کاشفی
محفلین
غزل
(منظر بھوپالی)
ظلم والوں سے محبت نہیں کرسکتا میں
ان گنہگاروں کی عزت نہیں کرسکتا میں
ہر غلط بات پہ میں آپ کی کہہ دو لبیک
اس طرح خونِ صداقت نہیں کرسکتا میں
وہ تو زخموں کو نمکدان بنا دیتے ہیں
دل کے زخموں پہ سیاست نہیں کرسکتا میں
بات سنتے ہی اُتر آتے ہیں گستاخی پر
اب تو بچوں کو نصیحت نہیں کرسکتا میں
اتنی پیاری ہے مجھے اپنے وطن کی مٹی
ہو قیامت بھی تو ہجرت نہیں کرسکتا میں
(منظر بھوپالی)
ظلم والوں سے محبت نہیں کرسکتا میں
ان گنہگاروں کی عزت نہیں کرسکتا میں
ہر غلط بات پہ میں آپ کی کہہ دو لبیک
اس طرح خونِ صداقت نہیں کرسکتا میں
وہ تو زخموں کو نمکدان بنا دیتے ہیں
دل کے زخموں پہ سیاست نہیں کرسکتا میں
بات سنتے ہی اُتر آتے ہیں گستاخی پر
اب تو بچوں کو نصیحت نہیں کرسکتا میں
اتنی پیاری ہے مجھے اپنے وطن کی مٹی
ہو قیامت بھی تو ہجرت نہیں کرسکتا میں