جاسم محمد
محفلین
عام انتخابات 2018 میں دھاندلی کے خلاف سب سے زیادہ شکایات تحریک انصاف نے دائر کی: الیکشن کمیشن
پیر 5 اکتوبر 2020 23:07
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اکتوبر2020ء) جنرل الیکشن 2018کو دھاندلی زدہ کہنے والی بڑی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے انتخابی حلقوں میں دھاندلی سے متعلق مجموعی طور پر 72پٹیشنز داخل کی گئی ہیں جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدوار کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلی میں دھاندلی سے متعلق151پٹیشنز دائر کی گئی جس میں اب تک 210پٹیشنز کے فیصلے الیکشن ٹریبونلز دے چکی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے انتخابی عذرداریوں کی سماعت سے متعلق وضاحتی بیان میں کہاگیا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشن 2018 کے بارے میں مختلف آرا کے اظہار کے بعد میڈیا کی جانب سے الیکشن کمیشن میں دائر کی گئیں انتخابی عذرداریوں اور ان پر فیصلہ جات کے متعلق وضاحتیں مانگی جا رہی ہیں ۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے یہ ضروری سمجھا کہ اس سلسلے میں وضاحت دی جائے ملک میں عام انتخابات کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی طرف سے کل 299 انتخابی عذرداریاں دائر کی گئیں۔
پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی طرف سے قومی اسمبلی کے حلقہ جات میں 9 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ جات کے لئے 20 الیکشن پٹیشنز دائر کی گئیں۔ اس طرح پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے قومی اسمبلی کے حلقہ جات کے لئے 15 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ جات کے لئے 28 پٹیشنز دائر کیں۔ مزید پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں نے قومی اسمبلی کے لئے 23 اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقہ جات کے لئی53 الیکشن پیٹشنز دائر کیں۔ اس کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیداروں نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے 151الیکشن پیٹشنز دائر کیں۔ اب تک قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 210 حلقہ جات کی پٹیشنز کے فیصلہ جات الیکشن ٹربیونلز نے کر دیئے ہیں۔
پیر 5 اکتوبر 2020 23:07
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اکتوبر2020ء) جنرل الیکشن 2018کو دھاندلی زدہ کہنے والی بڑی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے انتخابی حلقوں میں دھاندلی سے متعلق مجموعی طور پر 72پٹیشنز داخل کی گئی ہیں جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدوار کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلی میں دھاندلی سے متعلق151پٹیشنز دائر کی گئی جس میں اب تک 210پٹیشنز کے فیصلے الیکشن ٹریبونلز دے چکی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے انتخابی عذرداریوں کی سماعت سے متعلق وضاحتی بیان میں کہاگیا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشن 2018 کے بارے میں مختلف آرا کے اظہار کے بعد میڈیا کی جانب سے الیکشن کمیشن میں دائر کی گئیں انتخابی عذرداریوں اور ان پر فیصلہ جات کے متعلق وضاحتیں مانگی جا رہی ہیں ۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے یہ ضروری سمجھا کہ اس سلسلے میں وضاحت دی جائے ملک میں عام انتخابات کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی طرف سے کل 299 انتخابی عذرداریاں دائر کی گئیں۔
پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی طرف سے قومی اسمبلی کے حلقہ جات میں 9 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ جات کے لئے 20 الیکشن پٹیشنز دائر کی گئیں۔ اس طرح پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے قومی اسمبلی کے حلقہ جات کے لئے 15 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ جات کے لئے 28 پٹیشنز دائر کیں۔ مزید پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں نے قومی اسمبلی کے لئے 23 اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقہ جات کے لئی53 الیکشن پیٹشنز دائر کیں۔ اس کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیداروں نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے 151الیکشن پیٹشنز دائر کیں۔ اب تک قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 210 حلقہ جات کی پٹیشنز کے فیصلہ جات الیکشن ٹربیونلز نے کر دیئے ہیں۔