طالبان کا آپريٹنگ سسٹم

dxbgraphics

محفلین
ایک بات تو طے ہے کہ نیٹو سپلائی لائن کے رکنے سے خود کش حملے رک گئے ہیں۔ اور دہشت گردی کی کاروائیوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہےکہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے امریکہ بذریعہ ہزاروں ریمنڈ کارفرما ہے
اگر نیٹو سپلائی بحال ہوئی تو ایک نہ رکنے والی دہشت گردی کی لہر اٹھے گی۔ جس میں امریکہ نیٹو سپلائی روکنے کا بدلہ بھی لیگا۔

مرگ بر امریکہ
امریکہ مردہ باد
امریکی مسلم کش پالیسیاں مردہ باد
زیانسٹ کے آلہ کار امریکہ و سی آئی اے مردہ باد
 

میر انیس

لائبریرین
ایک بات تو طے ہے کہ نیٹو سپلائی لائن کے رکنے سے خود کش حملے رک گئے ہیں۔ اور دہشت گردی کی کاروائیوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہےکہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے امریکہ بذریعہ ہزاروں ریمنڈ کارفرما ہے
اگر نیٹو سپلائی بحال ہوئی تو ایک نہ رکنے والی دہشت گردی کی لہر اٹھے گی۔ جس میں امریکہ نیٹو سپلائی روکنے کا بدلہ بھی لیگا۔

مرگ بر امریکہ
امریکہ مردہ باد
امریکی مسلم کش پالیسیاں مردہ باد
زیانسٹ کے آلہ کار امریکہ و سی آئی اے مردہ باد
صدیق صاحب پاکستانیوں کو اتنا بھی بے وقوف نہ سمجھیں۔ اگر خود کش دھماکے امریکہ ہی کروارہا تھا تو پھر اب جبکہ نیٹو سپلائی بند ہے ان میں شدد آجانی چاہیئے تھی ۔ دوسرے آپ کو شاید یاد ہو یا نہیں پر میری یاد داشت اتنی خراب نہیں کہ پہلے خود کش دھماکوں کو جماعت اسلامی کے سارے بڑے لیڈرز ہر ٹی وی چینل پر ڈرون حملوں کا ردِ عمل قرار دیتے تھے پر جب عوام نے اس بات کو مسترد کردیا کہ اگر ایسا ہی ہے تو یہ حملے پھر امریکہ کے فوجیوں پر یا اس کے شہریوں پر ہونے چاہیئں نہ کہ معصوم پاکستانی شہریوں پر۔ دراصل امریکہ ہو یا طالبان دونوں ہی پاکستانیوں کے قاتل ہیں
 

dxbgraphics

محفلین
انیس بھائی۔ نیٹو سپلائی بحال ہونے کا مطلب ہے ان کو افغانستان اور پاکستان میں کاروائیوں کے لئے آکسیجن فراہم کرنا۔ اور آپ دیکھ لیجئے ادھر نیٹو سپلائی بحال ہوئی اور ادھر دہشت گردی کی کاروائیوں میں اضافہ
 

سید ذیشان

محفلین
ایک بات تو طے ہے کہ نیٹو سپلائی لائن کے رکنے سے خود کش حملے رک گئے ہیں۔ اور دہشت گردی کی کاروائیوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہےکہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے امریکہ بذریعہ ہزاروں ریمنڈ کارفرما ہے
اگر نیٹو سپلائی بحال ہوئی تو ایک نہ رکنے والی دہشت گردی کی لہر اٹھے گی۔ جس میں امریکہ نیٹو سپلائی روکنے کا بدلہ بھی لیگا۔

مرگ بر امریکہ
امریکہ مردہ باد
امریکی مسلم کش پالیسیاں مردہ باد
زیانسٹ کے آلہ کار امریکہ و سی آئی اے مردہ باد
آپ شائد کسی اور ملک کی بات کر رہے ہیں۔ پشاور میں پچھلے کئی ہفتوں سے کئی خودکش حملے ہو چکے ہیں۔ یہ ایک اور بات ہے کہ آپ پشاور کے لوگوں کو پاکستانی ہی نا سمجھیں۔
 

