علامہ دہشتناک : صفحہ 26 - 27 : دسواں صفحہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ابو کاشان

محفلین
ٹائپنگ : بوچھی مکمل
پہلی پروف ریڈنگ : ابو کاشان مکمل
تم نے اسکی ٹکیاں کہاں اور کیسے تبدیل کیں تھیں ۔۔۔،
'' مجھے اسکی ایک کمزوری کا علم تھا ۔ اسی سے فائدہ اٹھایا ،
چائے پینے کے دس منٹ بعد باتھ روم ضرور جاتی ہے ،۔۔اس دن ریالٹو کے قریب ملی تھی میں اسے چائے پلانے کے لئے اندر لے گیا ۔ ایک کیبین منتخب کرکے اس میں جا بیٹھے ۔ چائے منگوائی اسکا علم تو پہلے سے ہی تھا کہ وہ بیگ میں اعصاب کو سکون دینے والی ٹکیاں ضرور رکھتی ہے ۔ میں نے ویسی ہی زہریلی ٹکیاں اسی وقت سے اپنے پاس رکھنا شروع کردی تھیں ۔ جب سے اسکا فیصلہ کیا تھا ۔ جہاں بھی موقع ملتا مجھے یہی کرنا تھا ۔ بہرحال چائے پی کر دس منٹ بعد اس نے باتھ روم کا راستہ لیا تھا۔ بیگ کیبن میں ہی چھوڑ گئی تھی ۔ لہذا وہ کام بے حد آسان ہوگیا ۔'
' کسی شناسا نے تمھیں اسکے ساتھ دیکھا تو نہیں تھا ۔'
میری دانست میں تو نہیں ۔'
علامہ نے اسے شیلا سے گفتگو کے معتلق بتاتے ہوئے کہا ۔' اس نے ایک بیک ورڈ گھرانے کی لڑکی کی سفارش کرکے غلطی کی تھی ۔۔۔،
یاسمین بے حد آزاد خیال تھی ،
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ بات اسکی ہے کہ وہ کسی اور بہانے سے اسے کیمپنگ کے لئے اجازت دلوا لائی تھی ۔ ابھی پولیس کے علم میں نہیں آئی یہ بات ۔،،۔
؛؛ تو پھر شیلا بھی ۔۔۔،
؛ جلدبازی کی ضرورت نہیں ۔ بہرحال سوچنا پڑے گا ۔ ویسے تم محتاط رہو ۔،
' میں خائف تو نہیں ہوں جناب ،مجھے ذرہ برابر بھی فکر نہیں ہے۔۔۔ یاسمین کی موت کی خبر سننے کے بعد گہری نیند سویا تھا ۔۔'
؛ تم بہت اونچے جاؤ گے اسے لکھ لو ۔'
؛ شکریہ جناب ۔،
؛ شیلا کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے کے بعد تمھیں مطلع کردوں گا ۔،
؛ بہت بہتر ۔ ۔ ۔ ،

