آپ سے عرض کیا ہے موضوع تک محدود رہیے لیکن معذرت کے ساتھ آپ لوگوں کا اسلام مقلد و غیر مقلد سے باہر ہی نہیں نکلتا جس دن باہر نکل آیا اسی دن غور کریں گے ۔۔۔ اور عربی کا استمعال احتیاط کے ساتھ کیجئے
میں نہیں چاہتا کہ آپ کی "حرکتوں" سے انتظامیہ کو ایک اچھا موضوع بند کرنے کا موقع ملے
وسلام
میں موضوع تک ہی محدود ہوں۔میں نے ضمنا بات کی تھی۔آپ بہت سی چیزیں قرآن سے ثابت نہیںکرسکتے۔لیکن حدیث سے ان کا جواز مل جائے گا۔جیسے زکوۃ کتنے پر کتنے فیصد اس کا جواز حدیث سے مل جائے گا۔اور بھی بہت ہی چیزیں ہیں۔حجیت حدیث کے موضوع پر علماء کے بہت سے آرٹیکل ہیں۔جن میں ان چیزوں کا تذکرہ مل سکتا ہے۔
پھر کئی چیزیں آپ کو حدیث سے بھی نہیں ملیں گی۔آئمہ دین نے ہی اس کی تصریح کی ہے۔
جیسے میں نے کتّے کے حلال حرام کے بارے میں تذکرہ کیا۔یہ فرمائیں کہ یہ کس آیت یا حدیث سے ثابت ہے کہ کتّا حرام ہے؟
میں نے کسی غیر مقلد کیلئے بات نہیں کی تھی۔بلکہ یہی عرض کرنے کی کوشش کی تھی کہ ہر بات کا قرآن سے ثبوت نہیں دیا جاسکتا۔لیکن یہ بات آپ نے اپنے اوپر لےلی۔اور چین سے بیٹھا نہیں گیا ۔۔۔اور مزاحمت پر اتر آئے۔چلیں! میں نے اگر کوئی بات کربھی دی تھی تو آپ نظر اندازکر دیتے۔
ہمارا اسلام؟؟؟ آپ کا اسلام مقلد غیر مقلد سے باہر نہیں نکلتا۔۔۔۔
ہم تو یہ کہتے ہیںکہ جو خود مجتہد ہے وہ قرآن و حدیث سے خود مسائل اخذ کرسکتا ہے۔
اور جو نہیں کرسکتا اس کیلئے عافیت اسی میں ہے کہ میں کسی امام کے پیچھے چلے۔
نہیںتو معذرت کے ساتھ عرضہے کہ کئی لوگوں کے یہاں "دادی" حلال ہے۔
کوا کھانا جائز ہے۔ گو۔۔کھانا جائز ہے۔۔۔
مردو عورت کا مادہ منویہ پاک و حلال ہے۔
اب ان کا نام لوں گا تو شاید برداشت نہ ہوسکے۔۔۔
ایسے "چوکے چھکے" لگانے سے بہتر ہے کہ کسی امام کے حل کردہ مسائل کو لیا جائے۔
نہيں تو آج دادی حلال ہوئی ہے کل کلاں کچھ اور بھی حلال ہوسکتا ہے۔
عقل نہیں تے موجاں موجاں۔۔۔
ایسے ہی لوگوں کے بارے میںکسی نے کہا ہے۔
ہے کبھی بوم کی حلّت تو تو زاغ حلال
جیفہ خوری کی کہیں جاتی ہے عادت تیری
ہنس کی چال تو کیا آنی تھی اپنی بھی بھول گیا
اجتہادوں سے ظاہر ہے حماقت تیری
نیم حکیم خطرہ جان ۔۔۔ نیم ملّاں خطرہ ایمان
یہ فارم اس بحث کا متحمل نہیں۔اگر آپ اس موضوع پر بحث کرنا چاہتے ہیں۔تو
اسلامی محفل پر تشریف لائیں۔