حسیب نذیر گِل
محفلین
اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس عطا فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے
موقع ملے جسے بھی وہ پیتا ضرور ہے
شاید بہت مٹھاس ہمارے لہو میں ہے
موقع ملے جسے بھی وہ پیتا ضرور ہے
شاید بہت مٹھاس ہمارے لہو میں ہے
ویسےمیری سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس سانحے کو عباس ٹاون سانحہ کہنا یا اہل تشیع حضرات کو اس کا براہ راست ہدف قرار دینا کہاں تک درست ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس وقت عباس ٹاون میں نماز مغربین اداد کی جارہی تھی اگر عباس ٹاون ہدف ہوتا تو بم بردار گاڑی عباس ٹاون کے اندر لے جا کرپھاڑی جاتی، واضح رہے اس وقت عباس ٹاون میں کوئی ایسی سیکورٹی موجود نہیں کہ یہ کہا جا سکے کہ دہشت گرد کسی خوف یا سیکورٹی یا عجلت کی بنا پر عباس ٹاون میں داخل
جی ہاں واقعی میں نشانہ عباس ٹاون ہی تھا لیکن بم نے عباس ٹاون میں داخل ہونے سے معذرت کر لی تھی۔آپ بذاتِ خود کبھی عباس ٹاؤن گئے ہیں؟ یا خبروں کا مطالعہ غور سے کیا ہے؟ ہدف عباس ٹاؤن ہی تھا، لیکن عباس ٹاؤن بلکہ کراچی کے سارے شیعہ اکثریتی علاقوں میں رکاوٹیں بنی ہوئی ہیں جہاں علاقائی پہرے دار کھڑے ہوتے ہیں۔ بم بردار گاڑی تو دور کی بات ہے، عباس ٹاؤن میں واقع مسجدِ مصطفیٰ کی گلی میں عام گاڑی بھی نہیں لے جائی جا سکتی۔
ساجد صاحب سب سے پہلے تو رپورٹ کرنا میرا کام نہیں۔۔کیونکہ جب رپورٹ کرکے جس انصاف کا تقاضہ کیا گیا تھا اس پر عمل ہی نہیں ہوا۔۔۔کاشفی صاحب ، ایسا ہرگز نہیں ہے کہ یہاں کوئی بھی بات صرف آپ پر لاگو کرنے کے لئے کہی جا رہی ہے لہذا آپ سب سے پہلے یہ سمجھ لیں کہ ہمیں آپ کے ساتھ ذاتی پر خاش نہیں ہے۔ آپ کا فرمانا درست کہ اراکین اپنے غصے کے اظہار کے لئے ایسے الفاظ کا استعمال کرتے ہیں لیکن جو الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں ان پر بھی ہماری نظر ہوتی ہے۔ بہت سارے ایسے الفاظ کی تدوین یا پھر مراسلہ جات کی تحذیف بھی کر دی جاتی ہے اور ایسا کرنے والے اراکین کو استفسار کرنے پر اس کارروائی کی وضاحت بھی کر دی جاتی ہے اور محفل کے جملہ اراکین داد کے مستحق ہیں کہ ہمہ وقت تعاون کرتے ہوئے خود کو بہتر سے بہتر کرتے جاتے ہیں۔
جو مثالیں آپ نے دی ہیں ان میں سے اکثر مراسلے آپ کی طرف سے شروع کردہ طعن و تشنیع کے رد عمل میں لکھے گئے ہیں۔ یہاں ہر کوئی کسی نہ کسی جماعت کا ہمدرد ہے لیکن اپنے لیڈر پر ہونے والی تنقید پر کوئی بھی اس قدر نہیں بلبلاتا جس قدر آپ دوسروں کے لتے لینا شروع کر دیتے ہیں۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ غزل اور جواب آں غزل کو سلسلہ چل نکلتا ہے۔
تنقید نواز شریف پر کی جائے یا الطاف حسین پر اس پر پابندی نہیں اور اگر آپ کسی بھی رکن کے لکھے الفاظ پر معترض ہوں تو ترکی بہ ترکی جواب دینے کی بجائے براہِ کرم متعلقہ مراسلے کو رپورٹ کر دیا کیجئے ، انتظامیہ اس رپورٹ کا جائزہ لے کر کارروائی کرتی ہے۔
میں نہیں سمجھتا کہ صرف اور صرف شیعہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہاں یہ کہہ سکتا ہوں کہ شیعہ سُنی فرقہ واریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
