ضمنی الیکشن: پی ٹی آئی کو نوشہرہ میں اپ سیٹ شکست، ن لیگ نے 2 صوبائی سیٹیں جیت لیں

جاسم محمد

محفلین
ضمنی الیکشن: پی ٹی آئی کو نوشہرہ میں اپ سیٹ شکست، ن لیگ نے 2 صوبائی سیٹیں جیت لیں
ویب ڈیسک
20 فروری ، 2021


قومی اور صوبائی اسمبلی کے دو، دو حلقوں پر ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ ہوئی جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔

این اے 75سیالکوٹ، این اے 45کرم ، پی پی 51 گوجرانوالہ اور پی کے 63 نوشہرہ میں صبح 8 سے شام 5 بجے تک پولنگ ہوئی۔

بعض پولنگ اسٹیشنز پر عملہ دیر سے پہنچنے کے باعث پولنگ تاخیر کا شکار رہی،کہیں کورونا ایس اوپیزپرسختی سے عمل نظرآیا توکہیں اسے نظراندازکیاگیا، بزرگ ووٹرزبھی پولنگ اسٹیشن پہنچے۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق آخری اطلاعات تک ن لیگ نے ایک سیٹ پی ٹی آئی سے چھین لی ہے جبکہ پنجاب کی ایک صوبائی سیٹ کا بھی کامیابی سے دفاع کیا ہے اور اسے ایک قومی اسمبلی کی نشست پر برتری بھی حاصل ہے۔

غیر حتمی نتائج کے مطابق پی کے 63 نوشہرہ میں ن لیگ کے امیدوار کامیاب قرار پائے، این اے 75 سیالکوٹ میں ن لیگ کو برتری حاصل ہے۔ پی پی 51 گوجرانوالہ میں ن لیگ کے امیدوار کامیاب قرار پائے جبکہ این اے 45 میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو برتری حاصل ہے۔

این اے 75 سیالکوٹ
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے 360 میں سے 213 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی سیدہ نوشین افتخار 61571 ووٹ لے کرآگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے علی اسجد خان 55872 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

این اے 75 سیالکوٹ میں 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔صبح ہوتے ہی پولنگ اسٹیشوں کے باہر ووٹرزکی آمد شروع ہوگئی اوروقت گذرنے کے ساتھ ساتھ قطاریں لگ گئیں حلقہ میں ووٹرز کی کل تعداد4لاکھ 4ہزار3 ہے۔ یہاں مسلم لیگ ن کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

این اے 45ضلع کرم
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45 کرم میں ضمنی انتخاب کے 103 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے ملک فخرزمان 13992 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ آزاد امیدوار حاجی سید جمال 13579 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

این اے 45ضلع کرم کی یہ نشست جے یو آئی کے ایم این اے منیر خان اورکزئی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ قبائلی ضلع میں صبح 8 بجےسےہی پولنگ کا عمل جاری تھا جوپانچ بجے تک جاری رہا۔

یہاں مجموعی طورپر 27 امیدوار میدان میں ہیں۔ حلقے میں 134 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے تھے۔

پی کے 63 نوشہرہ
خیبرپختونخوا اسمبلی کےحلقہ پی کے 63 کے تمام 102 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی 21 ہزار 122 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر آئے جبکہ پی ٹی آئی کے میاں عمر 17 ہزار 23 ووٹ حاصل کیے۔ حتمی نتیجے الیکشن کمیشن جاری کرے گا۔


پی کے 63 نوشہرہ میں 102پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔ پولنگ اسٹیشن 44 پر پولنگ تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوئی، پریزائیڈنگ افسر کے مطابق عملے کے دیر سے پہنچنے کے باعث تاخیرہوئی۔

نوشہرہ میں ایس اوپیزپربھی سختی سے عمل نظرآیا۔ یہ نشست سابق صوبائی وزیرمیاں جمشید الدین کاکاخیل کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

حلقہ پی پی 51
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 وزیر آباد میں ضمنی انتخاب کے 162 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی بیگم طلعت محمود 53903 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئیں جبکہ تحریک انصاف کے چوہدری یوسف 48484 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقہ پی پی 51 کی نشست ن لیگ کے شوکت منظور چیمہ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔ یہ حلقہ وزیرآباد شہر، سوہدرہ اوردیگردیہاتی علاقوں پرمشتمل ہے۔

