ضیاءالحق مرحوم کی ایک تقریر

فہیم

لائبریرین

جہاں سے یہ ویڈیو لی وہاں نیچے یہ تحریر تھی۔

"بدقسمتی سے ہماری نئی نسل نے ضیاءالحق کو کبھی نہیں سنا اور آنکھیں بند کر کے تمام ان لبرل اور سیکولر لوگ جو جنرل ضیاء سے نفرت کرتے ہیں، لوگ ان تکفیریوں کی بات پر لبیک کرتے ہیں۔ دراصل وہ لوگ دشمن کے پیروکار، منافق اور دشمن کے ہاتھوں میں بکے ہوئے ہیں۔
اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد بتائیے کہ کیا آج کے دور کا کوئی لیڈر اس اعتماد، شعور اور منطقی انداز سے بات کر سکتا ہے؟"
 

اکمل زیدی

محفلین

جہاں سے یہ ویڈیو لی وہاں نیچے یہ تحریر تھی۔

"بدقسمتی سے ہماری نئی نسل نے ضیاءالحق کو کبھی نہیں سنا اور آنکھیں بند کر کے تمام ان لبرل اور سیکولر لوگ جو جنرل ضیاء سے نفرت کرتے ہیں، لوگ ان تکفیریوں کی بات پر لبیک کرتے ہیں۔ دراصل وہ لوگ دشمن کے پیروکار، منافق اور دشمن کے ہاتھوں میں بکے ہوئے ہیں۔
اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد بتائیے کہ کیا آج کے دور کا کوئی لیڈر اس اعتماد، شعور اور منطقی انداز سے بات کر سکتا ہے؟"
فہیم صاحب وڈیو تو خیر دیکھ نہیں پایا کھل نہیں رہی مگر آپ کی بات کے جواب میں اتنا کہونگا کے بات تقرر سننے کی حد تک نہیں ہیں بدقسمتی اسے کہیے کے ان کی بوئی فصل آج کی نوجوان نسل کاٹ رہی ہے . . . آپ ان کے اعتماد، شعور اور منطقی انداز کی بات کر رہے ہیں (یہ کوئی دلیل نہیں بنتی کسی کو کریڈٹ دینے کی ) آپ پاکستان کی موجودہ صورت حال میں ان کے کردار کو کس کھاتے میں ڈالینگے . .
 

فہیم

لائبریرین
فہیم صاحب وڈیو تو خیر دیکھ نہیں پایا کھل نہیں رہی مگر آپ کی بات کے جواب میں اتنا کہونگا کے بات تقرر سننے کی حد تک نہیں ہیں بدقسمتی اسے کہیے کے ان کی بوئی فصل آج کی نوجوان نسل کاٹ رہی ہے . . . آپ ان کے اعتماد، شعور اور منطقی انداز کی بات کر رہے ہیں (یہ کوئی دلیل نہیں بنتی کسی کو کریڈٹ دینے کی ) آپ پاکستان کی موجودہ صورت حال میں ان کے کردار کو کس کھاتے میں ڈالینگے . .
میں نے بالکل غیر جانبدارانہ انداز میں یہ ویڈیو شیئر کی ہے۔
جو نیچے لکھا وہ میرا نہیں بلکہ جہاں ویڈیو شیئر کی گئی تھی وہیں سے لیا گیا ہے۔

باقی میں بھٹو اور ضیاءالحق کو لے کر کسی ایک کی نہ بالکل فیور میں ہوں نہ بالکل مخالف۔

میرے مطابق بھٹو اور ضیاءالحق اپنی اپنی جگہ ٹھیک بھی تھے اور کسی کسی جگہ ٹھیک نہیں بھی۔
لیکن یہ کنفرم ہے کہ بھٹو موجودہ پیپلز پارٹی سے بہت بہتر تھا
اور ضیاء الحق موجودہ ن لیگ سے۔
 

یاز

محفلین
معلوماتی شیئرنگ ہے جناب۔
ویسے اگر صرف تقریر اور باتوں سے ہی کسی کو جج کرنا ہو تو میں یہ کہوں گا کہ پاکستان کے زیادہ تر حکمران، جرنیل، جج اور صحافی تقریباً فرشتے کہلوا سکتے ہیں۔
 