(26 ختم ہوا اب بریک کے بعد ستائیس ) ، ،
فون کی گھنٹی بجی تھی اور کپیٹن فیاض نے ریسیور اٹھایا تھا ۔ لیکن دوسری طرف بولنے والے کی آواز پہچان کر بھنویں سکوڑ لی تھیں ۔ ؛
کیا بات ہے ۔، اس نے بُرا سے منہ بنا کر کہا ۔ ؛اسوقت میں بہت مصروف ہوں ۔؛
؛ کیا آلو چھیل رہے ہو جسے بٹاٹابھی کہتے ہیں ۔ ۔ ،
دوسری طرف عمران کی آواز آئی ، ۔
؛ بکواس کرنے کی ضرورت نہیں جلدی سے اصل موضوع کی طرف آجاؤ ، ۔۔ فیاض نے غصیلے لہجے میں کہا ۔۔ ۔،
'' تم بیگم تصدیق کے پیچھے کیوں پڑ گئے ہو ۔؛؛
'' تم سے مطلب ۔۔ ۔،
'' بیگم تصدیق انکے سمدھیانے سے تعلق رکھتی ہیں ۔،
' میں نہیں سمجھا ، ۔ ۔
'' ثریا کی چیچیا ساس کے بھانجے کی بہو کی خالہ ہیں بیگم تصدیق ۔ ۔۔ ،
'' فضول باتیں نہ کرو ، ۔۔
اگر ڈاکٹر لق لقا قبلہ والد صاحب کے پاس پہنچ گئیں تو تمھاری والی ڈاکٹر صاحبہ خطرے میں پڑ جائیں گئین ، ۔ ۔
لہذا اصل مجرم کو گھر کے باہر تلاش کرو تو بہتر ہوگا ۔،۔۔
'' کیا تم کسی نتیجے پر پہنچ گئے ہو ۔۔ ۔ ، فیاض نے نرم پڑتے ہوئے پوچھا ،۔ ، ۔
'' مجھے اتنی فرصت کہاں ۔ ۔۔، دوسری طرف سے آواز آئی ۔، بیگم تصدیق دل کی مریضہ بھی ہیں لہذا اب تم ادھر کا رخ بھی نا کرنا ۔میں نہیں چاہتا کہ تمھاری محبوبہ صاحبہ والد صاحب قبلہ کی بھی نظر میں آجائیں ۔، ۔۔ ،
'' کیوں فضول باتیں کر رہے ہو ۔ کہاں ہو اسوقت ۔
'' جہنم میں بیٹھا سلیمان کی شادی پر پھچتارہا ہوں ۔
'' کہیں مت جانا ۔ ۔ ۔، میں آرہا ہوں ، ،


( ختم صفخہ ستائیس بھی شگفتہ )

"تم نے اسکی ٹکیاں کہاں اور کیسے تبدیل کیں تھیں ۔۔۔۔!"
"مجھے اسکی ایک کمزوری کا علم تھا۔ اسی سے فائدہ اٹھایا۔ چائے پینے کے دس منٹ بعد باتھ روم ضرور جاتی ہے۔۔۔۔ اس دن ریالٹو کے قریب ملی تھی میں اسے چائے پلانے کے لئے اندر لے گیا۔ ایک کیبین منتخب کر کے اس میں جا بیٹھے۔ چائے منگوائی اس کا علم تو پہلے سے ہی تھا کہ وہ بیگ میں اعصاب کو سکون دینے والی ٹکیاں ضرور رکھتی ہے۔ میں نے ویسی ہی زہریلی ٹکیاں اسی وقت سے اپنے پاس رکھنا شروع کردی تھیں۔ جب سے اسکا فیصلہ کیا تھا۔ جہاں بھی موقع ملتا مجھے یہی کرنا تھا۔ بہرحال چائے پی کر دس منٹ بعد اس نے باتھ روم کا راستہ لیا تھا۔ بیگ کیبن میں ہی چھوڑ گئی تھی۔ لہذا وہ کام بے حد آسان ہوگیا۔"
" کسی شناسا نے تمھیں اسکے ساتھ دیکھا تو نہیں تھا۔!"
" میری دانست میں تو نہیں۔!"
علامہ نے اسے شیلا سے گفتگو کے معتلق بتاتے ہوئے کہا۔ "اس نے ایک بیک ورڈ گھرانے کی لڑکی کی سفارش کر کے غلطی کی تھی۔!"
"یاسمین بے حد آزاد خیال تھی۔!"
"اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ بات اس کی ہے کہ وہ کسی اور بہانے سے اسے کیمپنگ کے لئے اجازت دلوا لائی تھی۔ ابھی پولیس کے علم میں نہیں آئی یہ بات۔!"
"تو پھر شیلا بھی۔۔۔۔!"
"جلد بازی کی ضرورت نہیں۔ بہرحال سوچنا پڑے گا۔ ویسے تم محتاط رہو۔"
"میں خائف تو نہیں ہوں جناب! مجھے ذرہ برابر بھی فکر نہیں ہے۔۔۔۔ یاسمین کی موت کی خبر سننے کے بعد گہری نیند سویا تھا۔!"
"تم بہت اونچے جاؤ گے اسے لکھ لو۔"
"شکریہ جناب۔!"
"شیلا کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے کے بعد تمھیں مطلع کردوں گا۔!"
"بہت بہتر۔!"