دوست

محفلین
اور بنوں میں جو ڈرامہ لگا ہے وہ کس نے کرایا ہے جی؟
دہشت گردی کے معاملے میں ہم خود کفیل ہیں اللہ کے فضل سے۔ ہر رنگ، نسل، کینڈے، کردار کے دہشت گرد تھوک میں دستیاب ہیں۔ بوقت ضرورت جیلوں سے آزاد بھی کروائے جا سکتے ہیں۔
 

dxbgraphics

محفلین
احباب جو مرضی کہہ لیں۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ قومی سلامتی اداروں نے ریمنڈ ڈیوس کے روابط دہشت گرد تنظیموں سے آشکارہ کر دیئے تھے۔ اور نہ جانے کتنے ہزاروں ریمنڈ پاکستان میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ اسلام آباد جیسے حساس ایریا میں جب یہ اپنی من مانی کر سکتے ہیں تو پشاور اور بلوچستان میں تو یہ بہت ہی زیادہ دہشت گرد کاروائیوں میں ماہر ہیں۔ پشاور اور کوٹہ میں افغانستان کے راستے ہی یہ ساری کاروائیاں مانیٹر کی جاتی ہیں۔ جن میں راء اور موساد سی آئی اے کیساتھ برابر کی شریک ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
احباب جو مرضی کہہ لیں۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ قومی سلامتی اداروں نے ریمنڈ ڈیوس کے روابط دہشت گرد تنظیموں سے آشکارہ کر دیئے تھے۔ اور نہ جانے کتنے ہزاروں ریمنڈ پاکستان میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ اسلام آباد جیسے حساس ایریا میں جب یہ اپنی من مانی کر سکتے ہیں تو پشاور اور بلوچستان میں تو یہ بہت ہی زیادہ دہشت گرد کاروائیوں میں ماہر ہیں۔ پشاور اور کوٹہ میں افغانستان کے راستے ہی یہ ساری کاروائیاں مانیٹر کی جاتی ہیں۔ جن میں راء اور موساد سی آئی اے کیساتھ برابر کی شریک ہے۔
قومی سلامتی اداروں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کو کون آشکار کرے گا؟
 

dxbgraphics

محفلین
آپ شائد کسی اور ملک کی بات کر رہے ہیں۔ پشاور میں پچھلے کئی ہفتوں سے کئی خودکش حملے ہو چکے ہیں۔ یہ ایک اور بات ہے کہ آپ پشاور کے لوگوں کو پاکستانی ہی نا سمجھیں۔
زیش بھائی دہشت گردوں کی کوئی ذاتی فیکٹریاں تو نہیں ہیں نا۔ اور نہ ہی ان کے پاس ڈالرز پیدا کرنے والے درخت ہیں۔ کہیں نہ کہیں سے تو ان کو وسائل مل رہے ہیں۔ اور یہ بات بھی غور طلب ہے کہ اتنے وسیع پیمانے پر دہشت گرد کاروائیوں کی پشت پناہی کسی عام آدمی یا تنطیم کے بس کی بات نہیں۔ اس کی اہلیت اگر کوئی رکھتا ہے تو وہ امریکہ ہے۔ جس کا مقصد اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے پاکستان کو ایٹمی صلاحیت سے محروم کرنا ہے
 

dxbgraphics

محفلین
لیکن ایٹمی صلاحیت سے محروم کرنے کے لئے جو حالات امریکہ کو مطلوب ہیں وہ پیدا کرنے کے لئے غیر مستحکم پاکستان ان کو چاہیئے۔ اور وہ کسی بھی قیمت پر پاکستان کو غیر مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ تاکہ بغیر کسی چوں چرا اور مزاحمت ایٹمی صلاحیت کو ٹھکانے لگایا جاسکے
 

