جاسمن
لائبریرین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
يہ امر قابل افسوس ہے کہ بعض رائے دہندگآن اور تجزيہ نگار اب بھی معصوم بچوں کی ہلاکت کے اندوہناک واقعے کو اپنی مخصوصی سياسی فکر اور محدود سوچ پر مبنی دلائل کی ترويج کے ليے استعمال کر رہے ہيں، اس بات سے قطع نظر کے ہلاک شدگان کے خاندان اس وقت کس اذيت سے گزر رہے ہيں۔
شايد آپ يہ بھول رہے ہيں کہ حاليہ حملہ ايک آرمی پبلک سکول پر کيا گيا ہے جہاں پر بہت سے بچے فوجی خاندانوں سے تعلق رکھتے ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ پاک فوج امريکی حکومت کو کسی بھی قسم کا تعاون يا مدد فراہم کرنے پر آمادہ ہوتی اگر لگائے جانے والے بے بنياد الزامات ميں رتی برابر بھی سچائ ہوتی؟
کيا آپ کو يہ بات قابل فہم لگتی ہے سازشی کہانيوں کے دلدادہ تبصرہ نگار جو معمول کے مطابق بغير کسی ثبوت يا منطق کے ہر واقعے کو ايک مخصوص انداز ميں بيان کرنے کے عادی ہيں، انھيں پاک فوج کے تمام اداروں سے زيادہ معلومات اور واقعات کا درست ادراک ہے؟
ياد رہے کہ پاک فوج کے سربراہ نے حال ہی ميں امريکہ کا دورہ کيا ہے اور اپنے اس عزم کا اعادہ کيا ہے کہ وہ اپنے امريکی ہمعصروں کے ساتھ مل کر ان مجرموں کا تعاقب کريں گے جو ہزاروں بے گناہ شہريوں کی موت کے ذمہ دار ہيں۔
يہ تجزيہ اور رائے دينا يقينی طور پر آسان ہے کہ امريکہ پاکستان کو تباہ وبرباد کرنا چاہتا ہے۔ ليکن ناقابل ترديد اعداد وشمار اور تصديق شدہ حقائق اس دعوے کی نفی کرتے ہيں۔ اس ضمن ميں آپ کی توجہ يو – ايس – ايڈ کی جانب سے پاکستان کو دی گئ امداد کے ان اعداد وشمار کا حوالہ دوں گا جو
آخری تدوین: