عشق کا مقبرہ

عرفان سعید

محفلین
زیک کی شروع کردہ لڑی عشق کی گلی کو دیکھ کر میں نے سوچا کہ اس گلی کا اختتام جس مقبرے پر ہوتا ہے کیوں نہ اس پر بھی ایک لڑی شروع کی جائے۔
یہاں شادی شدہ خواتین و حضرات کی پرسوز صدائیں سنی جائیں گی۔ افادہ عام کے لیے آپ کو اجازت ہے کہ دل کھول کے اندر کا غبار نکالیں۔ گلے شکوے بھی کریں اور جہاں ربِ زوالجلال کا شکر ادا کرنے کا موقع ہو اس کے اظہار میں بھی بخل سے کام نہ لیں۔ یہ سب اس لیے کے اے خان جیسے لوگ کوئی بہت بڑی غلطی کرنے سے پہلے تصویر کے دونوں رخ دیکھ لیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
جو حضرات ہماری معلومات کے مطابق اس لڑی میں قابلِ قدر حصہ ڈال سکتے ہیں انہیں ہم ٹیگ کیے دیتے ہیں۔ کوئی رہ جائے تو ٹیگ کر کے ثوابِ دارین حاصل کریں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی
محمد وارث
خالد محمود چوہدری
محمد تابش صدیقی
زیک

اگر کسی صاحب کا نام ایک سے زیادہ دفعہ ٹیگ کیا جانا چاہیے تو وہ برملا اس کا اظہار کر سکتے ہیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
شادی سے پہلے میں چائے میں زیادہ دودھ ڈالا کرتا تھا اور بیگم کو چائے میں دودھ بالکل پسند نہیں تھا۔ شادی کے بعد ہماری لڑائی اس بات پر ہوتی کہ میں کہتا میری چائے میں دودھ کیوں نہیں ڈالا؟
دو سال بعد بیگم کو چائے میں زیادہ دودھ پسند آنے لگا اور مجھے بہت کم دودھ۔ اب لڑائی اس بات پر ہوتی کہ میں کہتا کہ میری چائے میں اتنا زیادہ دودھ کیوں ڈال دیا؟
 

محمد وارث

لائبریرین
جو حضرات ہماری معلومات کے مطابق اس لڑی میں قابلِ قدر حصہ ڈال سکتے ہیں انہیں ہم ٹیگ کیے دیتے ہیں۔ کوئی رہ جائے تو ٹیگ کر کے ثوابِ دارین حاصل کریں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی
محمد وارث
خالد محمود چوہدری
محمد تابش صدیقی
زیک

اگر کسی صاحب کا نام ایک سے زیادہ دفعہ ٹیگ کیا جانا چاہیے تو وہ برملا اس کا اظہار کر سکتے ہیں۔
اس "نا چیز" کو آپ نے بڑے بڑے جغادری، عشق کے مقبرے کے گدی نشینوں اور مجاوروں کے ساتھ اکٹھا کر دیا قبلہ، کہاں یہ خادم ِ زمانہ، کہاں وہ مخدومینِ عالَم! :)
 
اس طرح کی ہمدردانہ کوششیں پہلے بھی کی جاتی رہی ہیں، جس کی ایک مثال یہ ہے۔
ہمارے پیارے عاطف بھائی نے اپنے درد کا اظہار کیا
مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟
تم اس عید پر بھی نہ آؤ گی، ظالم؟

سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی
جبیں پر بھی بندیا سجاؤ گی، ظالم؟

لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل کا ناوک
کمان اپنے ابرو بناؤ گی، ظالم؟

