیں گی جبکہ سائز کے اعتبار سے آٹھ دس فائلیں لیکن ان میں بھی ججم کا بہت زیادہ فرق ہوگا ۔۔۔ کوئی ایسی تقسیم دریافت ہونا چاہیئے جو ٹکروں کے حجم کو بھی کنٹرول کر سکے اور سافٹ ویئر کی لاجک لکھنے میں بھی آسان ہو