حمیرا عدنان
محفلین
میں نے بڑے والا طوطا رکھا تھا بہت کوشش کی تھی کچھ سیکھ جائے لیکن آج لگتا ہے میرے ساتھ دھوکہ ہوا تھاواہ رے طوطے تیری مہربانی، مجھے تو آج علم ہوا کہ میری بیوی گھر میں خادمہ رکھنے کی ہمیشہ مخالفت کیوں کرتی ہے۔
میں نے بڑے والا طوطا رکھا تھا بہت کوشش کی تھی کچھ سیکھ جائے لیکن آج لگتا ہے میرے ساتھ دھوکہ ہوا تھاواہ رے طوطے تیری مہربانی، مجھے تو آج علم ہوا کہ میری بیوی گھر میں خادمہ رکھنے کی ہمیشہ مخالفت کیوں کرتی ہے۔
ڈاکٹر صاحب اسے کچھ گھول کر دیتے ہوں گے تاکہ اپنی زبان بند رکھےمیں نے بڑے والا طوطا رکھا تھا بہت کوشش کی تھی کچھ سیکھ جائے لیکن آج لگتا ہے میرے ساتھ دھوکہ ہوا تھا
ویسے یہ حیران کن ہے کہ آپ نے گزارہ کیا وگرنہ اس بات کے تو ایک فیصدی امکان نہیں لگتے کہ آپ کمپرومائز کرتے ہوں۔سُپرسمائلسبچپن میں ہمیں مختلف پالتو جانور رکھنے کا بہت شوق تھا۔ امی سے اکثر ضد کر کے کبھی بلی، تو کبھی کتا رکھا کرتے تھے۔ ایک روز کسی کے گھر پرندے دیکھ کر ضد کی کہ ابو سے کہہ کر طوطا دلوا دیں تو وہ بولیں اگر اڑ گیا تو واپس نہیں آئے گا۔ تو ہم نے کہا پھر کبوتر لیں دیں۔ اسپر جواب ملا کہ اگر ایک دفعہ آگیا تو پھر ہمارا پیچھا نہیں چھوڑے گا۔ مجبوراً مرغی اور چوزوں پر گزارہ کرنا پڑا
ڈاکٹر صاحب اسے کچھ گھول کر دیتے ہوں گے تاکہ اپنی زبان بند رکھے
شک تو تب کرتی جب گھر میں خادمہ ہوتیڈاکٹر صاحب اسے کچھ گھول کر دیتے ہوں گے تاکہ اپنی زبان بند رکھے
بچپن میں کافی چیزوں پر کمپرومائز کرنا پڑتا ہےویسے یہ حیران کن ہے کہ آپ نے گزارہ کیا وگرنہ اس بات کے تو ایک فیصدی امکان نہیں لگتے کہ آپ کمپرومائز کرتے ہوں۔سُپرسمائلس
ازرائے تفنن
آپ کا اور میرا دکھ ایک ہی طرح کا ہے، بس ذرا خادمہ اور طوطے کا فرق ہےمیں نے بڑے والا طوطا رکھا تھا بہت کوشش کی تھی کچھ سیکھ جائے لیکن آج لگتا ہے میرے ساتھ دھوکہ ہوا تھا
جی جی،کمپرومائز تو بعد میں بھی بہت سی چیزوں پر کرنا پڑتا ہے۔بچپن میں کافی چیزوں پر کمپرومائز کرنا پڑتا ہے
میں خادم جناب، میں غلام ابنِ غلام قبلہ، بس ذرا کوئی اہلیہ بننے کی اہل تو ہو ناالسلام علیکم
سیالکوٹ کے مرد تو ویسے ہی اپنی اہلیہ کے غلام ہوتے ہیں اور یہ خادمہ کہاں سے؟
والسلام
یہ تو وارث کی محبت کا ثبوت ہےبات اسلئے کرنی پڑی کیونکہ محفل کی ہر دوسری لڑی میں آپکی بیوی مثال بن کر سامنے آجاتی ہیں
بات اسلئے کرنی پڑی کیونکہ محفل کی ہر دوسری لڑی میں آپکی بیوی مثال بن کر سامنے آجاتی ہیں
یہ آپ کی بات کا جواب ہے عارف صاحب۔ اس سے بہتر کوئی ہو ہی نہیں سکتا، بیوی گھر میں بھی میرے چٹکلوں کا نشانہ بنتی ہے لیکن وہ بھی جانتی ہے کہ میں کہاں سے بات کرتا ہوں، اب تو زیک بھی جان گئے، آپ بھی جان جائیں گے آہستہ آہستہیہ تو وارث کی محبت کا ثبوت ہے
ازدواجیات سے مزاح پیدا کرنا اردو ادب کا حصہ رہا ہے۔ منٹو نے تو باقاعدہ اس پر افسانے لکھے ہیں۔ میں صرف چٹکلوں پر گزارہ کرتا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اب مجھے اس موضوع پر بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے، حد ہو گئی دوسروں کی بیوی کی بات کرو تو تب برے (حالانکہ میں دوسروں کی بیوی پر بات نہیں کرتا کہ بیوی یا بیویاں اور کتاب یا کتابیں اپنی اپنی)، دوسری طرف اپنی بیوی کی بات کرو تب لوگ معترض، کیا زمانہ ہے یار۔بات اسلئے کرنی پڑی کیونکہ محفل کی ہر دوسری لڑی میں آپکی بیوی مثال بن کر سامنے آجاتی ہیں