ایک اور بات پوچھنی ہے ۔۔۔۔۔ کہ وصلی قوافی ۔۔لگتا چلتا ۔۔یہ تو اس لیے نہیں ہیں کہ تا ۔۔ یہ ردیف میں شامل ہوگیا ہے اور حرف روی ل اور چ ہوگا اس صورت یا یا گ اور ل ۔۔۔۔۔۔۔
اور جلتے ۔۔۔ پھرتے کیا قوافی درست ہیں ؟
وصلی قوافی نہیں بلکہ قافیہ میں غیر اصلی حرف کو جب روی شمار کر لیا جائے تو اسے وصلی روی کہا جاتا ہے یہ ایک شاعرانہ رعایت ہے جس کا اعلان شاعر اپنی غزل کے مطلع میں کرتا ہے
جیسا کہ "چلتا" کو ایک مصرع میں قافیہ کرنا اور سکہ (آخری ہ کو الف کے مقابل لایا جا سکتا ہے) کو دوسرے میں قافیہ کرنا
اب چلتا میں اصل لفظ چل ہے اور تا ردیف کا حصہ شمار ہو گا اس میں چ مفتوح یعنی زبر کے ساتھ حرف ماقبل روی ہے اور ل روی ہے ۔لیکن سکہ اصلی اور چلتا وصلی دونوں مدمقابل آنے کی وجہ سے چلتا کا حرف روی لام کی بجائے الف ہوگا
جبکہ سکہ میں آخری ہے ہ جو بطور الف شمار کی گئی وہ روی ہے۔ اب اس قاعدے کے تحت اگلے تمام اشعار میں روی وصلی لایا جا سکتا ہے جیسا بہتا، کھلتا، روتا وغیرہ۔
نیز لگتا اور چلتا میں روی گ اور ل ہیں