شابشے۔۔۔۔۔۔ساری رات ہیر سنائی صبح پوچھتے ہین ہیر مرد تھا کہ عورت۔۔۔۔ارے ناراضگی تو فل حال اپ سے ہے ہم نے مبارک دی اپ کو اور اپ نے وصولی کی رسید بھی نا دی
اب آپ سزا کے طور پے پیچھے کے صفحات کیخاک چھان کے آیئں تو پتا چلے کہ وقعی اپ سچی مچی ہی ٹن تھے
دیکھتے ہیں ۔۔۔ مابدولت کے سامنے فریادوں کی فائلوں کا انبار لگا ہوا ہے ۔ ذرا اسے فارغ ہو جائیں تو دیکھتے ہیں ۔
ارے تربت پر ایک دیا جلا دینا ۔۔۔ یہ بہت ہوگا ۔
دیا لے کے اتنی دور کون جائے گا کرایہ جمع کروا دیں آپ تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شمشاد صاحب ، لوگوں کا کچھ پتہ نہیں چلتا نا ، کون کب ناراض ہو جائے تو لکھنا ضروری ہوتا ہے کہ مذاق کیا ہے