عذاب جبر کے ٹوٹے ہیں جان پر اکثر:از: منیر انور

احسن مرزا

محفلین
اب التفات کے عنواں بدل گئے ورنہ
سجی ہیں محفلیں میرے مکان پر اکثر
ہمارا کیا ہے کہ ہم وہ ستم ظریف ہیں جو
یقین کرتے رہے ہیں گمان پر اکثر
وااااہ بیحد عمدہ اشعار کہے جناب۔ ڈھیروں ڈھیر داد اس تخلیق پر۔ آباد رہئے!
 

منیر انور

محفلین
اب التفات کے عنواں بدل گئے ورنہ
سجی ہیں محفلیں میرے مکان پر اکثر
ہمارا کیا ہے کہ ہم وہ ستم ظریف ہیں جو
یقین کرتے رہے ہیں گمان پر اکثر
وااااہ بیحد عمدہ اشعار کہے جناب۔ ڈھیروں ڈھیر داد اس تخلیق پر۔ آباد رہئے!


شکریہ احسن مرزا صاحب
 

منیر انور

محفلین
واؤووووووووووووووو کیا خوب چبھتی غزل ہے احساس کے پردے پر
ہمارا کیا ہے کہ ہم وہ ستم ظریف ہیں جو
یقین کرتے رہے ہیں گمان پر اکثر


بہت شکریہ جناب نایاب ،،،،،،،،، آپ کی لائبریری میں " روپ کا کندن " دستیاب نہیں ہے شاید :)
 
Top