طلع البدر علينا

کاشفی

محفلین
جزاک اللہ۔ بچپن کی یادیں تازہ ہو رہی ہیں :)
بچپن ہی تو ہے یاد کرنے کے لیئے۔۔میرا دل چاہتا ہے کہ بچپن والی سب چیزیں ہوں اس دنیا میں۔۔ہمارا پاکستان بھی بچپن والا ہی ہو۔۔اور لوگ بھی اُس وقت کی طرح ہوجائیں۔۔سب کچھ پھر سے ویسا ہی ہوجائے۔۔
اپنی بٹیا کو اپنے بچپن کی نعتیں سناتا ہوں، ملی نغمے، ترانے وغیرہ وغیرہ۔۔اس لیئے یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔۔۔
خوش و خرم رہیئے قیصرانی بھائی۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بچپن ہی تو ہے یاد کرنے کے لیئے۔۔میرا دل چاہتا ہے کہ بچپن والی سب چیزیں ہوں اس دنیا میں۔۔ہمارا پاکستان بھی بچپن والا ہی ہو۔۔اور لوگ بھی اُس وقت کی طرح ہوجائیں۔۔سب کچھ پھر سے ویسا ہی ہوجائے۔۔
اپنی بٹیا کو اپنے بچپن کی نعتیں سناتا ہوں، ملی نغمے، ترانے وغیرہ وغیرہ۔۔اس لیئے یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔۔۔
خوش و خرم رہیئے قیصرانی بھائی۔۔
جیتے رہئے :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جزاک اللہ
ایک نا قابلِ بیان لطف ہے اس کلام کا

صہبا اختر صاحب کا منظوم ترجمہ

طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا
طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

لوگو! آواز دو سب کو
دیکھ لو قاصدِ رب کو
روشنی غارِ حرا کی
مل گئی پردۂ شب کو
بارشِ نجم و قمر ہے
آج سے حکمِ سحر ہے
رات کو رات نہ کہنا
طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا
طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا
ہاشمی و مطلبی ہیں
فخرِ اُمّی و اَبی ہیں
آپ ہی حق کے نبی ہیں
شافعِ تِیرہ شبی ہیں
مژدۂ و نوع ِ بشر کو
اب تمنّائے سحر کو
کُشتۂ شب نہیں رہنا
طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

دل نے پائی ہیں مرادیں
اُن کی راہوں کو سجا دیں
گُل بچھائے ہیں صبا نے
آؤ ہم آنکھیں بچھا دیں
چاند اُبھرا ہے لئے تاج
مِنْ ثَنِيَاتِ وَدَاعْ آج
وَجَبَ الْشُكْرُ عَلَيْنَا
طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

آئے سرکارِ مدینہ
لائے انوارِ مدینہ
ہے قدم بوسِ رسالت
گُل و گلزارِ مدینہ
نقرئی رنگ ہے گہرا
ہے لباس آج سنہرا
چاندنی رات نے پہنا
طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

شاعر (عربی سے ترجمہ کردہ): صہبا اختر
 
آخری تدوین:

لاریب مرزا

محفلین
زبردست!! بچپن کی یاد تازہ ہو گئی۔ :)
ہمیں اس نعت میں سب سے زیادہ نمایاں جویریہ سعود لگی تھیں۔ ان کو پہلی مرتبہ غالباً اس نعت میں ہی دیکھا تھا۔
:)
 
Top