عربی خطاطی کی ورکشاپ

الف عین

لائبریرین
ہیوسٹن سے میری واپسی قطر ایر ویز سے ہوئی تھی اور اس کے ان فلائٹ میگزین ’المہا‘ سے ’خط فاؤنڈیشن‘ کا معلوم ہوا تھا، اس ویب سائٹ سے بھی کچھ معلومات اور عربی ٹائپوگرافی پر بہت سے لنکس مل سکتے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس ورکشاپ کا انعقاد کرنے والے زہیر ایلیا نے عربی خطاطی کا ایک کورس منعقد کروانے کا بھی اعلان کیا تھا لیکن بدقسمتی سے میرے علاوہ اس کورس کے لیے کسی اور نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ اگر یہ کورس منعقد ہوتا تو یہ آٹھ لیکچرز پر مشتمل ہوتا اور اس میں عربی کے تمام حروف کی نسخ میں مشق کروائی جاتی، اگرچہ میری زیادہ دلچسپی ثلث خطاطی سیکھنے میں ہے۔ زہیر ایلیا کا کہنا ہے کہ خط ثلث خطاطی میں نوآموزوں کے لیے قدرے پیچیدہ ہے۔ بہرحال میں اب انتظار کر رہا ہوں کہ دوبارہ یہ کورس آفر ہو اور امید کرتا ہوں کہ کچھ اور اور لوگ بھی اس میں دلچسپی لیں گے۔
 

ابوشامل

محفلین
اس ورکشاپ کا انعقاد کرنے والے زہیر ایلیا نے عربی خطاطی کا ایک کورس منعقد کروانے کا بھی اعلان کیا تھا لیکن بدقسمتی سے میرے علاوہ اس کورس کے لیے کسی اور نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ اگر یہ کورس منعقد ہوتا تو یہ آٹھ لیکچرز پر مشتمل ہوتا اور اس میں عربی کے تمام حروف کی نسخ میں مشق کروائی جاتی، اگرچہ میری زیادہ دلچسپی ثلث خطاطی سیکھنے میں ہے۔ زہیر ایلیا کا کہنا ہے کہ خط ثلث خطاطی میں نوآموزوں کے لیے قدرے پیچیدہ ہے۔ بہرحال میں اب انتظار کر رہا ہوں کہ دوبارہ یہ کورس آفر ہو اور امید کرتا ہوں کہ کچھ اور اور لوگ بھی اس میں دلچسپی لیں گے۔
نوآموز تو کجا خط ثلث تو اچھے بھلوں کے لیے انتہائی "پیچیدہ" خط ہے، :) ہم زندگی بھر اس پر طبع آزمائی نہ کر سکے۔
 

سویدا

محفلین
مشہور خطاط سید نفیس الحسینی مرحوم نے ایک ملاقات کے دوران فرمایا تھا کہ جس خطاط کو نستعلیق میں مہارت ہوجائے پھر اس کے لیے
کوئی دوسرا خط اتنا مشکل نہیں رہتا لیکن ساتھ میں یہ بھی فرمایا کہ جو خطاط نستعلیق پہلے سیکھ لے تو اس کا رنگ دیگر خطوط پر بھی ظاہر ہوجاتا ہے
ترک خطاط کی ثلث بہترین اسی لیے ہے کہ وہ نستعلیق کی طرف بعد میں متوجہ ہوتے ہیں اور نسخ و ثلث پر پہلے عبور حاصل کرلیتے ہیں
برصغیر کے خطاط نستعلیق پہلے سیکھتے ہیں اور ثلث بعد میں
اس لیے ہر خط کو اسی انداز میں برقرار رکھنا بہت مشکل ترین ہے
 

ابوشامل

محفلین
ٹھیک کہہ رہے ہیں شاید یہی مسئلہ آڑے آتا ہے۔ ہم جیسے نو آموز خطاط نستعلیق کی عمودی ساخت کے باعث اِس طرح لکھنے کے اتنے عادی ہو جاتے ہیں کہ نسخ و ثلث جیسے افقی خط لکھنے میں انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
 

ابو ثمامہ

محفلین
دلچسب روداد ہے.. کچھ عرصہ قبل ایک صاحب کے ہاں عربی خطاطی کی تاریخ پر ایک عربی کتاب دیکھی تھی کتاب اتنی دلچسب اور معلومات و خطاطی کے نمونوں سے بھرپور تھی کہ میں باقاعدہ اس کا ترجمہ کرنے کے بارے میں سوچنے لگا مگر وہ صاحب کتاب دینے پر راضی نہ ہوئے حالانکہ انہیں عربی نہیں آتی تھی اور وہ کتاب ان کے کسی کام کی نہیں تھی.. :mad:
اس كتاب كا اگر نام بتاديں تو بندہ شايد پيش خدمت كرنے كى سعادت حاصل كر لے!!!!
 
نبیل آپ کی عنایت کے اس حسین راگ کو آپ نے یہاں چھیڑا۔ خطاطی ایک فن ہے جسکی رفتہ رفتہ چمک ماند پڑ رہی ہے۔ لیکن یہ کبھے بھی دم نہیں توڑے گا۔

واقعتا اس فن کی زندگی قرآن پاک سے منسلک ہے۔ اور عرصہ دراز تک کوفی رسم الخط اپنے مختلف شکلوں میں قرآنی خطاطی کے لئے ڈھلتا رہا۔

خط ثلث کو خطوط کا بادشاہ کہا گیا ہے۔ اور خطاط اعلی خطاط تبھی مانا جاتا ہے جب اس پر عبور حاصل ہو۔ خط تو دور کی بات ہے لفظِ جلالہ اللہ پر خطاطوں کے ما بین دلچسپ مقابلہ ہوتا ہے۔ لکھنے میں تو اللہ ایک جیسا ہی لکھا جاتا ہے لیکن لکھنے کا کمال مختلف ۔۔۔

قرآنی خطاطی کی کہانی ہندوپاک میں بڑی دلچسب کہانی ہے۔ ڈکٹر اقبال بھٹہ کی کتاب سے سیر حاصل معلومات مل سکتی ہیں۔ غالبا یہ کتاب فن خطاطی کے نام سے ہے 60 ڈالر تیس پاؤنڈ یا پھر 2500 روپے کی ملتی۔

کسی کے پاس قرآنی خطاطی کے بارے میں معلومات ہوں تو از راہِ کرم اس دھاگے پر ضرور تشریف لائیں۔
یہاں سے

زہیر ایلیا کو محبت بھری سلام
 
Top