سید ذیشان

محفلین
زیش بھائی دہشت گردوں کی کوئی ذاتی فیکٹریاں تو نہیں ہیں نا۔ اور نہ ہی ان کے پاس ڈالرز پیدا کرنے والے درخت ہیں۔ کہیں نہ کہیں سے تو ان کو وسائل مل رہے ہیں۔ اور یہ بات بھی غور طلب ہے کہ اتنے وسیع پیمانے پر دہشت گرد کاروائیوں کی پشت پناہی کسی عام آدمی یا تنطیم کے بس کی بات نہیں۔ اس کی اہلیت اگر کوئی رکھتا ہے تو وہ امریکہ ہے۔ جس کا مقصد اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے پاکستان کو ایٹمی صلاحیت سے محروم کرنا ہے
صرف اس بناء پر کہ اس کے لیئے بہت رقم درکار ہے اور اسی وجہ سے صرف امریکہ کے پاس اتنی رقم ہے ہم یہ کہہ دیں کہ امریکہ ہی یہ رقم فراہم کر رہا ہے؟ پاکستان جیسے ملک میں جہاں مذہب کے نام پر خون خرابا ہو جاتا ہے، مذہب کے نام پر رقم حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔ اس کے علاوہ اغواہ برائے تاوان کی وارداتیں (پشاور میں 2010 میں 200 وارداتیں ہوئی ہیں اور ہر ایک کے 40 لاکھ روپے سے زیادہ پیسے وصول کئے ہیں)۔ عرب ممالک سے لوگ رقوم بھیجتے ہیں۔ بینک ڈکیتیاں کرتے ہیں۔ سمگلنگ اور ہیروین کا کاروبار کرتے ہیں۔ اتنے زرائع ہیں کہ آپ حیران ہو جائیں گے۔
ان سب باتوں کے بعد بھی ہم حیلے بنائیں گے کیونکہ ہم وہی دیکھتے ہیں جو دیکھنا چاہتے ہیں۔
 

ساجد

محفلین
جی ہاں پیٹرو اور ٹیکنو ڈالرز کا اشتراک ایک نا اہل حکومت کو کمان بنا کر اپنے تیر چلا رہا ہے۔ لیکن ان تیروں کو ہم نے خود ہی بہت عرصے سے زہر آلود کرنا شروع کیا ہوا تھا۔
 

Fawad -

محفلین
ایک بات تو طے ہے کہ نیٹو سپلائی لائن کے رکنے سے خود کش حملے رک گئے ہیں۔ اور دہشت گردی کی کاروائیوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

غلط تاثر، ميڈيا پر موجود غير متوازن رجحانات اور خواہشات پر مبنی سوچ کی بجائے کسی بھی دليل کی بنياد حقائق اور ناقابل ترديد شواہد کی بنياد پر ہونی چاہيے تا کہ بحث تعميری بنيادوں پر کی جا سکے۔ يہ دعوی کرنا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے نيٹو کی سپلائ بند کرنے کے بعد دہشت گردوں نے اپنی کاروائياں بند کر دی ہيں، نا صرف يہ کہ مجرمانہ حد تک حقائق سے انکار ہے بلکہ دہشت گردی کا شکار ان تمام خاندانوں، بہادر پاکستانی فوجيوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھی ہتک کے مترادف ہے جو روزانہ ان مجرموں کے ہاتھوں نقصان اٹھا رہے ہيں۔

سال 2012 کے آغاز سے اب تک دہشت گردی کی کاروائيوں سے متعلق خبروں کا ايک مختصر جائزہ پيش ہے۔ ان پر ايک نظر ڈاليں اور پھر يہ فيصلہ خود کريں کہ آيا آپ کی دليل ميں کوئ وزن ہے کہ نہيں۔

اپريل 5ايک خود کش حملہ آور نے پوليس کے سينیر اہلکار پوليس ايس پی انور احمد خان پر حملہ کيا جو دہشت گردوں کے خلاف آپريشن کی نگرانی کر رہے تھے۔ اس حملے ميں چار شہری ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے۔ يہ واقعہ صوبہ سندھ ميں وقوع پذير ہوا۔

اسی روز صبح کے وقت پی آئ بی کالونی ميں 3 پوليس کے اہلکاروں کو اس وقت ہلاک کر ديا گيا جب ان کی وين پر 6 مسلح موٹر سائيکل سواروں اور 2 گاڑيوں کے ذريعے حملہ کيا گيا۔

اسی تاريخ کو ايف سی کے 3 جوانوں کو ريموٹ کنٹرول بم کے ذريعے ہلاک کر ديا گيا۔ اس واقعے ميں 2 فوجی زخمی بھی ہوئے۔ يہ واقعہ ضلع تربت ميں پيش آيا۔

اپريل 4فاٹا ميں جمرود تحصيل خيبر ايجنسی کے علاقے شاہ خاص ميں 7 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے جب ايک مسافر وين کو سڑک کنارے نصب بم کے ذريعے اڑا ديا گيا۔

اپريل 2فاٹا ميں مہمند ايجنسی کے ايک چيک پوسٹ پر تعنيات ايس ايف کے 5 جوان اس وقت ہلاک ہو گئے جب چيک پوسٹ پر ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے حملہ کر ديا۔ اس حملے ميں 4 مزيد فوجی زخمی بھی ہوئے۔ اس کے علاوہ ايک فوجی ابھی تک لاپتہ ہے۔

