مئی 2012 کو ایک آئی ٹی بلاگ پر عمار افضل کے لحاظ سے ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع ہوئی تھی ملاحظہ ہو
گذشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان میں آئی ٹی کے شعبہ میں کافی تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ ملک میں سافٹوئیر ہاوسز اور آئی ٹی کمپنیوں کے قیام سے اس شعبہ میں روزگار کے بہترین مواقع پیدا ہوئے ہیں جسکی وجہ سے آج پاکستانی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں آئی ٹی اور
ٹیلی کام کی تعلیم عروج پر ہے۔ آئی ٹی کے اس میدان میں جہاں اعلی تعلیم یافتہ افراد اپنا کردار ادا کر رہے ہیں وہیں
ارفع کریم(مرحومہ) ،
بابر اقبال اور ان جیسے بہت سے ہونہار پاکستانی بچے بھی اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر نت نئے عالمی ریکارڈ بنا کر پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔
پاکستان میں حالیہ چند سالوں کے دوران دہشت گردی کی کاروائیوں اور مغربی ممالک بشمول بھارت کی جانب سے منفی پراپوگنڈہ کے باعث پوری دنیا میں پاکستان کا نام بدنام ہورہا ہے، وہیں یہ ہونہار بچے اس کوشش میں ہیں کہ دنیا کے سامنے پاکستان کا مثبت پہلو اجاگر کیا جائے اور وہ بہت حد تک اس میں کامیاب بھی ہوئے ہیں۔ لیکن جناب کیا کیا جائے یہاں بھی کچھ افراد سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے جھوٹ اور دھوکہ دہی کا سہارا لے کر ملک کی عزت کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔
چند روز قبل ایک دوست نے نجی ٹی وی چینل ’سماء‘ کی ایک رپورٹ پر توجہ دلائی جس میں چینل کی جانب سے اوکاڑہ کے ایک نوجوان عمار افضل گولڈ میڈ لسٹ کا خصوصی پیکج تیار کیا گیا۔ اس سے قبل سرکاری ٹی وی اور دنیا نیوز بھی عمار افضل کو اپنے پروگرامز میں مدعو کرچکے ہیں
(ان پروگرامز کی ویڈیوز تحریر کے آخر پر ملاحظہ فرمائیں) ۔عمار افضل کا دعوی ہے کہ مائیکروسافٹ ونڈوز ڈیویلپمنٹ ٹیم کا نہ صرف حصہ ہیں بلکہ مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی جانب سے انہیں کمپنی کا اعزازی مینجنگ ڈائریکٹر بھی مقرر کیا گیا ہے۔
عمار کا کہنا ہے کہ باقی لوگوں کو مائیکروسافٹ ڈیویلپر ٹیم کا حصہ بننے کے لیے ہزاروں ڈالر ادا کرنا پڑتے ہیں جبکہ بل گیٹس نے عمار کو اپنی طرف سے وظیفہ دے کر اس ٹیم کا حصہ بنایا۔ عمار کے مطابق ونڈوز ڈیویلپمنٹ ٹیم میں کل 49 افراد شامل ہیں اور عمار کو ونڈوز کے مستقبل کے ورژن ونڈوز 9 کے لیے 50 فیصد کام کی ذمہ داری سونپی گئی ہےجبکہ باقی 48 ڈیویلپرز عمار کی مشاورت سے بقایا کام سرانجام دیں گے
(شاید مائیکروسافٹ کو ونڈوز 9 پیش کرنے کی بہت جلدی ہے؟) ۔ یہی نہیں بلکہ عمار افضل نے یہ دعوی بھی کیا کہ اس سال جاری کیے جانے والی ونڈوز 8 کو عمار کے کہنے پر مزید بہتری کے لیے سال کے آخر تک موخر کر دیا گیا اور وہ ونڈوز 8 استعمال کرنے والے پہلے فرد ہیں۔ ارے واہ، عمار اتنے قابل ہیں اور ہمیں معلوم ہی نہ تھا؟
مائیکروسافٹ اور عمار کا تعلق جاننے کے لیے میں نے مائیکروسافٹ پاکستان کے ایک عہدہ دار
طاہر مسعود سے رابطہ کیا، میرے استفار پر انہوں نے عمار کی ان حیرت انگیز کامیابیوں سے لاعلمی کا اظہار کیا اور اسے کھلا فراڈ قرار دیا ، انہوں نے کہا کمپنی اس دھوکہ دہی کی جلد خبر لے گی۔ اسی طرح امریکی شہر ریڈمونڈ میں واقع مائیکروسافٹ ہیڈکواٹرز میں کام کرنے والے ایک دوست
