میں بھی اس پر لکھنا چاہتا تھا۔ کیونکہ جمعہ والے دن ہم بھی ریلی کے ساتھ گے تھے کچھ لوگوں نے وہاں بھی توڑ پھوڑ کی تھی۔ شام کو جب میں لوگوں سے ملا تو تقریبا جس سے بھی میری بات ہوئی تو وہ سب یہی کہتے رہے کہ یہ توڑ پھوڑ ٹھیک نہیں یہ نہیں ہو نی چاہے تھی۔ اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ سب کی سوچ یہی تھی تو یہ توڑ پھوڑ کرنے والے کون تھے؟
میڈیا کو اس سوال کا سچ سچ جواب دینا چاہیے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور رحمان ملک کو
 

قیصرانی

لائبریرین
میڈیا کو اس سوال کا سچ سچ جواب دینا چاہیے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور رحمان ملک کو
رحمان ملک سے پوچھنا تو ایسے ہی ہے جیسے راہ چلے کسی فاتر العقل بندے سے فلسفے یا سائنس کا سوال پوچھنا۔ زیادہ سے زیادہ وہ یہی بتا سکیں گے کہ کیلا اور سیب ایک ہی چیز کے دو نام ہیں جو کہ کوئی بڑی "سینس" نہیں ہے

نوٹ: سائنس کو دیہاتی انداز میں پڑھنے کی کوشش کریں تو وہ یہی "سینس" کہلاتی ہے
 

پپو

محفلین
بھائی عبدالرزاق قادری میں آپ کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں جس شخص کے پیش نظر ناموس رسالت ہو اور وہ عاشق رسول ہو اس سے بعید ہے وہ ہنگامہ آرائی جس کے مناظر میڈیا نے دیکھائے اب رہی بات وہ کون لوگ تھے وہ کوئی بھی ہوں بے شک ہمارے بھائی بندہ ہوں ہو سکتے ہیں کہیں باہر سے نہیں آئے ان کے بارے میں یہ بات طے ہے وہ عاشق رسول نہیں تھے اپنے کسی ایجنڈا کو لیکر آئے تھے اور اسے ہی پورا کر گئے
رہی بات میڈیا کی تو وہ بڑی حد تک پہلے ہی سب جانتے ہیں سچی بات لقمان کیساتھ اور مہر بخاری ملک ریاض والا انٹرویو سب کو یاد ہوگا "جو چاہے ان کا حسن کرشمہ ساز کرے" میڈیا کا کام سچ لوگوں تک ڈلیور کرناہوتا ہے سب جانتے ہیں اب ان کی جانبداری عیاں ہے صرف اسی ایک واقعہ کی بات نہیں دیکھنے والے "چمک " دیکھ لیتے ہیں
رہے وہ معلون جو اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں میں یقین سے کہہ سکتا وہ ویسی نیند نہیں سوتے ہونگے جیسی پہلے سوتے تھے انشااللہ کوئی نا کوئی ہاتھ ان گردنوں تک پہنچ ہی جائیں گے کوئی پل جاتا ہے
 
قیام کا مطلب ہے کھڑے ہونا، برقرار رکھنا وغیرہ۔ مطلب ہے کہ مسلمانوں کو نیند سے بیدار ہو کر ایک مقصد کے لئے کھڑا ہونا ہے
اگر یہ وقت بھی عارضی جذبوں کی نذر ہو گیا تو نجانے مزید کون سی قیامت کا انتظار ہو گا
 
نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا۔
اس حقیقت کو بھول کر اللے تللوں میں پڑے بھٹک کیوں رہے ہیں۔
تیری نگاہ سے دل سینوں میں کانپتے تھے
کھویا گیا ہے تیرا جذبِ قلندرانہ
 
بھائی عبدالرزاق قادری میں آپ کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں جس شخص کے پیش نظر ناموس رسالت ہو اور وہ عاشق رسول ہو اس سے بعید ہے وہ ہنگامہ آرائی جس کے مناظر میڈیا نے دیکھائے اب رہی بات وہ کون لوگ تھے وہ کوئی بھی ہوں بے شک ہمارے بھائی بندہ ہوں ہو سکتے ہیں کہیں باہر سے نہیں آئے ان کے بارے میں یہ بات طے ہے وہ عاشق رسول نہیں تھے اپنے کسی ایجنڈا کو لیکر آئے تھے اور اسے ہی پورا کر گئے
رہی بات میڈیا کی تو وہ بڑی حد تک پہلے ہی سب جانتے ہیں سچی بات لقمان کیساتھ اور مہر بخاری ملک ریاض والا انٹرویو سب کو یاد ہوگا "جو چاہے ان کا حسن کرشمہ ساز کرے" میڈیا کا کام سچ لوگوں تک ڈلیور کرناہوتا ہے سب جانتے ہیں اب ان کی جانبداری عیاں ہے صرف اسی ایک واقعہ کی بات نہیں دیکھنے والے "چمک " دیکھ لیتے ہیں
رہے وہ معلون جو اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں میں یقین سے کہہ سکتا وہ ویسی نیند نہیں سوتے ہونگے جیسی پہلے سوتے تھے انشااللہ کوئی نا کوئی ہاتھ ان گردنوں تک پہنچ ہی جائیں گے کوئی پل جاتا ہے
سبحان اللہ !
یہ تو عوام نے ان نقیبوں کا ایک انٹرویو دیکھا تھا۔ معیشت اور عدلیہ اور حکومت کے حوالے سے۔
میں نے آج تک اُس کلپ سے زیادہ ناپسندیدگی یو ٹیوب پر نہیں دیکھی۔ جس میں دوسرے دن وہ محترمہ پوزیشن کلیر کرنے آئیں۔
یہی حضرات دن رات اِسلام کے خلاف بھی ہرزہ رسائیاں کرتے نظر آتے ہیں۔
 