جہاں سے یہ ویڈیو لی وہاں نیچے یہ تحریر تھی۔

"بدقسمتی سے ہماری نئی نسل نے ضیاءالحق کو کبھی نہیں سنا اور آنکھیں بند کر کے تمام ان لبرل اور سیکولر لوگ جو جنرل ضیاء سے نفرت کرتے ہیں، لوگ ان تکفیریوں کی بات پر لبیک کرتے ہیں۔ دراصل وہ لوگ دشمن کے پیروکار، منافق اور دشمن کے ہاتھوں میں بکے ہوئے ہیں۔
اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد بتائیے کہ کیا آج کے دور کا کوئی لیڈر اس اعتماد، شعور اور منطقی انداز سے بات کر سکتا ہے؟"
فہیم بھائی ۔ جہاں سے یہ ویڈیو لی گئی، وہاں جو لکھا تھا درست لکھا گیا تھا
 
مرحوم جنرل ضیاالحق ایک نہایت ہی زیرک انسان تھے۔ محترم اکمل زیدی صاحب نے کہا ہے کہ ان کی بوئی فصل آج کے نوجوان کاٹ رہے ہیں۔ یقیناً ایسا ہی ہے لیکن انھوں نے اپنی کاشت کی ہوئی فصل کا رخ ازلی دشمن کی طرف موڑ دیا تھا۔ 1986 کے اواخر تک کشمیر ایک شعلہ بن چکا تھا اور آئے روز تحریک آزادی کشمیر میں شدت پیدا ہوتی جا رہی تھی۔ دوسری طرف بھارتی ایجنسیوں کی اندرا گاندھی کو وقتی فائدہ پہنچانے کے لیے خالصتان تحریک کو پہلے اٹھانا اور پھر اس کے خلاف ایکشن لینا بھی ان کے گلے میں طوق کی طرح لٹک گیا تھا اور تحریک خالصتان بھی عروج پر تھی۔

دراصل ہوا یہ کہ بھٹو کے دھڑن تختے سے لیکر اگلے نو سال تک قومی و عالمی پالیسی سازی میں کوئی بھی سیاستدان شریک نہیں ہوا یا کیا گیا اور 17 اگست 1988 کے حادثے میں آخری فیصلہ کرنے والے تمام بڑے عہدے داران دنیا سے چلے گئے۔ اس کے بعد صدر وہ ملا جو بابوؤں کی گود میں پلتا بڑھتا یہاں تک پہنچا تھا، جس کے پاس مقامی سازشی سیاسی شعور تو تھا، لیکن عالمی و علاقائی سیاست پر نہلا تھا۔ پھر بدقسمتی یہ رہی کہ اوپر نیچے آنے والے دونوں وزرا اعظم علاقائی سیاست کو اس فہم و ادراک سے نہ سمجھ پائے جس سے جنرل کے زمانے میں ان کی ٹیم دلیری سے نبرد آزما ہوتی تھی۔ وہ ساری کاشت جس کے مستقبل کے استعمال کو جنرل نے متعین کر دیا تھا، اُس کو ضیاالحق کے بعد بننے والے جنرلز اور حکمرانوں نے اٹھایا ہی نہیں۔ رہی سہی کسر مشرف کے یو ٹرن نے نکال دی۔
اس تیار ہوئی کھیتوں میں جلتی سڑتی فصل کی سڑاند اب تک معاشرے میں بکھری پڑی ہے۔

زمانہ امن ہو تو عقلمند وہی ہوتا ہے جو دشمن کو اس کے اپنے ہی گھر میں انگیج کر کے رکھے۔ اور اس کی مثال آج سے پندرہ سال پہلے اور ابھی تک کے پاکستان سے زیادہ کیا دی جا سکتی ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
وہ جہاز والا حادثہ واقعی پاکستان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا تھا جس میں ضیاءالحق کے ساتھ ساتھ جنرل اختر عبدالرحمٰن اور دیگر اہم شخصیات بھی لقمہ اجل بن گئی تھیں۔

اور اس کے بعد سےہی پاکستان میں بیکار کی، نام نہاد، کرپشن بھری اور گھٹیا ترین جمہوریت کا آغاز ہوچلا تھا۔
 