فون کی گھنٹی بجی تھی اور کپیٹن فیاض نے ریسیور اٹھایا تھا۔ لیکن دوسری طرف بولنے والے کی آواز پہچان کر بھنویں سکوڑ لی تھیں۔"
"کیا بات ہے۔!" اس نے بُرا سے منہ بنا کر کہا۔ "اس وقت میں بہت مصروف ہوں۔"
" کیا آلو چھیل رہے ہو جسے بٹاٹا بھی کہتے ہیں۔۔۔۔!" دوسری طرف عمران کی آواز آئی۔
"بکواس کی ضرورت نہیں جلدی سے اصل موضوع کی طرف آجاؤ۔!" فیاض نے غصیلے لہجے میں کہا۔!
"تم بیگم تصدّق کے پیچھے کیوں پڑ گئے ہو۔!"
"تم سے مطلب۔!"
"بیگم تصدّق ان کے سمدھیانے سے تعلق رکھتی ہیں۔!"
"میں نہیں سمجھا۔"
"ثریا کی چچیا ساس کے بھانجے کی بہو کی خالہ ہیں بیگم تصدیق۔۔۔۔!"
"فضول باتیں نہ کرو۔"
"اگر ڈاکٹر لق لقا قبلہ والد صاحب کے پاس پہنچ گئیں تو تمھاری والی ڈاکٹر صاحبہ خطرے میں پڑ جائیں گئی۔ لہٰذا اصل مجرم کو گھر کے باہر تلاش کرو تو بہتر ہوگا۔!"
" کیا تم کسی نتیجے پر پہنچ گئے ہو۔۔۔۔!" فیاض نے نرم پڑتے ہوئے پوچھا۔
"مجھے اتنی فرصت کہاں۔" دوسری طرف سے آواز آئی۔ "بیگم تصدّق دل کی مریضہ بھی ہیں۔ لہٰذا اب تم ادھر کا رخ بھی نہ کرنا۔ میں نہیں چاہتا کہ تمھاری محبوبہ صاحبہ والد صاحب قبلہ کی بھی نظر میں آجائیں۔"
" کیوں فضول باتیں کر رہے ہو۔ کہاں ہو اس وقت۔!"

"جہنم میں بیٹھا سلیمان کی شادی پر پھچتا رہا ہوں۔"
" کہیں مت جانا۔۔۔۔ میں آرہا ہوں۔!"
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین




دسواں صفحہ




صفحہ | منتخب کرنے والی ٹیم/ رکن| تحریر | پہلی پروف ریڈنگ | دوسری پروف ریڈنگ | آخری پروف ریڈنگ | پراگریس

دسواں : 26 - 27 | انفرادی رکن | بوچھی | ابو کاشان | ---- | ---- | 60%







 

جیہ

لائبریرین
پروف بار دوم: جویریہ مسعود

"تم نے اس کی ٹکیاں کہاں اور کیسے تبدیل کیں تھیں۔۔۔؟"
"" مجھے اس کی ایک کمزوری کا علم تھا" اسی سے فائدہ اٹھایا۔ چائے پینے کے دس منٹ بعد باتھ روم ضرور جاتی ہے۔۔۔ اس دن ریالٹو کے قریب ملی تھی۔ میں اسے چائے پلانے کے لئے اندر لے گیا۔ ایک کیبین منتخب کر کے اس میں جا بیٹھے۔ چائے منگوائی اس کا علم تو پہلے سے ہی تھا کہ وہ بیگ میں اعصاب کو سکون دینے والی ٹکیاں ضرور رکھتی ہے۔ میں نے ویسی ہی زہریلی ٹکیاں اسی وقت سے اپنے پاس رکھنا شروع کردی تھیں جب سے اس کا فیصلہ کیا تھا۔ جہاں بھی موقع ملتا مجھے یہی کرنا تھا۔ بہر حال چائے پی کر دس منٹ بعد اس نے باتھ روم کا راستہ لیا تھا۔ بیگ کیبن میں ہی چھوڑ گئی تھی۔ لہٰذا وہ کام بے حد آسان ہوگیا۔"
" کسی شناسا نے تمھیں اس کے ساتھ دیکھا تو نہیں تھا؟"
"میری دانست میں تو نہیں۔"
علامہ نے اسے شیلا سے گفتگو کے متعلق بتاتے ہوئے کہا۔" اس نے ایک بیک ورڈ گھرانے کی لڑکی کی سفارش کرکے غلطی کی تھی۔۔۔"
یاسمین بے حد آزاد خیال تھی۔"
"اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ بات اس کی ہے کہ وہ کسی اور بہانے سے اسے کیمپنگ کے لئے اجازت دلوا لائی تھی۔ ابھی پولیس کے علم میں نہیں آئی یہ بات۔ "
"تو پھر شیلا بھی۔۔۔"
" جلد بازی کی ضرورت نہیں۔ بہرحال سوچنا پڑے گا۔ ویسے تم محتاط رہو۔"
" میں خائف تو نہیں ہوں جناب، مجھے ذرہ برابر بھی فکر نہیں ہے۔۔۔ یاسمین کی موت کی خبر سننے کے بعد گہری نیند سویا تھا۔۔"
" تم بہت اونچے جاؤ گے اسے لکھ لو۔"
" شکریہ جناب۔"
" شیلا کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے کے بعد تمھیں مطلع کردوں گا۔"
" بہت بہتر۔۔۔ "




