ایم طارق مصطفےٰ
محفلین
آج کیوں شکوہ کناں نالہ و فریاد ہیں ہم
*"ایک مدت سے اسی شہر میں آبادہیں ہم"*
پھر یہ پابندیء حالات کا ماتم کیسا
جب یہ کہتے ہو کہ آزاد تھے آزاد ہیں ہم
پھر زبانوں پہ لگے آج یہ تالے کیوں ہیں
آپ کہتے تھے مقید نہیں آزاد ہیں ہم
گھر سے نکلے تو ملا شکوہ کناں ہر کوئی
کل بھی ناشاد تھےاور آج بھی ناشاد ہیں ہم
تو سمجھتا ہے چلے جائیں گے ہم بھارت سے
یہ تری بھول ہے مٹی نہیں فولاد ہیں ہم
جب سے قرآن بنا طاقوں کی زینت طارق
تب سے برباد ہیں برباد ہیں برباد ہیں ہم
*️طارق مصطفےٰ لکھنئو*
*"ایک مدت سے اسی شہر میں آبادہیں ہم"*
پھر یہ پابندیء حالات کا ماتم کیسا
جب یہ کہتے ہو کہ آزاد تھے آزاد ہیں ہم
پھر زبانوں پہ لگے آج یہ تالے کیوں ہیں
آپ کہتے تھے مقید نہیں آزاد ہیں ہم
گھر سے نکلے تو ملا شکوہ کناں ہر کوئی
کل بھی ناشاد تھےاور آج بھی ناشاد ہیں ہم
تو سمجھتا ہے چلے جائیں گے ہم بھارت سے
یہ تری بھول ہے مٹی نہیں فولاد ہیں ہم
جب سے قرآن بنا طاقوں کی زینت طارق
تب سے برباد ہیں برباد ہیں برباد ہیں ہم
*️طارق مصطفےٰ لکھنئو*