قیصرانی ہم ادھر روز ایسے نظارے دیکھتے ہیں ، اور اگر پتہ چل جائے کہ پیچھے والی گاڑی کسی “وطنی“ کی ہے تو پھر سب سے پہلی کوشش ہی اسکے پیچھے آ جانے کی ہوتی ہے ۔ ۔ ۔اور اگر آگے والی ہو اکثر وہ ٹہل رہی ہوتی ہے ، اسلئے آگے نکلنا پڑتا ہے اور اگر سائیڈ والی ہو تو ۔ ۔ کوشش کی جاتی ہے کہ کسی طرح سے اس سے دور ہو جائیں ۔ ۔
ویسے زیادہ تر عربیوں نے اپنی گاڑی کے پیچھے “لا تنس ذکراللہ“ یعنی اللہ کے ذکر سے غافل نہ ہو “دوسروں“ کے لئے لگایا ہوتا ہے ، جس کا مطلب سب “خارجی“ اچھی طرح سے جانتے ہیں ۔ ۔