فلسفی
محفلین
ہماری سر زمیں پر آ کے جو ہم سے الجھتا ہے
جواب اس کو نہ دینے کے سوا کچھ اور رستا ہے؟
ہماری خامشی کو دیکھ کر دشمن گرجتا ہے
ہماری امن کی خواہش کو کمزوری سمجھتا ہے
ہمیں لڑنے پہ تُو کافر! جو اب مجبور کرتا ہے
تو انجانے میں اپنی موت سے ناداں الجھتا ہے
ترا ہر اک سپاہی موت سے ڈرتا ہے بے چارہ
ہمارا ہر جواں شوقِ شہادت دل میں رکھتا ہے
زبانیں کیوں تمہاری منصفو! خاموش ہیں اب تک
تمہارے سامنے دشمن ہر اک حد سے گزرتا ہے
شرافت کی زباں تجھ کو سمجھ آتی نہیں شاید
تجھے ہم دوست کہتے ہیں مگر تُو ہم سے لڑتا ہے
علیؓ کے جانشیں خالدؓ کے پیروکار ہیں ہم سب
یہ سب کچھ جان کر بھی کیوں ہمیں تُو تنگ کرتا ہے
تجھے اتنا بتا دیں دشمنِ اسلام خیبر میں
ابھی تک نعرہِ تکبیر سے ہر در لرزتا ہے
جواب اس کو نہ دینے کے سوا کچھ اور رستا ہے؟
ہماری خامشی کو دیکھ کر دشمن گرجتا ہے
ہماری امن کی خواہش کو کمزوری سمجھتا ہے
ہمیں لڑنے پہ تُو کافر! جو اب مجبور کرتا ہے
تو انجانے میں اپنی موت سے ناداں الجھتا ہے
ترا ہر اک سپاہی موت سے ڈرتا ہے بے چارہ
ہمارا ہر جواں شوقِ شہادت دل میں رکھتا ہے
زبانیں کیوں تمہاری منصفو! خاموش ہیں اب تک
تمہارے سامنے دشمن ہر اک حد سے گزرتا ہے
شرافت کی زباں تجھ کو سمجھ آتی نہیں شاید
تجھے ہم دوست کہتے ہیں مگر تُو ہم سے لڑتا ہے
علیؓ کے جانشیں خالدؓ کے پیروکار ہیں ہم سب
یہ سب کچھ جان کر بھی کیوں ہمیں تُو تنگ کرتا ہے
تجھے اتنا بتا دیں دشمنِ اسلام خیبر میں
ابھی تک نعرہِ تکبیر سے ہر در لرزتا ہے