حامد ضیاء نے عمار افضل کے تمام دعووں کو غلط اور صریحاً جھوٹ قرار دیا۔ حامد ضیاء نے پاکستانی میڈیا کی بے وقوفی پر حیرت کا اظہار کیا ، انہوں نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے مائیکروسافٹ پاکستان کے کنٹری مینجر کو اس فراڈیے کی اطلاع دے دی گئی ہے۔
جب سماء ٹی وی کی یہ ویڈیو
آئی ٹی نامہ کے فیس بک پیج پر اپلوڈ کی گئی اورقارئین سے اس کے سچ اور جھوٹ کے بارے میں آراء طلب کی گئیں تواکثر دوستوں نے عمار کو فراڈ قرار دیا جس پر عمار افضل کافی غصہ میں نظر آئے اپنی سچائی ثابت کرنے کے لیے ہم سے یہ وعدہ کیا کہ وہ بہت جلد تمام ثبوت ہمیں بذریعہ ای میل ارسال کردیں گے، جو کہ انہیں مسلسل یاد دہانی کروانے کے باوجود آج تک موصول نہیں ہوئے۔لہذا ہمیں اس ویڈیو میں دکھائے گئے سرٹیفیکیٹس سے ہی کام چلانا پڑے گا۔
عمار افضل کا دعوی ہے کہ وہ مائیکروسافٹ ڈیویلپمنٹ اوراوریکل میں عالمی ریکارڈ یافتہ ہیں، جس کے لیے ویڈیو میں انکی جانب سے گینیز ورلڈ ریکارڈز کا ایک خط ، سٹینفورڈ یونیورسٹی کی اسناد اور برین بینچ نامی ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے سرٹیفیکیٹس دکھائے گئے ہیں۔اکثر دوستوں اور خود میر ایہ خیال ہے کہ تمام نہ سہی تو ان میں سے اکثر جعلی ہیں۔
سب سے پہلے بات کرتے ہیں گینیز ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے بھیجے گئے خط کی، خط ایک عام بلیک اینڈ وائیٹ پرنٹ ہے جس میں عمار کو مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ انکے کوائف درج ہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ دو سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود عمار کی جانب سے گینیز ورلڈ ریکارڈ سے اصل سرٹیفیکیٹ کا مطالبہ نہیں کیا گیا؟ اور نہ ہی
ویب سائیٹ پر انکا کوئی نام و نشان ہے؟ ماجرا کیا ہے؟ اس خط میں جس بات نے میری توجہ حاصل کی وہ یہ ہے عمار نے نقلی خط تو بنا لیا لیکن گرائمر کی ایک غلطی نے مروا دیا ، اور وہ ایک جگہ as follows کی بجائے as followed لکھ گئے۔
گینیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے جاری کیا جانے والا اصل سرٹیفیکیٹ کچھ یوں نظر آتا ہے:
خیر چلیں اس ورلڈریکارڈ کی بات تو چھوڑیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں، آئے دیکھتے ہیں عمار کا اوریکل10g کا سرٹیفیکیٹ جو کہ اسے
سٹینفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیا گیا۔
بڑی حیرت کی بات ہے کہ اس سرٹیفیکیٹ پر لوگو تو سٹینفورڈ کا ہے لیکن باقی تمام تفصیلات
برین بینچ نامی ادارے کی ہیں؟ شایدہ برین بینچ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سٹینفورڈ کی ڈگری بھی جاری کر سکتا ہے؟ نہ ہی اس سرٹیفیکیٹ پر سٹینفورڈ یا برین بینچ کی مہر موجود ہے؟ اور اگر یہ سرٹیفیکیٹ کمپیوٹر پر تیار کیا گیا ہے تو کوئی ریفرنس نمبر بھی موجود نہیں۔لگتا تو یوں ہے کہ عمار نے سٹینفورڈ کا لوگو تو چسپاں کر لیا لیکن نیچے دی گئی تفصیلات پر غور نہیں کیا۔
ویڈیو میں دکھائے گئے عمار کے برین بنچ سرٹیفیکیٹ میں بھی انہی افراد کے دستخظ موجو دہیں جنہوں نے سٹینفورڈ کے سرٹیفیکیٹ پر دستخط کیے تھے، یہ سرٹیفیکیٹ صرف یہ بات ظاہر کرتا ہے کہ عمار ونڈوز وسٹا کی ابتدائی معلومات رکھتے ہیں نہ کہ وہ ونڈوز ڈیویلپمنٹ کے چیمپئین ہیں۔
