ضیا الحق قاسمی انتقال کر گئے

اردو کے نامور مزاح نگار اور ماہنامہ ظرافت کے مدیر ضیاءالحق قاسمی حرکت قلب بند ہونے سے جمعرات کو کراچی میں انتقال کرگئے۔ ان کی عمر اکہتر برس تھی۔
ضیاءالحق قاسمی امرتسر میں پیدا ہوئے ، پاکستان بننے کے بعد ان کا خاندان حیدرآباد آ کر آْباد ہوا۔ بعد میں وہ کراچی منتقل ہوگئے جہاں سے انہوں نے ماہنامہ ظرافت جاری کیا۔۔ ان کے مشہور مجموعوں میں’ ہرے بھرے زخم‘ ، ’ رگ ظرافت‘ ، ’ضیاء پاشیاں‘، اور ’چھیڑخانیاں‘ قابل ذکر ہیں۔
نمونہ کلام ۔۔
میں شکار ہوں کسی اور کا مجھے مارتا کوئی اور ہے
مجھے جس نے بکری بنادیا ہے وہ بھیڑیا کوئی اور ہے
کئی سردیاں بھی گزرگئیں میں تو اسکے کام نہ آسکا
میں لحاف ہوں کسی اور کا مجھے اوڑھتا کوئی اور ہے

پاکستان کا پہلا مزاحیہ رسالہ ظرافت ان کی ادارت میں اکیس برس تک شائع ہوتا رہا۔ اتنے عرصے تک تو سنجیدہ ادبی رسالے کا اجرہ بھی مشکل ہوتا ہے ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون ہ

واقعی شاہد بھائی اردو ادب کا ایک باب بند ہو گیا۔

دعا ہے کہ اللہ تعالٰی انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین۔
 

الف عین

لائبریرین
لیکن ہندوستان میں یہ غیر معروف رہے۔ ممکن ہے کہ پاکستان میں مشاعروں میں شہرت حاصل کر رکھی ہو۔
بہر حال ایک اردو داں اور سخنور کا وصال اردو کے لئے صدمہ ہے۔ حق مغفرت کرے۔۔
 

F@rzana

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون ہ

اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔ ۔ ۔آمین

بہت عمدہ ملنسار انسان تھے،مرحوم سے اپنی ملاقات کا احوال پھر کبھی لکھوں گی۔

بابا جانی، اگر آپ ‘‘عطاء الحق قاسمی‘‘ کے نام سے واقف ہیں تو یہ ان کے بھائی تھے۔
 
Top