شاید خیالات کی وجہ سے مجھ ہندوستانی کو اصلاح کے لیے نہیں دی گئی!
کیوں شرمندہ کر رہے ہیں سر۔ میں نے یہ اصلاح والے زمرے میں پیش ہی نہیں کی۔وہ تو شاہ جی نے یہاں بھی غلطی نکال دی اس لیے تصحیح کردی۔
ویسے آپ نے جو طعنہ مارا ہے وہ ساری رات سینے میں چھبے گا۔ میرا اپنا آبائی تعلق ضلع روہتک، گاوں حسن گڑھ سے ہے۔ نانا اور داد ہجرت کرکے لاہور تشریف لائے تھے۔ لیکن تقسیم کے دوران جو تلخیاں ہمارے خاندان نے جھیلی ہیں ان کا تذکرہ ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں، اس کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان دونوں ایک اچھے ہمسائے کی طرح رہیں۔ ہم ماضی کو بھولنے پر آمادہ ہیں۔ لیکن کچھ عناصر، (دونوں طرف لیکن شدت شاید ہندوستان میں زیادہ ہے) ایسا ہونے نہیں دیتے۔ ہم تو اب بھی یہی دعا کرتے ہیں کہ اللہ پاک دونوں ملکوں کو امن کے ساتھ رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ لیکن اگر جنگ ہی ضروری ٹھہری اور مسلط کی گئی تو پھر دل میں وہی شہادت کا جذبہ ہے جس کی بنیاد پر یہ غزل کہنے کی کوشش کی۔
اب قوافی تو درست ہیں لیکن محض کچھ جذباتی بیانات کے، کوئی تخیل کار فرما نظر نہیں آتا
آپ کی بات بالکل درست ہے۔ جذبات میں ہی لکھی تھی اس لیے قافیہ کے طرف زیادہ دھیان بھی نہیں گیا اور نہ ہی اصلاح کی طرف۔ اہل علم کی طبع ناز پر شاید گراں گزرا، اس کے لیے تہہ دل سے معذرت خواں ہوں۔