سید عاطف علی
لائبریرین
ان سب تجاویز سمیت میں نے بھی شروع میں کچھ تجاویز اور مشاورت کی طلب پیش کی تھی ۔ اب کیوں کتب خانے کی نشاۃ الثانیہ کے طور پر تحریک عمل میں آگئی ہے اور تجربہ کار لائبریرینز کے ساتھ نئے بھی شامل ہوئے ہیں اور کام میں بھی مقدار اور معیار کی روز افزوں ترقی دیکھنے میں آرہی ہے تو اس بات کی ضرورت ہے کہ یہ سب ایکٹیوٹیز اور ان کے متفقہ طریقہائے کار کے معیارات کو کسی مرکزی جگہ مجتمع اور منظم کر دیا جائے جہاں کتابت کے بنیادی طریقہ کار کی اور تصدیق خوانی کی ہدایات کو بطور ریفرینس استعمال کیا جاسکے ۔ سپیس، کوما، ہندسہ، سن و سال اور قدیم جدید املائی ہم اہنگی وغیرہ کے موضوعات کا بھی احاطہ ہو جائے ۔ایک عرصے کے بعد لائبریری کا کام کیا اس لیے چند سوالات پوچھنا چاہوں گی۔
1۔ جب ہم متن ٹائپ کرتے ہیں تو کیا اس کے لیےکوئی خاص فونٹ استعمال کیا جاتا ہے یا ڈی فالٹ انگریزی فونٹ ہی چلے گا؟ کیوں کہ جب میں اپنے صفحات کی گوگل ڈاکس میں پروف خوانی کررہی تھی تو ٹائپ شدہ کام کیلبری فونٹ میں دکھائی دے رہا تھا جو کہ ویسے تو کوئی مسئلہ نہیں کرتا۔ بلکہ پڑھنے میں آسان بھی ہے اور دیکھنے میں بھی ٹھیک ہے لیکن ایڈیٹنگ کرتے ہوئے نسبتا زیادہ وقت لگ جاتا ہے کیوں کہ الفاظ میں حروف کی جگہ کرسر کے ساتھ اکثر درست نہیں ہوتی۔
2۔ جب ہم پہلے پروف خوانی کرتے تھے تو پروف اول میں خصوصا ایڈٹ شدہ الفاظ کو کسی دوسرے رنگ میں ہائی لائٹ کرتے تھے۔ کیا اب بھی ایسا ہو رہا ہے یا نارمل ایڈینٹنگ چلے گی؟ میں ان صفحات کو بغیر ہائی لائٹ کیے ایڈٹ کیا ہے۔
3۔ اعجاز انکل ہمیشہ تاکید کرتے تھے کہ اردو املا کو درست انداز میں ٹائپ کریں مثلا 'انہیں' کی درست املا 'انھیں' ہے یا 'پیشکش' کو 'پیش کش' لکھنا زیادہ بہتر ہے۔ تو کیا ہم ایسے الفاظ پر دھیان دیں گے یا جیسا اصل متن میں تحریر ہے بس اسی کوکاپی کرنا ہے؟
4۔ گوگل ڈاکس میں کام کرتے ہوئے فائل خود ہی اپ ڈیٹ ہوتی جائے گی۔ کیا یہ کافی ہے یا پروف شدہ متن یہاں پوسٹ بھی کرنا ہے؟