عشق میں لُٹتے ہیں دو گھر زیرِ پا بالائے سر

ہے لہو مجھ کو میسر زیرِ پا بالائے سر
عشق میں پتھر ہی پتھر زیرِ پا بالائے سر

دھوپ جھلسائے برابر زیرِ پا بالائے سر
آگ لگتی ہے سراسر زیرِ پا بالائے سر

کم ہی دیکھے ہیں مسخر زیرِ پا بالائے سر
کربلا میں تھے بَہتّر زیرِ پا بالائے سر

رب سے رحمت کی دعا ہو اور قدم بڑھتے رہیں
دونوں جانب ہے مقدر زیرِ پا بالائے سر

پاؤں سے نکلی زمیں چکرا گیا سر دیکھئے
گردشِ دوراں کے تیور زیرِ پا بالائے سر

چاندنی نے کر دیا روشن جو کوئے یار کو
ہوگیا رستہ منور زیرِ پا بالائے سر

ان کے آنے کی خبر پر جام اچھالے جائیں گے
ہوگا کچھ لمحوں میں ساغر زیرِ پا بالائے سر

ہوگئی، بارش میں جب بھیگا دوپٹہ ننگے پیر
پھول کو شبنم میسر زیرِ پا بالائے سر

زندگی برباد تھی جنت بھی نکلی ہاتھ سے
عشق میں لٹتے ہیں دو گھر زیرِ پا بالائے سر

رات کو مزدور کی چادر میں اتنے چھید تھے
رو پڑی غربت لپٹ کر زیرِ پا بالائے سر

تاجِ شاہی آئے گا آخر کو دیوانوں کے ہاتھ
کیا خبر رکھیں کہاں پر؟ زیرِ پابالائے سر

کہہ تو دی ہے اک غزل محفل میں رکھ کر دیکھئے
رکھتے ہیں کس جا سخنور زیرِ پا بالائے سر
 
استادِ محترم جناب الف عین ، ہو .. نگاہِ کرم.
کچھ عرصے پہلے آپ ہی کی شامل کردہ کسی استاد کی غزل پڑھی تھی اسی ردیف میں اور ارادہ کیا تھا کہ کبھی کوشش کریں گے۔ بہرحال کل بھرپور فراغت میں ذہن اِس طرف آ نکلا اور یہ کچھ ہو سکا ہے
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ کیا کہنے۔ شاہ نصیر کی ردیف میں خوب غزل اشعار نکالے ہیں آپ نے لیکن اکثر اشعار میں ردیف "زیرِ پا بالائے سر" اضافی لگ رہی ہے یعنی شعر کے مضمون سے لگا نہیں کھا رہی۔
 
واہ واہ کیا کہنے۔ شاہ نصیر کی ردیف میں خوب غزل اشعار نکالے ہیں آپ نے لیکن اکثر اشعار میں ردیف "زیرِ پا بالائے سر" اضافی لگ رہی ہے یعنی شعر کے مضمون سے لگا نہیں کھا رہی۔

فاتح بھائی سب سے پہلے تو آپ کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے توجہ دی۔
میرا اپنا شعری عقیدہ یہ ہے کہ جو بات شاعر شعر میں بیان نہ کر سکے اس بات کو نثر میں بھی بیان نہ کرے یعنی مضمون شعر میں ہی کہنا چاہییے شعر کی مدد کے لیے نثر کا سہارا لینا میں درست نہیں سمجھتا۔
لیکن یہاں کچھ عرض کرنا اس لیے ضروری ہے کہ ایک تو آپ نے اتنی شفقت سے حوصلہ افزئی فرمائی دوسرے یہ کہ میں محفل میں بہت سے لوگوں کی بات اور انکی رائے کو بہت اہمیت دیتا ہوں جن میں آپ بھی شامل ہیں لہذا صرف اس خیال سے کچھ عرض کروں گا واضح رہے کہ بحثیت شاعر اپنے شعر کے بارے میں گفتگو کرنا میں اپنی زاتی رائے میں درست نہیں سمجھتا
اگر آپ ان اشعار کی طرف اشارہ کر دیں تو مجھے بہت آسانی ہوگی۔ یہ عرض کرنے میں کہ میں نے کیا کہنے کی کوشش کی ہے، کہہ سکا یا نہیں بہرحال یہ فیصلہ قاری ہی کا ہوتا ہے
 
آخری تدوین:
Top