یہاں کل ووٹرزکی تعداد2 لاکھ 53 ہزار 949 ہے جبکہ 162پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ ہوئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
ضمنی الیکشن: پی ٹی آئی کو نوشہرہ میں اپ سیٹ شکست، ن لیگ نے 2 صوبائی سیٹیں جیت لیں
ن لیگ کسی صوبے میں حکومت نہ ہونے کے باجود ۴ میں سے تین سیٹیں ضمنی الیکشن میں جیت گئی۔ اگر ہار جاتی تو خلائی مخلوق کا قصور ہوتا۔ لیکن اب حق سچ کی فتح ہوئی :)
 
ن لیگ کسی صوبے میں حکومت نہ ہونے کے باجود ۴ میں سے تین سیٹیں ضمنی الیکشن میں جیت گئی۔ اگر ہار جاتی تو خلائی مخلوق کا قصور ہوتا۔ لیکن اب حق سچ کی فتح ہوئی :)
اس کی ایک وجہ تو اظہرمن الشمس ہے۔ اپوزیشن نے ایک پیج کو لے کو کچھ ایسا واویلا مچایا کہ خلائی مخلوق کے لیے اپنی عزت بچانی مشکل ہوگئی۔ نتیجتاً فی الوقت وہ اس ایک پیج سے باہر نکل گئے ہیں اور کپتان بیچارے کو سارے معاملات خود دیکھنے پر رہے ہیں۔ ادھر اِن کی نالائقی بھی ظاہر ہے۔ معاشی معاملات سدھارے نہیں جارہے، اوپر سے اقرباء پروری عروج پر ہے۔ ستر اسی کروڑ روپے سے سینٹ کے ٹکٹ بیچے جارہے ہیں۔ عوام یہ سب دیکھ رہی ہے۔ سندھ، بلوچستان، پنجاب اور کے پی کے ہر جگہ ضمنی الیکشن میں ہارے ہیں۔ یہاں تک کہ اپنی سیٹیں بھی گنوا بیٹھے۔

اپنے اسمبلی ممرز سنبھالے نہیں جارہے، خلائی مخلوق نے کچھ دنوں کے لیے ہی سہی بھٹکنے کے لیے اکیلا چھوڑ رکھا ہے۔ ایسے میں سینیٹ الیکشن پہاڑ کی طرح سامنے کھڑے ہیں۔ یوں لگتا ہے گویا سپریم کورٹ آئین کی تشریح کرنے کے بجائے آئین میں ترمیم کرنے کے درپے ہے، واللہ اعلم!
 

جاسم محمد

محفلین

آورکزئی

محفلین
این اے 75 میں تو تحریکِ انصاف نے دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم کردئیے۔ خود ایکسپوز ہوئے اور خلائی مخلوق کو بھی بدنام کروایا۔ صاف چلی شفاف چلی!!!
صرف یہاں نہیں۔۔ این اے 45 میں جو کارنامہ دھند والوں نے انجام دیا ہے۔۔۔ توبہ توبہ
 

جاسم محمد

محفلین
این اے 75 میں تو تحریکِ انصاف نے دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم کردئیے۔ خود ایکسپوز ہوئے اور خلائی مخلوق کو بھی بدنام کروایا۔ صاف چلی شفاف چلی!!!
ہاں جہاں ن لیگ جیتی وہاں تو دھاندلی ہوئی ہی نہیں۔ صرف تحریک انصاف کے جیتنے والے حلقوں میں دھاندلی ہوئی۔
Eu0JS78VEAIUv2C

Eu0JSX3UYAItj3_

Eu0JTawVIAAA7xz
 

جاسم محمد

محفلین
این اے 75 میں تو تحریکِ انصاف نے دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم کردئیے۔ خود ایکسپوز ہوئے اور خلائی مخلوق کو بھی بدنام کروایا۔ صاف چلی شفاف چلی!!!
جاسم بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 23 پنکچر کیسے لگے۔۔۔۔۔۔؟؟ ہاہاہاہا
وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن کے تحفظات دورکرنے کیلئے ان 20 پنکچروں پر دوبارہ انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔ اب گیند الیکشن کمیشن کی عدالت میں ہے کہ وہ کل اس پر کیا فیصلہ کرتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
این اے 75 میں تو تحریکِ انصاف نے دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم کردئیے۔ خود ایکسپوز ہوئے اور خلائی مخلوق کو بھی بدنام کروایا۔ صاف چلی شفاف چلی!!!
جاسم بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 23 پنکچر کیسے لگے۔۔۔۔۔۔؟؟ ہاہاہاہا
 

