محمد شکیل خورشید
محفلین
نئے ڈھب کی آرزو تھی، مگر اس طرح نہ تھی
کہ ہوتے ہیں تین دن پہ کوئی گفتگو نہیں
کہ ہوتے ہیں تین دن پہ کوئی گفتگو نہیں
نیا، پرانا، ہمارا تو ایک ہی ڈھب ہےنئے ڈھب کی آرزو تھی، مگر اس طرح نہ تھی
کہ ہوتے ہیں تین دن پہ کوئی گفتگو نہیں
بزم سجی رہے یونہی، کوئی ہمیں ڈرائے کیوںکہاں ہیں سب آجائے بھئی حاضر ہے ہماری چائے
آئیے لگائیے گپ شپ ملکر، مت کہیے بائے بائے
اخی خفا نہ ہوں ننھی سے چوک پرنہ فکر بائے بائے کی ، نہ ہے گماں جدائی کا
مگر وہ حرفِ آخری کا اہتمام کیا ہوا
واہ واہ بے حد کمال بھیایہ بات کہ 'کے' کو 'کہ' لکھیے
اب دور تلک ہی جائے گی
گو بات بہت چھوٹی سی ہے
پر کچھ تو ہمیں سمجھائے گی
اس بات کا چرچا کرنے سے
املا میں درستی آئے گی
نہ فکر بائے بائے کی ، نہ ہے گماں جدائی کا
مگر وہ حرفِ آخری کا اہتمام کیا ہوا
نہ دھیان میں رہا حرف اف،غلطی یہ ہو گئی تھیاخی خفا نہ ہوں ننھی سے چوک پر
بڑھاپے کی ہیں عطا ایسی لغزشیں
نہ دھیان میں رہا حرف اف،غلطی یہ ہو گئی تھی
سوری ،نیند میں تھی شاید جلدی ہی سو گئی ٹھی
بھائی ان خواتین سے ذرا مختلف ہوں۔مجھے بڑے بننے میں لطف محسوس ہوتا ہےمیں نے بڑھاپے کا صرف احسن بھائی کا کہا تھا کیونکہ مجھے پتہ ہے خواتین ایسی باتیں پسند نہیں کرتیں
ہاہاہا ... آپ کی یہ تیلی کارگر نہی ہوگی بھائی عبدالرؤوف کہ ہم تو اپنے تعارف میں پہلے ہی اپنی اس خواہش اعلان کر چکے ہیں کہ لوگ ہمیں "بزرگ" سمجھیںمیں نے بڑھاپے کا صرف احسن بھائی کا کہا تھا
اب تو کافی دیر ہوگئی، چلیں قضا سمجھ لیںنہ فکر بائے بائے کی ، نہ ہے گماں جدائی کا
مگر وہ حرفِ آخری کا اہتمام کیا ہوا
واہ شکیل بھائی واہ بہت خوبصورتنہیں کوئی بھلا کیوں آپ کو راحل ڈرائے گا
لڑی کی شان ہیں، جانِ سخن ہیں آپ بھائی جی
یہ کرم آپ کا یہ ذرہ نوازی واللہنہیں کوئی بھلا کیوں آپ کو راحل ڈرائے گا
لڑی کی شان ہیں، جانِ سخن ہیں آپ بھائی جی
لیں بدل اب بات کچھ الزام اپنے سر نہ ہویہ کرم آپ کا یہ ذرہ نوازی واللہ
میں تو مقروض ہوا آپ اے بھائی شکیل
اعلیٰوصل کی ہیں لذات کیا، اور سلام کے ہیں رموز کیا
یہ مرحلے ہیں عشق کے،عقل ان سے کبھی گزری نہیں۔
۔
معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مبارک
نورِ نبی سے پھر وہ جہاں جگمگا اٹھاوصل کی ہیں لذات کیا، اور سلام کے ہیں رموز کیا
یہ مرحلے ہیں عشق کے،عقل ان سے کبھی گزری نہیں۔
سبحان اللہ بہت خوب جنابنورِ نبی سے پھر وہ جہاں جگمگا اٹھا
شمس و قمر سے جس کا اندھیرا نہ چھٹ سکا