شمشاد یہاں میں تم سے اختلاف کروں گا بیشک اہل سنت کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ لیکن یہ کہی نہیں ہوا کہ باقاعدہ شناختی کارڈ چیک کر کر کے مارا گیا ہو یا پیٹھ پر چریوں کے ماتم کو دیکھ کر ماردیا گیا ہو۔ کوئٹہ می صرف اسی جگہ بم دھماکے کرنا جہاں شیعہ ہزارا برادری رہتی ہے یا عباس ٹاؤن کے قریب ہی دھماکہ کرنا کیا بتاتا ہے یہ دھماکا سنی اکثریتی علاقوں میں کیوں نہیں کیا گیا۔ ہم تھوڑی دیر کو سوچ بھی لیں کہ دہشت گردوں کا کوئی مسلک نہیں ہے وہ صرف شیعہ سنی فساد پھیلانا چاہتے ہیں تو میرے بھائی پاکستان کا سب سے بڑا اجتماع رائے ونڈ میں ہوتا ہے نہ سیکیورٹی اتنی سخت ہوتی ہے جیسی محرم کے جلوسوں میں نہ کنٹینر نا رینجر نہ پولیس تو وہاں تو دہشت گردوں کے مقاصد بہت اچھی طرحسے پورے ہوسکتے ہیں (اللہ نہ کرے ایسا ہو میں صرف ایک نکتہ سمجھا رہا ہوں) لیکن آج تک وہاں ایک چڑیا تک نہیں ماری گئی نشتر پارک میں بریلویوں کے جلوس پر حملہ ہوا داتا دربار پر ہوا عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر ہوا بری امام پر ہوا محرم کے جلوسوں پر تو ہوتا ہے ہی سجادہ نشینوں پر ہوا پر جہاں سب سے زیادہ آسان ہے وہاں نہیں ہوا۔ ایک نکتہ اور ویسے تو ہر حملے کی زمہ داری یا تو لشکر جھنگوی والے قبول کرتے ہیں یا تحریک طالبان لیکن جب علمائے دیو بند پر حملہ ہوا اور دیو بندی طلبہ پر حملہ ہوا تو انہوں نے ذمہ داری قبول کیوں نہ کی؟ تم کو تو شاید نہیں معلوم کے روز کتنے شیعہ ٹارگیٹ کلنگ میں ماردئے جاتے ہیں کیوں کہ میڈیا صرف ہلاک شدہ افراد کی تعداد بتاتا ہے انکا مسلک نہیں پر تم یہاں جاکر ذرا اندازہ لگاؤ کہ یہ سب کیا ہورہا ہے۔میں نہیں سمجھتا کہ صرف اور صرف شیعہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہاں یہ کہہ سکتا ہوں کہ شیعہ سُنی فرقہ واریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
شیعہ حضرات کا گڑھ نارووال ہے یا چونڈہ کے قریب ایک چھوٹا شہر ہے۔ وہاں تو کبھی ایسا واقعہ نہیں ہوا۔
تم کو تو شاید نہیں معلوم کے روز کتنے شیعہ ٹارگیٹ کلنگ میں ماردئے جاتے ہیں کیوں کہ میڈیا صرف ہلاک شدہ افراد کی تعداد بتاتا ہے
اور اس کسمپرسی کو دیکھ کر لشکرِ جھنگوی والے اور وہ لوگ جن کو نون لیگ والے پناہ اور سپورٹ دیتے ہیں کتنا خوش ہورہے ہوں گے۔۔جو تو جان سے گئے سو گئے۔ جو اپاہج ہو گئے وہ ساری زندگی نہ جی سکیں گے نہ مر سکیں۔ کیسی کسمپرسی کی زندگی ہو گی ان کی۔
السلام علیکم
یہاں شیعہ اور اہل سنت کے درمیان کوئی مسلہ نہیں ہے بلکہ یہ صرف وہابی حضرات ہیں جو شیعہ اور اہل سنت دونوں کے دشمن ہیں کیوں کہ ان کی نظر میں یہ دونوں مکتب کافر ہے یہاں میڈیا غلط خبر نشر کرتا ہے کہ یہ شیعہ اور اہل سنت بول کر آپنے آقاوں کو خوش کرتا ہے یہاں مسئلہ شیعہ اور وہابی ، اور اہل سنت اور وہابی کا ہے ۔
السلام علیکمیہ لفظ "وہابی" میں اکثر سنتا ہوں ۔ کیا کوئی صاحب بتائیں گےکہ یہ وہابی کون لوگ ہیں ۔
خود سے تشریح کر دیں ۔لنک نہ دیجئے گا پلیز۔