مارچ 30فاٹا میں اورک زئ ايجنسی ميں ايس ايف کے جوانوں اور دہشت گردوں ميں خون ريز لڑائ جس کے نتيجے ميں 21 دہشت گرد ہلاک


(جاری ہے)

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

مارچ 29کوئٹہ ميں ايک کار پر دہشت گردوں کے حملے کے نتيجے ميں ہزارہ سے تعلق رکھنے والے پانچ باشندے ہلاک اور 7 زخمی کر ديے گئے۔

مارچ 28اے اين پی کے ليڈر زين العابدين اور ان کے 2 ساتھيوں کی ہلاکت کے بعد 5 افراد کو قتل کر ديا گيا۔

مارچ 25پشاور ميں چارسدہ کے مقام پر نا معلوم دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتيجے ميں 4 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔

مارچ 24فاٹا ميں جنوبی وزيرستان ايجنسی کے علاقے ميں شن وارسک کے مقام پر ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں اور ايف ايس کے جوانوں کے مابين جھڑپ جس کے نتيجے ميں 4 فوجی اور 12 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

اسی روز اوريک زئ ايجنسی ميں ايک چيک پوسٹ پر ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے حملہ کيا جس کے نتيجے ميں 10 دہشت گرد ہلاک اور 3 فوجی زخمی ہو گئے۔

خيبر ايجنسی کے علاقے ميں دہشت گردوں کے ٹھکانے ميں دھماکہ جس کے نتيجے ميں 8 دہشت گرد ہلاک۔

کوہلو ڈسٹرکٹ کی تحصيل ٹامبو ميں مقامی قبائلی ليڈر محمد نواز کی گاڑی پر دہشت گردوں کا حملہ جس کے نتيجے ميں خواتين اور بچوں سميت 9 افراد کی ہلاکت۔

مارچ 23فاٹا کی خيبر ايجنسی ميں بارا تحصيل کے علاقے ميں درس جماعت نامی مسجد پر ٹی ٹی پی کے خودش حملہ آور کا حملہ جس کے نتيجے ميں لشکر اسلامی کے 8 افراد سميت 13 افراد کی ہلاکت اور 4 زخمی۔

اسی روز بلوچستان کے شيرانی ضلع ميں پسوارہ کے مقام پر چيک پوسٹ پر حملے کے دوران ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے بی ايف سی کے 4 جوان ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔

مارچ 21 فاٹا کی کرم ايجنسی ميں دہشت گردوں کا حملہ اور ايس پی کے جوانوں کی جوابی کاروائ جس کے نتيجے ميں 5 دہشت گرد ہلاک اور ايس پی کے 2 جوان زخمی ہو گئے۔

مقامی قبائلی افراد کی فائرنگ کے نتيجے ميں لشکر اسلامی کے 3 جنگجوؤں کی ہلاکت جن پر خيبر ايجنسی ميں لنڈی کوتل اور مقامی بازار ميں بم دھماکوں کا شبہ تھا۔


(جاری ہے)

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

مارچ 19 فاٹا ميں ميران شاہ کے علاقے ميں دہشت گردوں اور ايس ايف کے جوانوں کے مابين ايک اور جھڑپ جس کے نتيجے ميں 8 افراد ہلاک اور 15 زخمی۔

مارچ 18خيبر ايجنسی کی بارا تحصيل کے علاقے ميں گوليوں سے چھلنی 14 لاشيں برآمد۔

مارچ 17خيبر ايجنسی ميں مختلف بم دھماکوں ميں مطلوب 3 دہشت گرد ايک جھڑپ ميں ہلاک۔

بارا تحصيل ميں سڑک کنارے بم دھماکے ميں 3 خواتين جاں بحق اور 2 زخمی۔

مارچ 14باجوڑ ايجنسی ميں مہمند تحصيل کے کوٹکئ گاؤں ميں طالبان کے خلاف برسرپيکار ايک مسلح گروہ کے 6 ارکان کو آئ ای ڈی بم دھماکے ميں ہلاک اور 3 کو زخمی کر ديا گيا۔

مارچ 13خيبر ايجنسی ميں کوئکی خيل کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں 3 افراد فائرنگ کے نتيجے ميں ہلاک۔

