ضیا ءالحق ہنگامہ : بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا

سید زبیر

محفلین
: بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا
اب رقیب رو سیاہ جوتوں سے مارا جائے گا​
عشق کی ہانڈی کو مرچوں سے بگھارا جائے گا​
ٹیکسی بھی میرے گھر آتی ہے ، بس بھی ریل بھی​
تم چلے آو کسی دن کیا تمہارا جائے گا​
وہ اگر آلو اچھالے گی مرے گھر کی طرف​
میری جانب سے بھی پھر آلو بخارا جائے گا​
عقد سے پہلے اگر فرمائشیں بڑھتی رہیں​
سر اٹھا کر اس جہاں سے ہر کنوارا جائے گا​
ایک کتا دوسرے کتے سے یہ کہنے لگا​
بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا​
وہ اگر سر میں ہئیر آئل لگا کر آئیگی​
کس طرح پھر اس کی زلفوں کو سنواراجائے گا​
نشے کی حالت میں ہنگامہ اگر پکڑا گیا​
کورٹ میں میرا تخلص بھی پکارا جائے گا​
ضیا ءالحق ہنگامہ
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہہ
کیا خوب کہا ہے ۔
ایک کتا دوسرے کتے سے یہ کہنے لگا​
بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا
 

مہ جبین

محفلین
ایک کتا دوسرے کتے سے یہ کہنے لگا
بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا
وہ اگر سر میں ہئیر آئل لگا کر آئیگی
کس طرح پھر اس کی زلفوں کو سنواراجائے گا
نشے کی حالت میں ہنگامہ اگر پکڑا گیا
کورٹ میں میرا تخلص بھی پکارا جائے گا
ویسے تو اسکا ہر شعر ہی زبردست ہے لیکن یہ اشعار تو بس لاجواب ہیں :LOL:
بہت شکریہ سید زبیر بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طبیعت کی اداسی دور ہوگئی :D
 
Top