بہت شکریہ جناب شعیب ۔۔
مجھے ماضی (معروف اور مجہول) اور مضارع (معروف اور مجہول) کی گردان اس لئے چاہئے کہ میں واقعی مبتدی ہوں۔ اور اصطلاحی زبان کو ویسے نہیں سمجھ سکتا کیسے ایک زبان دان سمجھ سکتا ہے۔ میرا پنا خیال ہے کہ یہ خماسی (ط م ء ن ن) ہے۔ اور اس کا باب افععلال ہے۔ افعنلال ہو سکتا ہے اگر افعنلال کا نون حرف اصلی ہے زوائد میں دونوں الف ہیں؛ پہلا ہمزہ مکسور (اردو میں بصورت الف) اور دوسرا الف مضاعف کے درمیان۔ اطمینان (ہمزہ بصورت ی) :: ا ف ع ع ل ا ل : ا ط م ء ن ا ن۔ مضارع قرآن شریف میں آیا ہے۔ لیطمئنَّ قلبی اور تطمئنُّ القلوب ۔ یفععلل :: یَ فْ عَ عْ لِ لُ : یَ طْ مَ ءْ نِ نُ (نون مضاعف آخر میں ہوا تو مشدد ہوا، پہلے نون کی حرکت :کسرہ: اپنے سے پہلے حرف ہمزہ پر منتقل ہو گئی) یَطْمَئِنُّ ۔
بہ این ہمہ عین ممکن ہے کہ میں غلطی پر ہوں۔
ایک گزارش یہ بھی تھی کہ نون ثقیلہ و خفیفہ کا اطلاق اس پر ہوتا ہے؟ اگر ہوتا ہے تو اس کی صورت کیا ہوتی ہے۔
اگر یہ اصل طامن (رباعی) ہے تو باب افعلال میں تو :: ا ف ع ل ا ل ۔۔ ا ط ء م ن ا ن ۔۔ اطئمنان :: ہونا چاہئے تھا نہ کہ اطمینان۔
بہت آداب۔