فون کی گھنٹی بجی تھی اور کپیٹن فیاض نے ریسیور اٹھایا تھا لیکن دوسری طرف بولنے والے کی آواز پہچان کر بھنویں سکوڑ لی تھیں۔ "
کیا بات ہے؟" اس نے بُرا سا منہ بنا کر کہا۔ "اس وقت میں بہت مصروف ہوں۔"
" کیا آلو چھیل رہے ہو جسے بٹاٹا بھی کہتے ہیں۔۔؟ "
دوسری طرف عمران کی آواز آئی "۔
" بکواس کرنے کی ضرورت نہیں۔ جلدی سے اصل موضوع کی طرف آجاؤ "۔۔ فیاض نے غصیلے لہجے میں کہا۔۔۔"
" تم بیگم تصدیق کے پیچھے کیوں پڑ گئے ہو؟"
" تم سے مطلب۔۔۔؟"
" بیگم تصدیق ان کے سمدھیانے سے تعلق رکھتی ہیں۔"
" میں نہیں سمجھا "۔۔
" ثریا کی چیچیا ساس کے بھانجے کی بہو کی خالہ ہیں بیگم تصدیق۔۔۔ "
" فضول باتیں نہ کرو "۔۔
"اگر ڈاکٹر لق لقا قبلہ والد صاحب کے پاس پہنچ گئیں تو تمھاری والی ڈاکٹر صاحبہ خطرے میں پڑ جائیں گی "۔۔۔ لہٰذا اصل مجرم کو گھر کے باہر تلاش کرو تو بہتر ہوگا"۔۔۔
" کیا تم کسی نتیجے پر پہنچ گئے ہو۔۔۔؟ " فیاض نے نرم پڑتے ہوئے پوچھا۔
" مجھے اتنی فرصت کہاں۔۔۔" دوسری طرف سے آواز آئی۔" بیگم تصدیق دل کی مریضہ بھی ہیں لہذا اب تم ادھر کا رخ بھی نا کرنا۔ میں نہیں چاہتا کہ تمھاری محبوبہ صاحبہ والد صاحب قبلہ کی بھی نظر میں آجائیں۔۔ "
" کیوں فضول باتیں کر رہے ہو۔ کہاں ہو اس وقت؟"
" جہنم میں بیٹھا سلیمان کی شادی پر پچھتا رہا ہوں۔
" کہیں مت جانا۔۔۔ میں آرہا ہوں۔"
 

الف عین

لائبریرین
آخر پروف:

"تم نے اس کی ٹکیاں کہاں اور کیسے تبدیل کیں تھیں۔۔۔؟"
"" مجھے اس کی ایک کمزوری کا علم تھا" اسی سے فائدہ اٹھایا۔ چائے پینے کے دس منٹ بعد باتھ روم ضرور جاتی ہے ۔۔۔ اس دن ریالٹو کے قریب ملی تھی۔ میں اسے چائے پلانے کے لئے اندر لے گیا۔ ایک کیبین منتخب کر کے اس میں جا بیٹھے ۔ چائے منگوائی اس کا علم تو پہلے سے ہی تھا کہ وہ بیگ میں اعصاب کو سکون دینے والی ٹکیاں ضرور رکھتی ہے ۔ میں نے ویسی ہی زہریلی ٹکیاں اسی وقت سے اپنے پاس رکھنا شروع کر دی تھیں جب سے اس کا فیصلہ کیا تھا۔ جہاں بھی موقع ملتا مجھے یہی کرنا تھا۔ بہر حال چائے پی کر دس منٹ بعد اس نے باتھ روم کا راستہ لیا تھا۔ بیگ کیبن میں ہی چھوڑ گئی تھی۔ لہٰذا وہ کام بے حد آسان ہو گیا۔"
" کسی شناسا نے تمھیں اس کے ساتھ دیکھا تو نہیں تھا؟"
"میری دانست میں تو نہیں۔"
علامہ نے اسے شیلا سے گفتگو کے متعلق بتاتے ہوئے کہا۔" اس نے ایک بیک ورڈ گھرانے کی لڑکی کی سفارش کرکے غلطی کی تھی۔۔۔"
یاسمین بے حد آزاد خیال تھی۔"
"اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ بات اس کی ہے کہ وہ کسی اور بہانے سے اسے کیمپنگ کے لئے اجازت دلوا لائی تھی۔ ابھی پولیس کے علم میں نہیں آئی یہ بات۔ "
"تو پھر شیلا بھی۔۔۔"
" جلد بازی کی ضرورت نہیں۔ بہرحال سوچنا پڑے گا۔ ویسے تم محتاط رہو۔"
" میں خائف تو نہیں ہوں جناب، مجھے ذرہ برابر بھی فکر نہیں ہے ۔۔۔ یاسمین کی موت کی خبر سننے کے بعد گہری نیند سویا تھا۔۔"
" تم بہت اونچے جاؤ گے اسے لکھ لو۔"
" شکریہ جناب۔"
" شیلا کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے کے بعد تمھیں مطلع کردوں گا۔"
" بہت بہتر۔۔۔ "




فون کی گھنٹی بجی تھی اور کپیٹن فیاض نے ریسیور اٹھایا تھا لیکن دوسری طرف بولنے والے کی آواز پہچان کر بھنویں سکوڑ لی تھیں۔ "
کیا بات ہے ؟" اس نے بُرا سا منہ بنا کر کہا۔ "اس وقت میں بہت مصروف ہوں۔"
" کیا آلو چھیل رہے ہو جسے بٹاٹا بھی کہتے ہیں۔۔؟ "
دوسری طرف عمران کی آواز آئی "۔
" بکواس کرنے کی ضرورت نہیں۔ جلدی سے اصل موضوع کی طرف آجاؤ "۔۔ فیاض نے غصیلے لہجے میں کہا۔۔۔"
" تم بیگم تصدیق کے پیچھے کیوں پڑ گئے ہو؟"
" تم سے مطلب۔۔۔؟"
" بیگم تصدیق ان کے سمدھیانے سے تعلق رکھتی ہیں۔"
" میں نہیں سمجھا "۔۔
" ثریا کی چیچیا ساس کے بھانجے کی بہو کی خالہ ہیں بیگم تصدیق۔۔۔ "
" فضول باتیں نہ کرو "۔۔
"اگر ڈاکٹر لق لقا قبلہ والد صاحب کے پاس پہنچ گئیں تو تمھاری والی ڈاکٹر صاحبہ خطرے میں پڑ جائیں گی "۔۔۔ لہٰذا اصل مجرم کو گھر کے باہر تلاش کرو تو بہتر ہو گا"۔۔۔
" کیا تم کسی نتیجے پر پہنچ گئے ہو۔۔۔؟ " فیاض نے نرم پڑتے ہوئے پوچھا۔
" مجھے اتنی فرصت کہاں۔۔۔" دوسری طرف سے آواز آئی۔" بیگم تصدیق دل کی مریضہ بھی ہیں لہذا اب تم ادھر کا رخ بھی نا کرنا۔ میں نہیں چاہتا کہ تمھاری محبوبہ صاحبہ والد صاحب قبلہ کی بھی نظر میں آجائیں۔۔ "
" کیوں فضول باتیں کر رہے ہو۔ کہاں ہو اس وقت؟"
" جہنم میں بیٹھا سلیمان کی شادی پر پچھتا رہا ہوں۔
" کہیں مت جانا۔۔۔ میں آ رہا ہوں۔"
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top