مير علی تحصيل ميں اے پی اے عظمت جمال اور ان کے 2 ساتھيوں کو گاڑی پر حملے کے دوران فائرنگ کر کے ہلاک کر ديا گيا۔

مارچ 12فاٹا ميں اپر اوريک زئ ايجنسی ميں ايس ايف اور 8 مسلح دہشت گردوں ميں فائرنگ کا تبادلہ جس کے نتيجے ميں دہشت گردوں کی 3 پناہگاہيں تباہ کر دی گئيں۔

مارچ 11مہمند ايجنسی ميں گاہلانئ کے مقام پر بم دھماکے کے نتيجے ميں اعلی سرکاری افسر سميت 5 سيکورٹی اہلکار ہلاک اور 7 افراد زخمی ہو گئے۔

پشاور کے نواحی علاقے ميں ايک جنازے کے دوران خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا ديا جس کے نتيجے ميں 17 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہو گئے۔

مارچ 10ايک مقامی قبائلی گروہ کے 6 ارکان کو دہشت گردی کی کاروائ کے دوران ہلاک کر ديا گيا۔

مارچ 9وزيرستان ايجنسی کے اہم شہر ميران شاد سے 30 کلوميٹر دور ايک فوجی قافلے پر ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے حملہ کيا جس کے نتيجے ميں 7 پاکستانی فوجی ہلاک ہوگئے۔

مارچ 7يونيورسٹی روڈ پشاور سے ملحقہ شاہين ٹاؤن ميں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتيجے ميں 2 خواتين سميت 4 افراد ہلاک اور 2 زخمی۔

ايرانی سرحد کے قريب صوبہ بلوچستان کے کيچ ڈسٹرکٹ ميں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 مزدور ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔

فاٹا، خيبر ايجنسی ميں وادی طرہ ميں دو دہشت گرد گروہوں کے مابين فائرنگ کے تبادلے ميں 3 افراد ہلاک۔

مارچ 6فاٹا، اورکزئ ايجنسی ميں مالا خيل کے علاقے ميں اور اپر اورک زئ ميں ايس ايف کے مختلف آپريشنز کے نتیجے ميں القائدہ کے 2 کمانڈرز سميت 17 دہشت گرد اور 7 خودکش حملہ آور ہلاک ہو گئے۔
(جاری ہے)

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

مارچ 3بولان ڈسٹرکٹ ميں فرنٹير کور کے 3 گمشدہ اہلکاروں کی گوليوں سے چھلنی لاشيں منظر عام پر آئيں۔

چارسدہ ڈسٹرکٹ ميں شب قدر تحصيل کے باٹاگرام گاؤں ميں ايک عوامی اجتماع سے واپسی کے موقع پر کنگرہ گاؤں کے نزديک سابق وزير داخلہ آفتاب احمد شيرپاؤ کے قافلے پر خودکش حملہ کيا گيا جس کے نتيجے ميں ايک پوليس افسر اور 5 سالہ بچی ہلاک ہو گئے۔

مارچ 2 فاٹا، خيبر ايجنسی ميں جمعہ کی نماز کے بعد ايک مسجد پر خودکش حملے کے نتيجے ميں 25 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔

وادی طرہ ميں مسلح جھڑپوں کے نتيجے ميں 10 فوجی جوان اور 23 لشکر اسلامی کے جنگجو ہلاک ہو گئے۔

فروری 29فاٹا، خيبر ايجنسی ميں بارا تحصيل کے گردونواح ميں ايک کار بم دھماکے ميں 2 خواتين اور ايک بچہ ہلاک۔

فروری 28 –فوجی ورديوں ميں ملبوس مسلح دہشت گردوں نے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے 18 افراد پر مشتمل ايک گروہ کو ايرانی سے واپسی کے دوران دہشت گردی کی کاروائ کے دوران ہلاک کر ديا۔

فروری 27 –ضلع نوشہرہ ميں ايک عوامی اجتماع سے خطاب کے بعد اے اين پی کے سينير ليڈر پر موٹر سائکل بم کے ذريعے حملہ کيا گيا جس کے نتيجے ميں 7 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔

فروری 26 –فاٹا، جنوبی وزيرستان ايجنسی ميں سرچ آپريشن کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے حملے کے نتيجے ميں 2 ايس ايف کے جوان اور 10 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

