عرضی برائے ازالۂ " حبسِ بجا"

قیصرانی

لائبریرین
جیہ نے کہا:
اس کا مطلب ہے کہ آپ ابھی تک سفر میں ہے۔ یعنی کہ روزے نہ رکھنے کا بہانہ ڈھونڈرہے ہیں

ارے نہیں جنابہ، ابھی تو صرف ایک روزہ قضاء کیا ہے جس دن بنگلہ دیش سے پاکستان آرہا تھا اور وہ بھی پی آئی اے کی وجہ سے
 

شمشاد

لائبریرین
سیدہ شگفتہ نے کہا:
جیہ نے کہا:
شگفتہ جی مارنے سے پہلے اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی :lol:

اس قدر بد گمانی :cry: :)
اب دیکھیں آخر کو جن و اِنس دونوں ہی آپ کو ادیب بلکہ ایک عظیم ادیب بنانے پر تُل گئے ہیں :)

۔

“ ادیبہ “ تو میں پہلے بھی مانتا ہوں، اب دیکھتے ہیں “ادیب“ کس دن بنتی ہے۔
 

جیہ

لائبریرین


جناب عالی
رمضان شریف صاحب نے اپنی بہن "نماز" صاحبہ کا ذکر کیا۔ تو معاف کرنا وہ تو اپنے بھائ رمضان سے بڑھ کر ہے تنگ کرنے میں۔

رمضان تو سال میں ایک مرتبہ آتا ہے صرف 30 دنوں کے لیے مگر نماز توبہ توبہ "اللہ معاف کرے" سال بھر آں موجود ہوتی ہے اور ایک نہیں دو نہیں پورے پانچ مرتبہ۔ نہ دن دیکھتی ہے نہ رات، نہ گرمی اور نا ہی سردی۔ نہ بیماری کو دیکھتی ہے اور نہ کسی مجبوری کو ۔ موڈ اچھا ہو یا برا، طبیعت ہشاش ہو یا بوجھل۔۔۔ بس ایک ہی بات ۔۔۔۔۔ نماز پڑھو نماز پڑھو۔۔۔۔۔۔۔ ہاں یہ ہے کہ سفر میں تھوڑی رعایت کر دیتی ہے اور لازمی حصے میں آدھا حصہ معاف کردیتی ہے مگر عجیب شرط عائد کرکے۔ کہتی ہے اگر 15 دن کے سفر کا ارادہ ہو تب ورنہ پوری نماز پڑھنی ہوگی۔۔۔۔۔۔

اور معاف کرنا بڑی غیر مستقل مزاج شخصیت ہے یہ نماز بھی۔۔۔ صبح کو جب آدمی فریش ہوتا ہے تو کہتی ہے صرف 4 رکعت پڑھو مگر رات کو جب آدمی سارے دن کی مشغلوں سے تھکا ہارا گھر آتا ہے تو کہتی ہے کھانا اور آرام بعد میں پورے 9 رکعت پڑھ لو پہلے۔۔۔۔۔

اس کے علاوہ جناب عالی، نماز پڑھنے کے اوقات بھی ایسے رکھے ہیں کہ آدمی کو نا پڑھے بغیر چارہ ہی نہیں رہتا۔ اس پر یہ الزام کہ نماز نہیں پڑھتی۔۔۔

میں ایک ایک وقت کا ذکر کرنا چاہوں گی کہ میرا کیس واضح ہو۔۔۔۔۔

1۔ نماز فجر: اس نماز کا وقت نہایت مشکل رکھا ہے گرمیوں میں یہ 4 بجے آدھی رات کو پڑھتے ہیں ۔ آپ خود سوچیں کہ 4 بجے اٹھنا آسان کام ہے کہ مشکل۔ یہ ٹھیک ہے کہ سردیوں میں 6 بجے کا وقت دیتی ہے مگر کون ظالم 0 ڈگری سردی میں گرما گرم لحاف کو چھوڑ کر ٹھنڈے پانی سے وضو کرے اور پھر مسجد جائے۔ ہے نا مشکل کام۔