سجاؤ گی کانوں کو تم بالیوں سے
لبوں پر بھی سُرخی لگاؤ گی، ظالم؟

نکھارو گی رخسار غازہ لگا کر
قمر کو بھی شیشہ دکھاؤ گی، ظالم؟

صراحی سی گردن میں مالا پہن کر
مہا رانیوں کو جلاؤ گی، ظالم؟

کلائی سجاؤ گی تم چوڑیوں سے
ہتھیلی پہ مہندی رچاؤ گی، ظالم؟

تمہاری جدائی میں تڑپوں گا جب میں
بھلا کیسے تم مسکراؤ گی، ظالم؟

تمہارے لیے ساری دنیا کو چھوڑا
مجھے یوں ہی تم چھوڑ جاؤ گی ظالم؟

دکھا کر زمانے کو عاطف کا گریہ
جہاں میں تماشہ بناؤ گی، ظالم؟

ٹیگ نامہ:
استادِ محترم
محترم محمد وارث
محترم محمد ریحان قریشی

تو ہم نے ان کو سمجھانے کی اپنی سی کوشش کی۔
بہت ہی پیارے بھائی عاطف ملک نے اپنے موجودہ حالات کی منظر کشی کی ہے۔ سوچا کہ ان کی شادی کے کچھ سال بعد کی منظر کشی بھی کی جائے۔ تو ایک کوشش بغیر کسی معذرت کے احباب کی نذر

"مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟"
ابھی پھر سے بازار جاؤ گی، ظالم؟

"سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی"
پہ چاندی کو کیسے چھپاؤ گی، ظالم؟

"لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل کا ناوک"
محلے کے بچے ڈراؤ گی، ظالم؟

"نکھارو گی رخسار غازہ لگا کر"
کہ کھنڈر کو پھر سے بساؤ گی، ظالم؟

بجا، مسکرا کر گئی ہے پڑوسن
مگر اب کچہری لگاؤ گی، ظالم؟

سنبھالوں گا بچے یا شاپر تمہارے
یہ بازار کب تک گھماؤ گی ظالم؟

تمہاری جدائی میں موجیں کروں گا
"بھلا کیسے تم مسکراؤ گی، ظالم؟"

یہ مانا کہ ہے عید کا دن خوشی کا
خوشی میں مگر کتنا کھاؤ گی، ظالم؟

بناؤ گی مجمع میں عاطف کا بھرتہ
"جہاں میں تماشہ بناؤ گی ظالم؟"
 

زیک

مسافر
اعلان عام ہے کہ ہماری تھرموسٹیٹ وارز کا اختتام کچھ عرصہ پہلے ہی ہوا ہے۔ صلح اس پر ہوئی کہ سردیوں میں میری مرضی کا درجہ حرارت ہو گا اور گرمیوں میں بیگم کی مرضی کا۔

لیکن یہ جنگ اتنی طویل ہو گئی کہ اب ایک تیسرا فریق ہماری بیٹی درجہ حرارت بدلتی رہتی ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
زیک کی شروع کردہ لڑی عشق کی گلی کو دیکھ کر میں نے سوچا کہ اس گلی کا اختتام جس مقبرے پر ہوتا ہے کیوں نہ اس پر بھی ایک لڑی شروع کی جائے۔
یہاں شادی شدہ خواتین و حضرات کی پرسوز صدائیں سنی جائیں گی۔ افادہ عام کے لیے آپ کو اجازت ہے کہ دل کھول کے اندر کا غبار نکالیں۔ گلے شکوے بھی کریں اور جہاں ربِ زوالجلال کا شکر ادا کرنے کا موقع ہو اس کے اظہار میں بھی بخل سے کام نہ لیں۔ یہ سب اس لیے کے اے خان جیسے لوگ کوئی بہت بڑی غلطی کرنے سے پہلے تصویر کے دونوں رخ دیکھ لیں۔
ویسے کیا ضروری ہے ڈاکٹر صاحب کہ "عشق کی گلی" کا اختتام "عشق کے مقبرے" ہی پر ہو، "عشق کی جنت" تک بھی تو یہ گلی جاتی ہوگی! :)
 

