یہ بلبل کی کوکو، فضاؤں میں خوشبو
یہ جادوگری، یہ ہے تیرا تصدق !!!
یاد تو اب بھی تیری آ ہی جاتی ہےقہر ہے بار ہے مصیبت ہے
اف یہ انداز بے نیازی بھی
چلیں کوئی بات نہیں آپ نون سے لکھیں یہ راحل صاحب اور خلیل بھائی ہمیں دھندے سے لگا کر غائب ہوگئے۔۔۔پتہ ہی نہیں چل پا رہا سقم کا۔۔۔پر آپ کا دیر سے آیا
یاد تو اب بھی تیری آ ہی جاتی ہے
مگر دل اب زور سے دھڑکتا نہیں
یہ آپ نے میری کاپی کی ہے۔۔۔
یاروں کو کبھی ہم سے گلہ ہوتا نہیں ہےنہ ملا تو نہ نقش پا تیرے
عمر بھر پھر بھی خاک چھانا کیے
اور ہم سے رقیبوں کی شکایت نہیں جاتییاروں کو کبھی ہم سے گلہ ہوتا نہیں ہے
اور رقیبوں کی ہم سے شکایت نہیں جاتی
واہ واہ ۔۔۔۔محترم۔۔۔۔اور ہم سے رقیبوں کی شکایت نہیں جاتی
اور عرض ہے
یہ بات الگ ہے کہ گھمنڈی ہیں بہت ہم
محبوب سے ہی اپنی رقابت نہیں جاتی
اپنے غیض و غضب تم بھلاتے کبھیواہ واہ ۔۔۔۔محترم۔۔۔۔
یہ دیکھ کر ایک اطمینان سا ہوا
چلیی اس بہانے ہی دیہان تو ہوا
ہمیں اپنی فکر ہونے لگی ہے
پھسل جائیں نہ اِن راہوں میں چل کے
یہ راہوں کی پھسلن! مری جاں سنبھل کر
کہیں موچ آ جائے نہ ان پہ چل کر
’’نہ سمجھو کہ یہ ایک قطرہ ہے آنسوراستوں میں مشکلیں ہوں گی بجا
کیا اسی ڈر سے تمنّا چھوڑ دیں
راستوں میں مشکلیں ہوں گی بجا
کیا اسی ڈر سے تمنّا چھوڑ دیں