خيبر ايجنسی کی باڑہ تحصيل کے علاقے اکا خيل ميں ايک گھر پر شيل کے حملے کے نتيجے ميں 3 بچے اور ايک خاتون جاں بحق۔

فروری 24فاٹا، خيبر ايجنسی ميں تعنيات پاکستانی فوجيوں پر حملے کے نتيجے ميں 7 دہشت گرد اور 3 فوجی جاں بحق۔
پشاور کی سرکلر روڈ پر 3 خودش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا ليا جس کے نتيجے ميں 4 پوليس والے ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔

فروری 23 –پشاور – کوہاٹ روڈ پر ايک بس سٹاپ پر کار بم دھماکے کے نتيجے ميں 2 بچوں سميت 15 افراد ہلاک۔

فروری 18 –فاٹا، خيبر ايجنسی ميں ناری بابا کے مقام پر ايک چيک پوسٹ پر دہشت گردوں کی جانب سے بم دھماکے سے حملہ کيا گيا جس کے نتيجے میں ذکا خيل لشکر کے 9 ممبران ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔

فروری 17فاٹا، کرم ايجنسی ميں پارا چنار کے کرمی بازار ميں ايک مسجد ميں خودکش حملہ آور کے حملے کے
نتيجے ميں 40 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہو گئے۔

فروری 16جنوبی وزيرستان ايجنسی، وانا کے رستم بازار ميں ايک ہوٹل ميں حملے کے نتيجے ميں 8 دہشت گرد ہلاک اور فوجی کپتان سميت 4 افراد زخمی ہوئے۔

خيبر پختون خواہ، اپر دير ڈسٹرکٹ ميں ڈی سی او کے دفتر کے نزديک ايک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا ليا جس کے نتيجے ميں 3 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

فروری 14تربت ڈسٹرکٹ ميں تربت – بليدہ سڑک کی تعمير کے دوران وہاں پر موجود مزدوروں پر دہشت گردوں نے حملہ کر ديا جس کے نتيجے ميں 7 مزدور ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔

فروری 10فاٹا، کرم ايجنسی ميں ماموں زئ کے علاقے ميں ايس ايف اور دہشت گردوں کے مابين تصادم ميں 11 دہشت گرد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے۔

فروری 3 فاٹا، کرم ايجنسی ميں شیدانوداند ميں واقع چيک پوسٹ پر ٹی ٹی پی کے 40 دہشت گردوں نے حملہ کر ديا۔ اس حملے کے نتيجے ميں 8 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور ايس ايف کے 7 فوجی ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔

خيبر پختون خواہ – پشاور ميں ايک قبائلی ليڈر کے گھر پر دہشت گردوں نے کار بم دھماکے سے حملہ کيا جس کے نتيجے ميں 4 افراد ہلاک اور کئ زخمی ہو گئے۔

فروری 2 بلوچستان، کوئٹہ کے علاقے مشقل میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک۔

فروری 1بولان ڈسٹرکٹ ميں ايف سی کی چار مختلف چيک پوسٹس پر دہشت گردوں کے حملوں کے نتيجے ميں ايف سی کے 15 جوان ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔

خيبر پختون خواہ- لکی مروت ڈسٹرکٹ ميں شہباز خيل کے علاقے ميں پوليس کی ايک وين پر دہشت گردوں کا حملہ جس کے نتيجے ميں 3 پوليس اہلکار ہلاک۔

جنوری 31فاٹا، کرم ايجنسی ميں ماموزئ تحصيل ميں کھولی گئ سيکورٹی کی نئ چيک پوسٹ پر دہشت گردوں کا بڑا حملہ جس کے نتيجے ميں 35 دہشت اور 8 فوجی ہلاک ہوئے۔

ڈسٹرکٹ زيارت ميں کلی پير اسماعيل کے علاقے ميں ايف سی کی چيک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ – ايف سی کے 16 جوان ہلاک اور 3 زخمی۔

کراچی کلفٹن پوليس اسٹيشن کے گزری علاقے ميں نامعلوم دہشت گردوں نے بلوچستان کے ايم پی اے بختيار ڈومکی کی گاڑی پر حملہ کر کے انھيں اپنی اہليہ اور بيٹی سميت ہلاک کر ديا۔

جنوری 30پشاور کے نواحی علاقے ميں حاجی اخون زادہ سميت ان کے بھتيجے اور داماد کو پکا غلام کے مقام پر خودکش حملے ميں ہلاک کر ديا گيا۔