میری امت مسلمہ سے التجا ہے کہ اگر وہ اس بار جاگ گئی ہے تو دوبارہ خواب خرگوش میں محو ہونے سے پہلے اپنی آنے والی نسلوں کا اِسلام ذہن میں رکھ کر سوئے۔
 
رحمان ملک سے پوچھنا تو ایسے ہی ہے جیسے راہ چلے کسی فاتر العقل بندے سے فلسفے یا سائنس کا سوال پوچھنا۔ زیادہ سے زیادہ وہ یہی بتا سکیں گے کہ کیلا اور سیب ایک ہی چیز کے دو نام ہیں جو کہ کوئی بڑی "سینس" نہیں ہے

نوٹ: سائنس کو دیہاتی انداز میں پڑھنے کی کوشش کریں تو وہ یہی "سینس" کہلاتی ہے
میکالے نے کہا !
کہ ان بر صغیر کے لوگوں کو وہ نظام تعلیم دو جس سے یہ اندرونی طور پر انگریز بنیں۔ اُسی کا نتیجہ ہمارا معاشرہ اور ہمارے حکمران، نقیب (اینکر پرسن اور صحافی) ہیں
 

پپو

محفلین
سبحان اللہ !
یہ تو عوام نے ان نقیبوں کا ایک انٹرویو دیکھا تھا۔ معیشت اور عدلیہ اور حکومت کے حوالے سے۔
میں نے آج تک اُس کلپ سے زیادہ ناپسندیدگی یو ٹیوب پر نہیں دیکھی۔ جس میں دوسرے دن وہ محترمہ پوزیشن کلیر کرنے آئیں۔
یہی حضرات دن رات اِسلام کے خلاف بھی ہرزہ رسائیاں کرتے نظر آتے ہیں۔
بھائی بڑی بات کہی میں نے تو وہ دونوں کلپ اپنے پاس بطور ثبوت رکھ چھوڑے ہیں کبھی کہیں ضرورت پڑ جاتی ہے
رہے وہ لوگ جو اسلام کے خلاف بولتے ہیں وہ اس رزق کا اثر جو آج تک نجانے کن ذرائع سے ان کے پیٹوں میں جاتا رہا ہے کفر و اسلالم جنگ ازل سے جاری ہے اور رہے گی بات صرف اتنی ہے کہ کون کس صف میں کھڑا ہوتا ہے اور یہ بڑے نصیبے کی بات ہے ہر کوئی اس کا خیریدار نہیں ہے کلمہ تو عبداللہ ابن ابی نے بھی پڑھا ہوگا انشااللہ اپنے نسل کو عشق رسول کی وراثت ہی دینی ہے اور ہے بھی کیا دینے کو خاطر جمع رکھیں
 
جب سامان نہ ہو اور ایمان تازہ ہو تو معجزات سرزد ہوتے ہیں نا۔ اب سامان ہے تو ایمان نہیں۔ اب وہ صورتحال کیسے بنے؟
الحمدُ للہ
ابھی ایمان باقی ہے۔
اکبر کے بعد پھر واپس مُڑے
مامون (معتزلہ) سے واپسی ممکن تھی
التمونت کے بعد تبدیلی آئی
کچھ نہ کچھ پاکستان بننے سے بھی آئی
بیسویں صدی کی دوسری دہائی میں ایک بھی برئے نام بھی اسلامی ملک نہ تھا فرق پڑا
بڑے دجال ، کذاب ، مع باطل انقلاب آئے
لیکن مسلمان واپس مُڑے
نو مید نہ ہو ان سے اے رہبرِ فرزانہ
کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی
 

کامل خان

محفلین
اگر حسن یوسف علیہ السلام کا کمال مصر کی عورتوں کی انگلیاں کٹ جانا تھا تو اللہ کے حبیب کی محبت میں گستاخوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم سَروں کی فصلیں کٹا کر انہیں جہنم واصل کریں گے۔ ان شاءاللہ
بھائ آپ خود توہین رسالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ایک پیغمبر کی عظمت کو بڑھانے کیلئے دوسرے کو گھٹانا توہین رسالت ہے۔
آپ کا کیا خیال ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا کمال محض یہ تھا کہ ایک بار ان کو دیکھ کر کچھ عورتوں نے اپنی انگلیاں کاٹ لیں؟ انکی عظمت کو محض ایسا حسین جس پر عورتیں مرتی ہوں کہہ کر گھٹانا بہت بڑی گستاخی ہے۔ آپ توبہ کیجئے۔ اللہ آپ کو معاف کرے۔ آمین
 

قیصرانی

لائبریرین
بھائ آپ خود توہین رسالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ایک پیغمبر کی عظمت کو بڑھانے کیلئے دوسرے کو گھٹانا توہین رسالت ہے۔
آپ کا کیا خیال ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا کمال محض یہ تھا کہ ایک بار ان کو دیکھ کر کچھ عورتوں نے اپنی انگلیاں کاٹ لیں؟ انکی عظمت کو محض ایسا حسین جس پر عورتیں مرتی ہوں کہہ کر گھٹانا بہت بڑی گستاخی ہے۔ آپ توبہ کیجئے۔ اللہ آپ کو معاف کرے۔ آمین
میرا خیال ہے کہ یہ بات انہوں نے حضرت یوست یوسف علیہ السلام کے کمال نہیں بلکہ ان کے حسن کے بارے لکھی ہے۔ ان کا حسن اور ان کی نبوت دو الگ الگ باتیں ہیں
 
Top