تجمل حسین

محفلین
جب تک میں نے جنرل ضیاءالحق صاحب کو نہیں سنا تھا اور ان کے متعلق نہیں پڑھا تھا کہ تب تک میں بھی انہیں غلط ہی سمجھتا رہا۔ لیکن اصل حقیقت تو ان کے بارے میں جاننے کے بعد کھلی کہ کیوں ان سے اتنا متنفر کیا جاتا ہے کیوں ان کے ہر فعل کو غلط ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے۔ غلطیاں سب سے ہوتی ہیں ان سے بھی کچھ غلطیاں ہوئیں لیکن صرف چند غلطیوں کی بنیاد پر ان کو مکمل طور پر غلط قرار دینا کہاں کی عقلمندی ہے۔ کچھ سال قبل اس وقت کے حالات کے پس منظر پر ایک ناول اردو محفل پر پوسٹ کیا گیا تھا اسے پڑھنا یقیناً مفید ہوگا۔

آخری منصوبہ از محمد عادل منہاج
 

عبیر خان

محفلین
فہیم صاحب وڈیو تو خیر دیکھ نہیں پایا کھل نہیں رہی مگر آپ کی بات کے جواب میں اتنا کہونگا کے بات تقرر سننے کی حد تک نہیں ہیں بدقسمتی اسے کہیے کے ان کی بوئی فصل آج کی نوجوان نسل کاٹ رہی ہے . . . آپ ان کے اعتماد، شعور اور منطقی انداز کی بات کر رہے ہیں (یہ کوئی دلیل نہیں بنتی کسی کو کریڈٹ دینے کی ) آپ پاکستان کی موجودہ صورت حال میں ان کے کردار کو کس کھاتے میں ڈالینگے . .
تو عمران خان کیا کر رہا ہے؟ عمران خان کی حرکتیں دیکھی ہیں آپ نے؟o_O
 

فرقان احمد

محفلین
سیاست دانوں سے ہمیں کب کوئی امید رہی ہے؟ یوں بھی یہاں تواتر سے جمہوری نظام رائج کب رہا؟ تاہم، اگر کوئی سیانا گیانا جرنیل مل بھی جائے تو کیا ہو گا؟ کچھ نہیں۔ انتقالِ اقتدار کا طریقہء کار طے ہونا چاہیے۔ حادثاتی طور پر بھی کوئی اچھا رہنما مل جائے تب بھی اس کے جانے کے بعد کیا ہو گا؟ انارکی، افراتفری اور بے سمتی۔ بھلا ایسے بھی کبھی قوموں نے ترقی کی ہے؟ جمہوریت بہترین طرز حکومت نہیں ہے، تاہم، موجودہ صورت حال میں ہمیں ان سیاست دانوں کے ساتھ ہی گزارنا کرنا ہو گا۔ معاملہ یہ نہیں، ایوب خان اور ضیاء الحق اچھے تھے یا یحییٰ خان برے تھے، بلکہ دراصل معاملہ یہ ہے کہ ان کے جانے کے بعد ملک کی کیا حالت ہوئی؟ کیا اس کی ذمہ داری صرف سیاست دانوں پر عائد کی جا سکتی ہے؟ میرا خیال ہے کہ یہ زیادتی ہو گی۔ سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ عسکریوں سے بھی غلطیاں ہوئیں۔ بہتر ہو گا کہ آئین کے مطابق اپنے اپنے دائرہ کار میں رہ کر، آئین کی بالادستی کو تسلیم کرکے، آگے بڑھا جائے۔ یہ راستہ مشکل ہے تاہم صبر و استقامت کے ساتھ آگے بڑھنے میں ہی نجات ہے۔ بلاشک و شبہ ضیاء الحق میں بہت خوبیاں تھیں تاہم کیا بھٹو کی شخصیت بھی کرشماتی نہیں تھی؟ ہر پندرہ بیس کلومیٹر کے بعد پسند و ناپسند کے معیارات بدل جاتے ہیں۔ شاید یہی تقسیم در تقسیم معاشرے کا بنیادی المیہ ہے۔ بہرصورت، ہمیں بہتری کی امید رکھنی چاہیے۔ یہی سیاست دان مزید بہتر ہو جائیں گے۔ یا ان کے بعد آنے والے۔ یہی جرنیل مزید بہتر سوچ اور فکر کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور ان کے بعد آنے والوں سے مزید بہتر کارکردگی کی توقع رکھنا بے کار نہیں۔ ہم سب کو بہرحال اس حوالے سے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہو گا۔ مثبت تبدیلی اعراض اور تدریج کے رویے اپنا کر ہی ملے گی۔
 
