میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر گواہی دی تو عدالت میں مارا جاؤں گا
جاسمن لائبریرین جنوری 21، 2024 #41 میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر گواہی دی تو عدالت میں مارا جاؤں گا
جاسمن لائبریرین جنوری 21، 2024 #42 بس ایک صلح کی صورت میں جان بخشی ہے کسی بھی دوسری صورت میں مارا جاؤں گا
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #43 نظام انصاف و عدل پر یہ نہ جانے کیسا زوال آیا برہنہ ہو کر سسک رہی ہیں صداقتیں سب اسلم حنیف
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #44 محسوس یہ ہوتا ہے یہ دور تباہی ہے شیشے کی عدالت ہے پتھر کی گواہی ہے حبیب ہاشمی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #45 عدالت فرش مقتل دھو رہی ہے اصولوں کی شہادت ہو گئی کیا فہمی بدایونی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #46 سچ جہاں پابستہ ملزم کے کٹہرے میں ملے اس عدالت میں سنے گا عدل کی تفسیر کون پروین شاکر
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #47 شراب شہر میں نیلام ہو گئی ہوگی عدالت آج بھی ناکام ہو گئی ہوگی طالب حسین طالب
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #48 یہ فیصلہ تو بہت غیر منصفانہ لگا ہمارا سچ بھی عدالت کو باغیانہ لگا مظفر وارثی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #49 حق بات بھی ارباب عدالت کو کھلی ہے اظہار حقیقت کی سزا دیکھیے کیا ہو کوثر سیوانی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #50 میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر گواہی دی تو عدالت میں مارا جاؤں گا سعید دوشی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #51 سزا بغیر عدالت سے میں نہیں آیا کہ باز جرم صداقت سے میں نہیں آیا سحر انصاری
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #52 ملے تھے پہلے سے لکھے ہوئے عدالت کو وہ فیصلے جو ہمیں بعد میں سنائے گئے اظہر ادیب
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #53 بات ٹھہری جو عدل پر واعظ پھر یہ منت یہ اِلتجا کیا ہے ناز مظفر آبادی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #54 نظام انصاف و عدل پر یہ نہ جانے کیسا زوال آیا برہنہ ہو کر سسک رہی ہیں صداقتیں سب
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #55 بات ٹھہری جو عدل پر واعظ پھر یہ منت یہ اِلتجا کیا ہے ناز مظفر آبادی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #56 انصاف ملا بعد میں لیکن وہ ادھورا میں قتل ہوا ظلم کی شمشیر سے پہلے انصاف کے مندر پہ کرے کون بھروسہ دیتا ہے سزا آج جو تقصیر سے پہلے طفیل احمد مصباحی
انصاف ملا بعد میں لیکن وہ ادھورا میں قتل ہوا ظلم کی شمشیر سے پہلے انصاف کے مندر پہ کرے کون بھروسہ دیتا ہے سزا آج جو تقصیر سے پہلے طفیل احمد مصباحی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #57 زنجیر کی آواز تو دم توڑ گئی تھی دامانِ عدالت کا رفو بول پڑا ہے راحیل فاروق
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #58 انصاف کے پردے میں یہ کیا ظلم ہے یارو دیتے ہو سزا اور خطا اور ہی کچھ ہے اختر مسلمی
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #59 یہ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے لکھا ہے ان کے چہروں پر جو ہم کو فیصلہ دیں گے ہمارے قتل پر جو آج ہیں خاموش کل جالبؔ بہت آنسو بہائیں گے بہت دادِ وفا دیں گے حبیب جالب
یہ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں انصاف کیا دیں گے لکھا ہے ان کے چہروں پر جو ہم کو فیصلہ دیں گے ہمارے قتل پر جو آج ہیں خاموش کل جالبؔ بہت آنسو بہائیں گے بہت دادِ وفا دیں گے حبیب جالب
یاسمین سکندر محفلین جون 23، 2024 #60 ور کے سامنے کمزور، تو کمزور پہ زور عادلِ شہر ترے عدل کے معیار پہ تُھو راغب تحسین