یاد رہے کہ اس سرٹیفیکیٹ پر برین بینچ ادارے کی مہر اور ریفرنس نمبر درج نہیں۔ برین بینچ کی جانب سے جاری کیا گیا ایک اصل سرٹیفیکیٹ ملاحظہ فرمائیں:
عمار افضل کو سٹینفورڈ ہی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سرٹیفیکیٹ کے مطابق وہ ویب ڈیویلپمنٹ کا کام بھی جانتے ہیں
(سرٹیفیکیٹ پر یہ ویب ڈیویلپنگ درج ہے، سٹینفورڈ والوں کی انگریزی بہت کمزور ہے) لیکن بڑی حیرانی کی بات ہے کہ انہوں نے
Champion Softwares کے نام سے اپنی ایک ویب سائیٹ
مفت ویب سائیٹ بنانے والی کمپنی کے سافٹوئیر سے تیار کی؟
ایک بات غور طلب ہے کہ عمار کے پاس موجود تمام سرٹیفیکیٹس میں نام اور مضمون کے نام کے لیے ایک ہی طرح کا فانٹ استعمال کیا گیا ہے جو کہ برین بینچ کے فانٹ سے کافی مختلف ہے۔
اسی طرح عمار نے جاوا سکرپٹ ، ونڈوز ایکس پی اور دیگر موضوعات کے حوالے سے سٹینفورڈ یونیورسٹی کے اور بہت سے سرٹیفیکیٹ جمع کر رکھے ہیں، عمار یوٹیوب پر مختلف اکاؤنٹس جیسے
BrainbenchUSA ,
MicrosoftUniversity کے ذریعے اپنے کارناموں کی تشہیر میں بھی مصروف نظر آتے ہیں۔چند دوستوں کے مطابق عمار
managingdirector@microsoft.com ای میل ایڈریس سے لوگوں کو ای میل بھی کرتے ہیں۔ اگر آپ انٹرنیٹ کی تھوڑی بہت سمجھ بوجھ بھی رکھتے ہیں تو آپ جانتے ہونگے کہ ای میل سپوفنگ کسے کہا جاتا ہے اور کسی بھی ای میل ایڈریس سے ای میل کرنا کتنا آسان کام ہے۔
عمار افضل کے بارے میں اتنا کچھ جان لینے کے بعد آپ کو یاد کرواتا چلوں کہ یہ وہی عمار افضل ہیں جو چند سال قبل ایک امریکی بینک کے مشکل ترین سافٹوئیر پرابلم کو حل کرنے پر پاکستانی اخبارات کی شہ سرخیوں میں نظر آئے۔ ایک ایسا امریکی بینک جسکی شاخیں 30 سے زائد ممالک میں تھیں جب انکے سافٹوئیر میں خرابی پیدا ہوئی تو انہوں نے ایک پاکستانی نوجوان پر اعتبار کرتے ہوئے اسے اپنے انتہائی خفیہ سسٹم تک رسائی فراہم کی ، اس نوجوان نے سافٹوئیر کی خرابی کو سیکنڈوں میں دور کر دیا؟ عمار نے یہ کام اتنی ہوشیاری سے انجام دیا کہ وہ پاکستان کے مشہور آئی ٹی اور ٹیلی کام بلاگ
پروپاکستانی کے مدیر عامر عطاء کو بھی چکمہ دینے میں کامیاب ہوگئے اور وہ بھی عمار کی صلاحیتوں کے گن گانے لگے۔
فیس بک پر دوستوں کی جانب سے کافی عرصہ سے اصرار کیا جارہا تھا کہ عمار افضل سے متعلق ایک مکمل تحریر لکھی جائے لیکن وقت کی کمی کے باعث اس میں تاخیر ہوتی گئی۔ بہرحال میں نے آپ دوستوں کے سامنے اپنی رائے پیش کر دی ہے(ہوسکتا ہے کہ میری معلومات غلط ہوں اور عمار واقعی
سپر ہیرو ہوں) آپ لوگ اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟ اگر عمار ان جعلی سرٹیفیکیٹس کی وجہ سے مائیکروسافٹ کے ایم ڈی بن سکتے ہیں تو ارفع کریم یا بابر اقبال جو کہ سچ مچ کے جینئیس ہیں ان کو تو مائیکروسافٹ کا چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہونا چاہیے۔
میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد سے میرا یہ سوال کہ کیا پاکستانی میڈیا کو بے وقوف بنانا اتنا ہی آسان ہے؟ میں ان تمام چینلز کی انتظامیہ اور اخباری رپورٹرز سے استداء کرتا ہوں کہ کسی بھی خبر کو نشر کرنے سے پہلے اسکی تصدیق ضرور کر لیا کریں۔ پاکستانی قوم یقیناً دنیا کی بہترین قوموں میں شمار ہوتی ہے لیکن ہمیں دھوکہ سے حاصل کی گئی ایسی جھوٹی عزت ہرگز نہیں چاہیے
بشکریہ:
آئی ٹی نامہ