تو عمران خان کیا کر رہا ہے؟ عمران خان کی حرکتیں دیکھی ہیں آپ نے؟o_O
عمران خان کا حال تو سب دیکھ رہے ہیں۔ لیکن کئی دنوں تک دھرنوں کے کیمپوں اور خیموں میں لبرل اور ماڈرن یاروں کی جو شام غریباں برپا ہوتی رہی۔ میں اس کا چشم دید گواہ ہوں۔ تین بار استغفراللہ استغفراللہ استغفراللہ اور تین بار لاحول ولا قوۃ الا باللہ
 
آخری تدوین:
1103681994-2.gif

جاوید چودھری
 
آخری تدوین:
بھٹو، ضیاء، بے نظیر اور نواز شریف کے حوالے سے سابق سفیر کرامت اللہ غوری صاحب کی کتاب بارِ شناسائی بھی ایک دلچسپ کتاب ہے. ضروری نہیں کہ مصنف کی ہر بات سے اتفاق کیا جائے.
انہوں نے ان افراد کے ساتھ گزرے لمحات میں جو مشاہدات کئے، ان کو قلم بند کیا ہے.
 
بھٹو، ضیاء، بے نظیر اور نواز شریف کے حوالے سے سابق سفیر کرامت اللہ غوری صاحب کی کتاب بارِ شناسائی بھی ایک دلچسپ کتاب ہے. ضروری نہیں کہ مصنف کی ہر بات سے اتفاق کیا جائے.
انہوں نے ان افراد کے ساتھ گزرے لمحات میں جو مشاہدات کئے، ان کو قلم بند کیا ہے.
اگر کتاب موجود ہے تو کچھ شراکت کیجیے۔
 

کاشفی

محفلین
محب وطن پاکستانی اول درجے کے شہری محترم عزت مآب جناب پختون محمود خان اچکزئی کچھ فرما رہے ہیں۔۔
حب الوطنی کا راگ الاپنے والوں کے لیئے ان کے اپنے کچھ فرما رہے ہیں۔۔سنیں۔۔۔پلیز!
 

زیک

مسافر
"بدقسمتی سے ہماری نئی نسل نے ضیاءالحق کو کبھی نہیں سنا اور آنکھیں بند کر کے تمام ان لبرل اور سیکولر لوگ جو جنرل ضیاء سے نفرت کرتے ہیں، لوگ ان تکفیریوں کی بات پر لبیک کرتے ہیں۔ دراصل وہ لوگ دشمن کے پیروکار، منافق اور دشمن کے ہاتھوں میں بکے ہوئے ہیں۔
واہ واہ واہ۔ ماشاء اللہ! لبرل تکفیری! بہترین۔ مردِ مؤمن مردِ حق ضیاء الحق ضیاء الحق

ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا
پتھر کو گہر، دیوار کو در، کرگس کو ہما کیا لکھنا
اک حشر بپا ہے گھر گھر میں، دم گھٹتا ہے گنبدِ بے در میں
اک شخص کے ہاتھوں مدت سے رسوا ہے وطن دنیا بھر میں
اے دیدہ ورو اس ذلت سے کو قسمت کا لکھا کیا لکھنا
ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا
 
آخری تدوین:
واہ واہ واہ۔ ماشاء اللہ! لبرل تکفیری! بہترین۔ مردِ مؤمن مردِ حق ضیاء الحق ضیاء الحق

ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا
پتھر کو گُہر ، دیوار کو دَر ، کرگس کو ہُما کیا لکھنا
اک حشر بپا ہے گھر گھر میں ، دم گُھٹتا ہے گنبدِ بے دَر میں
اک شخص کے ہاتھوں مدت سے رُسوا ہے وطن دنیا بھر میں
اے دیدہ ورو اس ذلت سے کو قسمت کا لکھا کیا لکھنا
ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا
زیک انقلابی
 
Top