2۔ نماز ظہر: یہ نماز ایسی وقت رکھی گئ ہے کہ کیا کہوں۔ اگر مرد حضرات بازار و آفس میں کاروبار میں مشغول ہوتے ہیں تو ہم خواتین گھر داری میں۔ طلبا اور اساتذہ سکول و کالج میں تو ڈاکٹر اور طبیب ہسپتال اور مطب میں۔ 1 بجے جب سب ان کاموں سے تھک کر اور بھوک سے مجبور ہو کر گھر کھانا کھانے اور چند گھڑی آرام کرنے آتا ہے تو پہلی نماز پڑھنی ہوگی۔۔ اب آپ خود سوچیں کہ خالی پیٹ اور تھکے بدن کے ساتھ کیسے پڑھیں پورے 10 رکعتیں۔

3۔ نماز عصر: سب لوگ جانتے ہیں کہ یہ وقت کاروبار اور تفریح کا مصروف ترین وقت ہوتا ہے۔ مگر اس کو صلوۃ الوسطٰی کا نام دے کر اس کی سخت تاکید کی گئ ہے۔

4۔ نماز مغرب۔ یہ نماز ایسی وقت رکھی گئ ہے کہ کاروبار یا تو جاری ہوتا ہے یا آدمی راستے میں ہوتا ہے۔ گھر میں بھی خواتین رات کا کھانا بنانے میں مصروف ہوتی ہیں ۔ ایسے میں سارے کام چھوڑ کر نماز پڑھنا کتنا مشکل ہوتا ہے۔ اور یہ بھی سنو۔ کہ باقی نمازوں میں تو اذان اور نماز میں کچھ وقفہ ہوتا ہے مگر مغرب کی نماز اذان کے بعد فوری پڑھنی ہوتی ہے۔ جلدی جلدی گھر پہنچن کر، وضو کرکےجب مسجد بھاگ کر پہنچتے ہیں تو نماز با جماعت ختم ہوچکی ہوتی ہے۔

5۔ عشاء: اس کے بارے میں تو میں نے سب سے پہلے بتایا تھا کہ رات بھر کی تھکن اور کھانے کے بعد کا خمارِ گندم کی حالت میں یہ نماز پڑھنی مشکل ہے نہایت مشکل ۔۔۔۔



 

شمشاد

لائبریرین
نمازیوں کی اقسام بھی تو ہوتی ہیں، جیسے :

ا) وہ جو باقائدہ نماز پڑھتے ہیں۔

2) وہ جو پڑھتے ہی نہیں۔

3) وہ جو کبھی پڑھتے ہیں اور کبھی نہیں پڑھتے۔

ان کے علاوہ بھی 3 اقسام اور ہیں :

(1) آٹھ کے
(2) کاٹھ کے
(3) تین سو ساٹھ کے

پہلی قسم جمعہ کے جمعہ
دوسری قسم کوئی مر گیا تو جنازہ پڑھنے چلے گئے
تیسری قسم سال کے سال عید کی نماز پڑھ لی۔
 

شمشاد

لائبریرین
اپنے متعلق کبھی بتایا ہے کسی نے کبھی :wink:

بہرحال تم جاری رکھو اپنی روداد،

ابھی تو رمضان کی ایک بہن زکواۃ اور بھائی حج باقی ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس کے لیے بتانے کی ضرورت نہیں۔