(جاری ہے)

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


جنوری 29ڈيرہ بگٹی ڈسٹرکٹ کی تحصيل سوئ ميں چيک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، جس کے نتيجے ميں حکومت پاکستان کے ايما پر امن لشکر سے منسلک 3 قبائلی عمائدين ہلاک ہو گئے۔

جنوری 26ڈيرہ بگٹی ڈسٹرکٹ کے کچی کنال علاقے ميں ايف سی کی چيک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ جس کے نتيجے ميں نان کميشنڈ آفيسر سميت 6 فوجی ہلاک۔

جنوری 25فاٹا، کرم ايجنسی ميں جوگی کے مقام پر ايس ايف کی جانب سے ٹی ٹی پی کے محفوظ ٹھکانے پر قبضہ کرنے کے بعد مسلح تصادم جس کے نتيجے ميں 22 دہشت گرد اور 6 فوجی ہلاک ہو گئے۔

سندھ – کراچی ميں مولانا دين محمد وفائ روڈ پر شيعہ وکلاء فورم پر نامعلوم دہشت گردوں کا حملہ جس کے نتيجے ميں 3 افراد ہلاک۔

جنوری 15 – رحيم يار خان ڈسٹرکٹ ميں بم دھماکہ جس کے نتيجے ميں 18 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی۔

جنوری 14خيبر پختون خواہ – ڈيرہ اسماعيل خان ميں ڈی پی او کے دفتر کے باہر چار خودکش حملہ آوروں کا حملہ جس کے نتيجے ميں 4 افراد ہلاک۔

جنوری 12 خيبر پختون خواہ – پشاور ميں سربندہ چيک پوسٹ پر حملہ – 7 دہشت گرد اور ايس ايف کے 3 جوان ہلاک۔

خيبر ايجنسی کی باڑہ تحصيل ميں ايک گھر پر شيلنگ جس کے نتيجے ميں 4 بچوں اور ايک خاتون سميت 5 افراد ہلاک۔

جنوری 11تربت ڈسٹرکٹ ميں ناوانو چيک پوسٹ پر حملہ جس کے نتيجے ميں ايف سی کے 14 جوان ہلاک۔

جنوری 10فاٹا، خيبر ايجنسی ميں جمرود کے مقام پر ايک پٹرول اسٹيشن پر بم دھماکہ جس کے نتيجے ميں 35 افراد ہلاک اور 78 زخمی۔

جنوری 9 فاٹا، اورک زئ ايجنسی ميں دابوری ٹاؤن ميں ايف سی بی پيرا ملٹری کے 10 جوانوں کی لاشيں منظر عام پر آئيں۔

ايک سيکورٹی اہلکار کے مطابق دسمبر 21 کو رات کے وقت 23 فوجيوں پر 100 سے دہشت گردوں نے دھاوا بول ديا تھا جس کے بعد يہ فوجی لاپتہ ہو گئے تھے۔

جنوری 5فاٹا، نارتھ وزيرستان ايجنسی ويں مير علی کے مقام پر ٹی ٹی پی نے فرنٹير کانسٹيبلری کے 15 جوان ہلاک کر ديے۔ ٹی ٹی پی کے ترجمان کے بيان کے مطابق يہ کاروائ قبائلی علاقے ميں ايس ايف کی جانب سے کی جانے والے کاروائ اور ٹی ٹی پی کے ايک اہم کمانڈر کی ہلاکت کے بعد انتقام کے ليے کی گئ۔

جنوری 3 فاٹا، خيبر ايجنسی ميں لنڈی کوتل کے بازار ميں ايک کار بم دھماکے ميں ليوی کے 3 ارکان اور 8 شہری ہلاک کر ديے گئے۔

جنوری 1خيبر ايجنسی – لنڈی کوتل تحصيل ميں عالمگير قلعہ کے مقام پر کارمينہ کے علاقے ميں دہشت گردوں اور ايس ايف کے جوانوں کے درميان 3 اغواکنندگان کی رہائ کے ليے مسلح لڑائ ہوئ جس کے نتيجے ميں 12 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ خاصہ دار فورسز کے مطابق ايک ايف سی کا سپائ ہلاک اور ايک اور اسی کاروائ کے نتيجے ميں زخمی بھی ہوا۔

