ویسے سچی بات ہے کہ آپکے خط میں مجھے آپکی آدھی تحریر ہی سمجھ میں آئی ہوگی
ہماری طرف سے بھی اشارہ ہی سمجھئے کہ انہیں اشارہ کافی نہیں ہوتا
کیوں بھئي ہم نے کوئي ہاتھ سے تھوڑا ہی لکھی ہے جو آپ کو سمجھ نہ آئے؟
ہماری ہاتھ سے لکھی تحاریر پر اکثر علمائے آٹار قدیمہ ٹوٹے پڑتے ہیں کوئي خط پیکانی بتاتا ہے تو کوئی یونانی تہذیب سے جا ڈانڈے ملاتا ہے۔