نماز ہر حال میں فرض ہے، تم تفصیل سے لکھ تو چکی ہو۔
 

جیہ

لائبریرین
بجا ارشاد

اللہ سب کو آپ کی طرح توفیق دے۔ نماز پڑھنے کی اور باقی فرائض کی بھی۔ آمین
 

تیشہ

محفلین
جیہ نے کہا:
محترم جناب تھانیدار صاحب
تھانۂ اردو محفل بواسطۂ انٹرنیٹ

مؤدبانہ گزارش ہے کہ بندی جب سے "جوان" ہوئ ہے، اس کو ایک شخص تنگ کرتا آرہا ہے۔

نہ جانے سارا سال وہ کہاں ہو تا ہے مگر ان دنوں وہ آجاتا ہے اور پورے ایک مہینے تک بندی کو تنگ کرتا ہے۔ نہ کھانے دیتا ہے اور نہ پینے۔ اور تو اور آدھی رات کو جب بندی انٹرنیٹ کے رنگینیوں سے تھک ہار کر گہری نیند سوری ہورہی ہوتی ہے۔ وہ اسے آکر جگا دیتا ہے اور کھانے کو کہتا ہے۔ اب بھلا آدھی رات کو جب آپ کو 3 گھنٹے بھی سوئے ہوئے گزرے نہ ہو اٹھ کرآپ کھانا کھاسکتے ہیں؟ اس وقت تو چوپاے بھی کچھ نہیں کھاتے۔ اور جب بندی طوعاً کرہاً ابھی کھانا کھا ہی رہی ہوتی وہ حکم دے دیتا ہے کہ اب بس کرو اذان ہو رہی ہے۔ اب مغرب تک کچھ نہیں کھانا۔
اور تو اور بندی کسی سہیلی کے ساتھ گپ شپ بھی نہیں لگا سکتی کہتا ہے غیبت نہ کرو ، جھوٹ مت بولو۔ اب بھلا کوئ دن کیسے گزارے غیبت اور جھوٹ کے بغیر۔

مغرب کو سارا دن بھوکا رکھنے کے بعد جب بندی ابھی کھانا کھا رہی ہوتی ہے کہ وہ منع کرلیتا ہے کہ اب بس کرو 29 رکعت نماز پڑھنی ہے۔ بندی تو 9 رکعات مشکل سے پڑھتی ہے 29 کیسے پڑھے؟

الغرض پورے مہینے بندی کی جان پر بنی ہوتی ہے اس کی وجہ سے۔ کبھی کبھی وہ 29 دن کے بعد بھی چلا جاتا مگر عموماً 30 دن سے پہلے جان نہیں چھوڑتا۔ جس دن چلا جاتا اس دن میری توعید ہوجاتی ہے.


آپ سے درخواست کہ اس مسئلے کے بیچ کوئ اقدام کیا جائے اور بندی کو اس صورتحال سے بچایا جائے

اور ہاں بندی اس شخص کا نام لکھنا بھول گئ ۔ اس کا نام ہے " رمضان"

بندی بہت ممنون ہوگی اس نوازش کے لیے۔

آپ کی تابعدار

جیہ


مزے کی تحریر جیہ :great:
 

جیہ

لائبریرین
نہیں جی ۔ آپ سمجھے نہیں۔ مجھے ڈر ہے کہ کہیں اللہ کی عدالت میں شعائر اسلام کا مذاق اڑانے کے لیے مردود نہ ٹھہرائ جاؤں۔۔۔



شکریہ باجو۔ آپ کو پسند آئ
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
قیصرانی نے کہا:
جیہ نے کہا:
شکریہ قیصرانی ۔ ویسے کہاں ہوتے ہیں آپ؟ سفر ختم ہوا کہ نہیں؟

اور ہاں آپ کی بات مان کر ہم آج ادیب بلکہ “1 دبی شخصیت“ ڈیکلیئر کردیتے ہیں :lol:
میں ابھی پاکستان میں ہوں، پرسوں ملتان جانا ہے، اس کے بعد گاؤں جانا ہے ابو کو سلام کرنے۔ اس کے بعد واپسی کے دن بہت قریب ہوں گے

شکریہ کہ میری بات مان لی‌
بھائی عید رمضان تو پاکستان میں منا کر جاو گے نا۔
 
Top