افغانستان کے شہر قندہار میں سڑک کناڑے چھپڑی تلے بیٹھا یہ شخص ، پیشے کے اعتبار سے ایک موچی ہے جو لوگوں کے پٹھے پُرانے جوتے رفو کرکے اُنہیں چمکا کر روزی روٹی کا سامان کرتا ہے ۔
اس زندہ ضمیر انسان نے ساتھ میں سینکڑوں کتابیں ایک ٹاٹ پر بچھائے رکھے ہیں ۔ اپنے پاس آنے والے ہر جوتا سلوانے یا پالش کروانے والے سے یہ کہتا ہے کہ جب تک میں آپ کا کام نپٹا لوں آپ میرا ایک کام کریں ۔۔ جوتے تیار ہونے تک ان کتابوں میں سے کوئی بھی ایک پسندیدہ موضوع کے کتاب کا مطالعہ کریں ۔۔
جوتے رفو کرنے والے اس عظیم انسان کی خواہش ہے کہ اپنے حصے کے جدوجہد سے وہ جہالت کی تاریکی میں ڈوبی اس ہجوم کےلئے روشنی کا سبب بنے تاکہ وہ اس قوم کے جگر چاک کو رفو کرنے میں اپنا حصے کا کردار ادا کرسکے ۔۔
واقعی یہ انسانیت کی معراج اور زندہ دلی کا ثبوت ہے کہ آپ تھکے ہارے کسمپرسی کے حالت میں بھی ایک عظیم مقصد کے حصول کےلئے جدوجہد ترک نہیں کرتے ۔
لنک