قابل اجمیری عام فیضانِ غم نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قابل اجمیری

صائمہ شاہ

محفلین
عام فیضانِ غم نہیں ہوتا
ہر نفس محترم نہیں ہوتا

نامرادی نے کردیا خوددار
اب سرِ شوق خم نہیں ہوتا

راستہ ہے کہ کٹتا جاتا ہے
فاصلہ ہے کہ کم نہیں ہوتا

وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا

ٹوٹ جاتا ہے دل مگر قابل
عشق مانوسِ غم نہیں ہوتا
 
خوب انتخاب ہے صائمہ !
اور یہ شعر تو بہت ہی معروف ہے
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
مکمل غزل تک رسائی کے لیے شکر گذار ہیں :)
 
قابل اجمیری کے نام سے لوگ کم ہی واقف ہیں
قابل نے کم ہی لکھا مگر جو بھی لکھا خوب لکھا
ان کی آخری غزل بہت ہی خوب ہے جس کا مطلع ہے
کوئے قاتل میں ہم ہی بڑھ کے صدا دیتے ہیں
اے زندگی آج ترا قرض چکا دیتے ہیں
شراکت کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 

صائمہ شاہ

محفلین
قابل اجمیری کے نام سے لوگ کم ہی واقف ہیں
قابل نے کم ہی لکھا مگر جو بھی لکھا خوب لکھا
ان کی آخری غزل بہت ہی خوب ہے جس کا مطلع ہے
کوئے قاتل میں ہم ہی بڑھ کے صدا دیتے ہیں
اے زندگی آج ترا قرض چکا دیتے ہیں
شراکت کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
شکریہ
سلامت رہیے
 
غزل
قابل اجمیری

عام فیضانِ غم نہیں ہوتا
ہر نفس محترم نہیں ہوتا

یا محبت میں غم نہیں ہوتا
یا مرا شوق کم نہیں ہوتا

نا مرادی نے کر دیا خوددار
اب سرِ شوق خم نہیں ہوتا

شوق ہی بدگمان ہوتا ہے
اُس طرف سے ستم نہیں ہوتا

راستہ ھے کہ کٹتا جاتا ہے
فاصلہ ہے کہ کم نہیں ہوتا

وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا

ٹوٹ جاتا ہے دِل مگر قابل
عشق مانوسِ غم نہیں ہوتا​
 
مدیر کی آخری تدوین:

اوشو

لائبریرین

وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا

واہ بہت اعلیٰ
خوب انتخاب ہے ۔
شکریہ آپ کا
 

فاتح

لائبریرین
آج سے قبل اس غزل کا محض ایک ہی شعر سن رکھا تھا جو ضرب المثل بن چکا ہے۔ مکمل غزل پڑھانے پر شکریہ
 

شیزان

لائبریرین
راستہ ھے کہ کٹتا جاتا ہے
فاصلہ ہے کہ کم نہیں ہوتا

وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا

زبردست انتخاب۔۔ بہت شکریہ
 
Top