La Alma
لائبریرین
طرز ِ کلام، تلخیء گفتار ہے عجب
مانا کہ تجھ کو ہے گلہ، اظہار ہے عجب
حیران ہوں کہ تُو بھی صف ِ دشمناں میں ہے
اے دوست! تیری صحبت ِ اغیار ہے عجب
دل خانہء خدا ہے نہیں کوئی بت کدہ
مسند پہ اس کی اور کوئی اوتار ہے عجب
رہیے گا آپ شعبدہ بازوں سے ہوشیار
بکتے ہیں یاں سراب، یہ بازار ہے عجب
نکلی ہے آہ سرد, دل ِ زار کے سبب
آتشکدہء زیست کا انگار ہے عجب
اب ہو دوائے مرگ کہ آب ِ حیات ہو
پیمانہ بھر کے دیجے کہ میخوار ہے عجب
المٰیؔ لکھا تھا لفظ جو لوح ِ خیال پر
کیسے ہوا نوشتہء دیوار!! ہے عجب
مانا کہ تجھ کو ہے گلہ، اظہار ہے عجب
حیران ہوں کہ تُو بھی صف ِ دشمناں میں ہے
اے دوست! تیری صحبت ِ اغیار ہے عجب
دل خانہء خدا ہے نہیں کوئی بت کدہ
مسند پہ اس کی اور کوئی اوتار ہے عجب
رہیے گا آپ شعبدہ بازوں سے ہوشیار
بکتے ہیں یاں سراب، یہ بازار ہے عجب
نکلی ہے آہ سرد, دل ِ زار کے سبب
آتشکدہء زیست کا انگار ہے عجب
اب ہو دوائے مرگ کہ آب ِ حیات ہو
پیمانہ بھر کے دیجے کہ میخوار ہے عجب
المٰیؔ لکھا تھا لفظ جو لوح ِ خیال پر
کیسے ہوا نوشتہء دیوار!! ہے عجب
آخری تدوین: