ایک بہت خوبصورت استفسار یاد آ گیا
"انسان جب جلتا ہے تو ایک ہی بار جل کر خاکستر کیوں نہیں ہو جاتا؟ کیوں اتنے برس لگ جاتے ہیں، جلتا رہتا ہے مگر بظاہر کوئی آگ بھی نہیں ہوتی، کوئی رنگ بھی نہیں ہوتا"۔۔۔
محترم ماہی بٹیا بہت خوبصورت استفسار شریک دھاگہ کیا آپ نے ۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
تیز آنچ پر گوشت گلنے کی بجائے جل کر اپنے وجود سے محروم ہوجاتا ہے ۔ اور اس کے جلنے کی تیز بو ناگوار محسوس ہوتی ہے ،
جبکہ دھیمی دھیمی آنچ پر گوشت جب گلنے پرآکر بھننے کے مقام پر پہنچتا ہے تو اس کے بھننے کی خوشبو اشتہاء کو بڑھا دیتی ہے ۔
جذبے بھی انسانی جسم و جاں پر کچھ ایسے ہی اثرات پیدا کرتے ہیں ۔
ہوس تیز آگ کی مانند جو جسم و جاں کو جلاتے متعفن کر دیتی ہے ۔۔
اور عشق دھیمی آنچ کی طرح جسم و جاں کو گلا کر خوشبودار کر دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
عشق ہی نہیں بلکہ اکثر خواہشات آرزوئیں انسان کو اپنی شدت بھری طلب سے سلگاتی رہتی ہیں ۔۔۔۔۔۔