محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
اسکے جلوے جلا کے رکھ دیں گے
ہم ہیں کیا طور تک نہ سہ پایا
اس بحث میں تم ہی جیت گئے
سو فیصد ہم ہی ہار گئے
سو فیصد ہم ہی ہار گئے
اسکے جلوے جلا کے رکھ دیں گے
ہم ہیں کیا طور تک نہ سہ پایا
یہ زمین و زماں، یہ مکاں لامکاں
اس کے جلووں کی پیہم نمائش یہاں
اس نہج پر جو چلا سخنوری کا دورنئے شعر میں تابشِ بھائی نے
سو فیصد ہم کو جِتا دیا
یہ اختلاف فقط زاویے کا ہے ورنہنئے شعر میں تابشِ بھائی نے
سو فیصد ہم کو جِتا دیا
یار تابش بنے ہمارے پیریہ اختلاف فقط زاویے کا ہے ورنہ
درست آپ ہیں گر، تو غلط نہیں وہ بھی
رستے ہزار دیکھے میں نے خواب میںیار تابش بنے ہمارے پیر
پہلے وہ تھے فقط ایک مدیر
یہ تقاضہ مریدی کا ہے، آپیار تابش بنے ہمارے پیر
پہلے وہ تھے فقط ایک مدیر
یہ تقاضہ مریدی کا ہے، آپ
پیر کو اپنے اب کھلایئں کھیر
متفق متفقرہنے بھی دیجیے فہد اشرف یہ سلسلہ
نہ پیر ہے کوئی نہ کھلائیں کسی کو کھیر
رواں ہے اپنی یہ لڑی کچھ اس طرح سے دوستورہنے بھی دیجیے فہد اشرف یہ سلسلہ
نہ پیر ہے کوئی نہ کھلائیں کسی کو کھیر
نہ شمار اس میں کوئی خسارہ کیجئیےیہ لڑی ہے میٹرو ، یہ لڑی اورنج ٹرین
شمار خسارے کا کریں،تو فیل ہو جائے برین
اڑے یوں جیسے کہ طائر ہو گئےیہاں خاموشی بڑھتی جا رہی ہے
لڑی ویران ہوتی جا رہی ہے
یہ دنیا ہے آخر سب لگے ہیں کام دھندے میںاڑے یوں جیسے کہ طائر ہو گئے
دو چار کے سوا سب شاعر ہو گئے
نیاز مند ہوں یارب تو رکھیو بھرمیہ دنیا ہے آخر سب لگے ہیں کام دھندے میں
کچھ الجھے ہیں اچھے میں ،کچھ پھنسے ہیں مندے میں
یہ دعوی ہی کب ہمارا کہ شاعری ہے یہمرتے ہوئے لوگوں کو ہم لوگ بچاتے ہیں
یہ شاعری نہیں ہے ہم سچ یہ بتاتے ہیں