سورالی کے مقام پر بم دھماکے ميں سيکورٹی کے 4 ارکان ہلاک اور 2 زخمی۔

اور آخر ميں بنوں ميں پيش آنے والا حاليہ واقعہ جس ميں 300 سے زائد خطرناک دہشت گرد فرار ہونے ميں کامياب ہو گئے اور اس وقت پاکستان کے مختلف شہروں ميں آزادی سے دندناتے پھر رہے ہیں۔

اس میں کوئ شک نہيں کہ بسا اوقات ميڈيا دہشت گردی کے کسی بڑے واقعے کو لے کر ساری توجہ اس پر مرکوز کر ديتا ہے ليکن اس کے مقابلے ميں ان واقعات پر زيادہ توجہ نہيں دی جاتی جو بدقسمتی سے اب پاکستان کی روز مرہ زندگی کا معمول بن چکے ہيں۔

ليکن اس حقيقت ميں شک وشہبہ کی کوئ گنجائش نہيں ہے کہ دہشت گردی کا عفريت ايک زندہ حقيقت ہے اور اس کے خاتمے کے ليے مشترکہ جدوجہد اور مسلسل باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔ نيٹو سپلائ کے حوالے سے تمام تر سياسی تجزيے اور بحث کے باوجود اس حقيقت کو نظرانداز نہيں کيا جانا چاہيے کہ ہم ايک مشترکہ دشمن کے خلاف
برسرپيکار ہيں اور خطے ميں ہماری موجودگی کی يہی اہم وجہ ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[URL='http://www.state.gov']www.state.go[/URL]v

http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

ساجد

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




اس میں کوئ شک نہيں کہ بسا اوقات ميڈيا دہشت گردی کے کسی بڑے واقعے کو لے کر ساری توجہ اس پر مرکوز کر ديتا ہے ليکن اس کے مقابلے ميں ان واقعات پر زيادہ توجہ نہيں دی جاتی جو بدقسمتی سے اب پاکستان کی روز مرہ زندگی کا معمول بن چکے ہيں۔

ليکن اس حقيقت ميں شک وشہبہ کی کوئ گنجائش نہيں ہے کہ دہشت گردی کا عفريت ايک زندہ حقيقت ہے اور اس کے خاتمے کے ليے مشترکہ جدوجہد اور مسلسل باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔ نيٹو سپلائ کے حوالے سے تمام تر سياسی تجزيے اور بحث کے باوجود اس حقيقت کو نظرانداز نہيں کيا جانا چاہيے کہ ہم ايک مشترکہ دشمن کے خلاف
برسرپيکار ہيں اور خطے ميں ہماری موجودگی کی يہی اہم وجہ ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
ماشاء اللہ ، کیا جواز تراشا ہے اپنی خواہ مخواہ کی دادا گیری کا۔
مسٹر فواد ، آخر کیا وجہ ہے کہ آپ کی حکومت اور نیٹو کی فوج دنیا میں جہاں بھی قدم رکھ دے وہیں القاعدہ اور اس کے دہشت گرد پیدا ہو جاتے ہیں؟۔ آپ کی افواج دہائیوں تک ان کے خلاف دنیا کے بہترین ہتھیاروں اور تکنیک سے جنگ لڑتی ہیں لیکن یہ دہشت گرد آپ کے قابو میں نہیں آتے بلکہ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے میں مزید مہارت پیدا کر لیتے ہیں؟۔
آپ کے ملک کو سپر طاقت ہونے کا زعم ہے اگر وہ 50 کے قریب دیگر ترقی یافتہ افواج کی مدد کے باوجود ان دہشت گردوں کو 11 سال میں بھی قابو نہیں کر سکا تو کیوں نہ سمجھ لیا جائے کہ آپ کی افواج انتہائی نا اہل ہیں یا پھر آپ کی حکومت منافقت سے کام لے رہی ہے ؛اور انہی دہشت گرد طالبان کے ساتھ مذاکرات اس کو کھلا ثبوت نہیں ہے کیا؟؟؟۔ ایک اور ثبوت :حقانی گروپ کی آپ سے مذاکرات سے عدم آمادگی پر آپ نے پاکستان پر دہشت گردی کو مدد دینے کے الزام کا دنیا بھر میں ڈھنڈورا پیٹنا شروع کر دیا اور جب قطر میں در پردہ ان کے نمائندوں سے بھی پیش رفت ہو گئی تو آپ کی حکومت کا لہجہ بدل گیا۔
 
Top