صابرہ امین
لائبریرین
معزز استادِ محترم الف عین ، ظہیراحمدظہیر
محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
آداب
آپ کی خدمت میں ایک غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
بےرخی کا ہمیں الزام دیا جاتا ہے
بن تمہارے بھی بھلا ہم سے جیا جاتا ہے
ہم نے تو گاڑ دیے عشق کے جھنڈے ہر سو
اس لیے نام ہمارا ہی لیا جاتا ہے
طاقِ نسیان میں موجود ہیں اب عشق کے داغ
ایسے زخموں کو بس ایسے ہی سیا جاتا ہے
اپنی سوچوں میں ہی گم رہنا، مقدر اپنا
صبح تا شام یہی کام کیا جاتا ہے
وہ لگاتے رہیں چرکے ہمیں غم ہو کیونکر
زہر کا گھونٹ تو ہنس ہنس کے پیا جاتا ہے
اس نے چپکے سے مری پیٹھ میں خنجر مارا
دوستی میں بھلا ایسا بھی کیا جاتا ہے
مسلکِ عشق میں رسوائی کا درجہ ہے بڑا
عشق کی مے کو سرِ عام پیا جاتا ہے
محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
آداب
آپ کی خدمت میں ایک غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
بےرخی کا ہمیں الزام دیا جاتا ہے
بن تمہارے بھی بھلا ہم سے جیا جاتا ہے
ہم نے تو گاڑ دیے عشق کے جھنڈے ہر سو
اس لیے نام ہمارا ہی لیا جاتا ہے
طاقِ نسیان میں موجود ہیں اب عشق کے داغ
ایسے زخموں کو بس ایسے ہی سیا جاتا ہے
اپنی سوچوں میں ہی گم رہنا، مقدر اپنا
صبح تا شام یہی کام کیا جاتا ہے
وہ لگاتے رہیں چرکے ہمیں غم ہو کیونکر
زہر کا گھونٹ تو ہنس ہنس کے پیا جاتا ہے
اس نے چپکے سے مری پیٹھ میں خنجر مارا
دوستی میں بھلا ایسا بھی کیا جاتا ہے
مسلکِ عشق میں رسوائی کا درجہ ہے بڑا
عشق کی مے کو سرِ عام پیا جاتا ہے