عربی ڈرائیور

اظہرالحق

محفلین
قیصرانی ہم ادھر روز ایسے نظارے دیکھتے ہیں ، اور اگر پتہ چل جائے کہ پیچھے والی گاڑی کسی “وطنی“ کی ہے تو پھر سب سے پہلی کوشش ہی اسکے پیچھے آ جانے کی ہوتی ہے ۔ ۔ ۔اور اگر آگے والی ہو اکثر وہ ٹہل رہی ہوتی ہے ، اسلئے آگے نکلنا پڑتا ہے اور اگر سائیڈ والی ہو تو ۔ ۔ کوشش کی جاتی ہے کہ کسی طرح سے اس سے دور ہو جائیں ۔ ۔
ویسے زیادہ تر عربیوں نے اپنی گاڑی کے پیچھے “لا تنس ذکراللہ“ یعنی اللہ کے ذکر سے غافل نہ ہو “دوسروں“ کے لئے لگایا ہوتا ہے ، جس کا مطلب سب “خارجی“ اچھی طرح سے جانتے ہیں ۔ ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں نے دبئی میں حیات ریجنسی کے سامنے ایک پورشے اور فیراری کی ریس دیکھی تھی۔ پورشے موڑ پر ٹکرا کر تباہ ہو گئی تھی۔ اندھوں‌کی طرح یہ لوگ ریس لگاتے ہیں۔ گاڑی تو گاڑی موٹر بائیک بھی الحفیظ الامان
قیصرانی
 
Top