عاجزحبیب ملک :::: تلاشِ ذات میں صاحب یہ واقعہ بھی ہُوا -- Aajiz Malik Habib

طارق شاہ

محفلین


غزلِ

عاجزحبیب ملک

تلاشِ ذات میں صاحب یہ واقعہ بھی ہُوا
میں اپنی ذات سے اُلجھا بھی اورجُدا بھی ہُوا

کہیں ہُوا ہے وہ ظاہر، کہیں چُھپا بھی ہُوا
وہ بھید ہے تو، مگر ہم پہ ہے کُھلا بھی ہُوا

مِری ہی ذات، مجھے چار سُو دِکھائی دی
میں جُستجُو میں تِری ایک آئینہ بھی ہُوا

خودی کی ڈھونڈ میں مجھ کو وہ مرحَلے بھی دِکھے
کہ بار ہا مِرا ، تجھ سے ہے سامنا بھی ہُوا

کبھی ہُوا ہُوں میں شیطاں، کبھی ہُوا میں ملک
کبھی، جو ذات میں کھویا، تو اِک خُدا بھی ہُوا

جِسے ہُوا ہے مُیسر، یہ شوق اوریہ جُنوں
وہی تو، ذات سے تیری ہے آشنا بھی ہُوا

تِری تلاش میں تیری ہی جُستجُو میں حبیب
کبھی میں ٹُوٹ کے بِکھرا تو جابجا بھی ہُوا

عاجز ملک حبیب
 

طارق شاہ

محفلین
خو ب انتخاب ہے !
شیئر کرنے کا شکریہ شاہ صاحب ۔
با عثِ افتخار اور شادمانی ہے یہاں شیئر کرنا گیلانی صاحبہ !
اظہار خیال کے لئے ، اور پذیرائی انتخاب کے لئے تشکّر
بہت خوش رہیں :)
(صاحب تخلیق بھی آئے ہیں اور سب ہی کو تشکّرکہہ رہے ہیں)
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
یہ غزل فقیر کی ہے،،،،،آپ سب حضرات کا مشکور ہوں کہ آپ نے عزت بخشی۔
ملک صاحب السلام علیکم !
اور محفل میں دلی خوش آمدید
آپ کو ویب سرچ دوبارہ کھینچ لائی یہاں شاید ، اب آئے ہیں تو آتے رہیے گا
غزل پر بہت سی داد قبول کیجئے
بہت خوش رہیں اور لکھتے رہیں جناب
:):)
 
آخری تدوین:

ملک حبیب

محفلین
مکرمی طارق شاہ صاحب ،،،،،بصد معذرت مجھے آج تک اُردو محفل فورم کی سمجھ نہیں آئی ،،،،،زیادہ وقت فیس بُک پر ہی گُزرتا ہے،،،،،،،،،،کوشش رہے گی کہ یہاں کا بھی چکر لگتا رہے،،،،،،،،،،آپ کی دُعاؤں کی ضرورت ہے۔۔۔۔ ہمیشہ یہ کرم نوازی کرتے رہئیے گا،،،،،،
 
Top