جاسم محمد

محفلین
این اے 75 میں تو تحریکِ انصاف نے دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم کردئیے۔ خود ایکسپوز ہوئے اور خلائی مخلوق کو بھی بدنام کروایا۔ صاف چلی شفاف چلی!!!
جاسم بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 23 پنکچر کیسے لگے۔۔۔۔۔۔؟؟ ہاہاہاہا
نانی ڈر گئی۔ اگر الیکشن جیتی ہے تو اب بھاگ کیوں رہی ہے؟ :)
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان نے تو فارن فنڈنگ کیس بھی کھلی عدالت میں چلانے کا اعلان کیا تھا، دوسرے دن ہی یوٹرن لے لیا۔

کیا اس معاملے میں بھی ایک یوٹرن کا انتظار کریں؟
یہ بیان محض اپوزیشن کا دھاندلی دھاندلی کا شور ایکسپوز کرنے کیلئے دیا گیا ہے۔ اگر اپوزیشن واقعی وہ حلقہ جیتی ہوتی تو ان ۲۰ متنازعہ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کا چیلنج بخوشی قبول کر لیتی۔ مگر وہ اب خود ہی اپنے دعووں سے بھاگ رہی ہے اور مطالبہ ہے کہ ہمارے پراپگنڈہ کی بنیاد پر ہمیں ہر صورت فتحیاب قرار دیا جائے۔ :)
وہ جو کہتے تھے کہ خان کو سیاست نہیں آتی وہ سیاست میں ان سب جدی پشتی ایکسپرٹس کا باپ نکلا :)
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان نے تو فارن فنڈنگ کیس بھی کھلی عدالت میں چلانے کا اعلان کیا تھا، دوسرے دن ہی یوٹرن لے لیا۔

کیا اس معاملے میں بھی ایک یوٹرن کا انتظار کریں؟
14 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ الیکشن کروایا جائے۔ الیکشن کمیشن کی سفارش

این اے 75 میں پریزائیڈنگ آفیسرز نے نتائج میں ممکنہ ردوبدل کیا، دوبارہ الیکشن کی سفارش
ویب ڈیسک 24 منٹ پہلے
2146884-ballotbox-1614079692-696-640x480.jpg

تحقیقات کے دوران پریذائیڈنگ آفیسرز خوفزدہ اور پریشان تھے، ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں پیش

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں ضمنی الیکشن سے متعلق ریٹرننگ آفیسر نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں پیش کردی۔

رپورٹ کے مطابق 23 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں تاخیر پر مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے درخواست دی اور ان پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کو حتمی نتائج میں شامل نہ کرنے کی استدعا کی۔

ریٹرننگ آفیسر نے نوشین افتخار سے کہا کہ ان 23 پولنگ اسٹیشنز پر ن لیگ کے پولنگ ایجنٹس کو پریزائیڈنگ آفیسرز کی طرف سے دیے گئے فارم 45 فراہم کیے جائیں۔ ن لیگی امیدوار نے 18 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 بھجوائے۔

فارم 45 کا تفصیلی جائزہ لینے پر ن لیگی امیدوار کے خدشات کی تصدیق ہوئی تاہم پی ٹی آئی امیدوار نے پریزائیڈنگ آفیسرز کے فارم 45 پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔



صوبائی الیکشن کمشنر کی ہدایات پر 20 پولنگ اسٹیشنز کے پریزائیڈنگ آفیسرز کو تحقیقات کیلئے بلایا گیا تو 13 گمشدہ پریزائیڈنگ آفیسرز میں سے 08 نے اگلے روز پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا کہ رات ساڑھے دس بجے تک ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہوا اور دھند کے باعث ان کو پہنچنے میں تاخیر ہوئی، جبکہ موبائل فون کی بیٹری ختم ہونے کے باعث وہ کئی گھنٹے سے رابطہ نہیں کر سکے۔

رپورٹ کے مطابق تحقیقات کے دوران پریزائیڈنگ آفیسرز خوفزدہ اور پریشان تھے، بادی النظر میں 14 پولنگ اسٹیشنز پر پریزائیڈنگ آفیسرز نے نتائج میں ردوبدل کیا، لہذا شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن این اے 75 کے 14 پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن کرائے اور تب تک الیکشن کمیشن این اے 75 کے نتائج کا اعلان نہ کرے۔

 
Top