محمد وارث

لائبریرین
خُوگرِ حمد سے تھوڑا سا گِلا بھی سن لیں گے
سب سے پہلی شکایت مجھے اُس سے یہ ہے کہ وہ حد سے زیادہ مزاج شناس ہے۔ زبان اور الفاظ، اظہار کا انتہائی ناقص ذریعہ ہیں۔ میری بیوی، میرے گھر میں داخل ہونے کے انداز، سیڑھیاں چڑھنے کے طریقے، باڈی لینگویج بلکہ صرف نظر ڈالنے کے انداز ہی سے سمجھ جاتی ہے کہ اسے کیا مرض ہے اور اس کا کیا علاج ہے۔ :)

دوسری شکایت یہ ہے کہ جب میں اُس سے کہتا ہوں کہ کیا سب بیویاں ایسی ہی مزاج شناس ہوتی ہیں تو کہتی ہے مجھے کیا علم یہ تو مرد ہی بتا سکتے ہیں، اور جب میں کہتا ہوں کہ اچھا پھر مجھے ہی "تجربہ" کر لینے دو کہ کیا "بیویاں" ایسی ہی مزاج شناس ہوتی ہیں یا قدرت نے تمھی کو میرے لیے بطور خاص یہ حکمت عطا کی ہے تو پھر بھی نہیں مانتی! :)
 
جو حضرات ہماری معلومات کے مطابق اس لڑی میں قابلِ قدر حصہ ڈال سکتے ہیں انہیں ہم ٹیگ کیے دیتے ہیں۔ کوئی رہ جائے تو ٹیگ کر کے ثوابِ دارین حاصل کریں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی
محمد وارث
خالد محمود چوہدری
محمد تابش صدیقی
زیک

اگر کسی صاحب کا نام ایک سے زیادہ دفعہ ٹیگ کیا جانا چاہیے تو وہ برملا اس کا اظہار کر سکتے ہیں۔
بھیا کیوں ہمارے بند زخموں کو کرید کر نمک پاشی کرنا چاہ رہے ہیں ۔
آپ کی اس دعوت عام سے کہی قتل عام نہ ہوجائے ۔
 

فہد اشرف

محفلین
شادی سے پہلے میں چائے میں زیادہ دودھ ڈالا کرتا تھا اور بیگم کو چائے میں دودھ بالکل پسند نہیں تھا۔ شادی کے بعد ہماری لڑائی اس بات پر ہوتی کہ میں کہتا میری چائے میں دودھ کیوں نہیں ڈالا؟
دو سال بعد بیگم کو چائے میں زیادہ دودھ پسند آنے لگا اور مجھے بہت کم دودھ۔ اب لڑائی اس بات پر ہوتی کہ میں کہتا کہ میری چائے میں اتنا زیادہ دودھ کیوں ڈال دیا؟
من تو شدم تو من شدی
ہنوز equilibrium نیافت :LOL:
 

عرفان سعید

محفلین
ایک بار ویک اینڈ پر ہم نے بیگم کو تجویز دی کیوں نہ دوپہر کے کھانے میں دال چاول پکائے جائیں۔ بیگم نے سن ان سنی کر دی اور متبادل تجویز رکھی۔ ہم کچھ طیش میں آئے اور بیگم نے بھی جوابی وار کیے۔ خوب گرما گرمی کے بعد ہم نے کہا کہ جائیں کچھ نہ پکائیں۔ کچھ دیر خاموشی میں گزری اور پھر جھنجھلاہٹ کے ہاتھوں تنگ آکر ہم بستر پر لیٹ گئے۔ دو گھنٹے بعد آنکھ کھلی تو دوپہر کے کھانے کا وقت ہو رہا تھا۔ منہ ہاتھ دھو کر کھانے کی میز پر آئے تو بیگم نے تازہ تازہ دال چاول سامنے لاکر رکھ دیے۔
اس وقت بے اختیار یہ خیال آیاکہ

کبھی کبھی لڑنے کا فائدہ بھی ہو جاتا ہے۔
 
Top