اپ بھی تو گئے تو ان کے ساتھ یاد ہے؟ شاید پکڑے بھی گئےتھے۔
یہ واقعہ صرف اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ عمران فیصلہ سازی اور صورتحال کی ججمنٹ کرنے میں ناکام رہا۔ یہ بھی کہ وہ ممی ڈیڈی بوائز کی باتوں میں اکر حالات کا اندازہ نہیں کرسکا۔ جو شخص پنجاب یونی ورسٹی کے حالات کا اندازہ لگانے میں ناکام رہا وہ کیسے دنیا کے حالات میں پاکستان کا دفاع کرے گا؟
کیا عمران خان یہ جانتا تھا کہ جمیعت والے بدمعاش ہیں؟ کیا آنحضورؐ یہ جانتے تھے کہ طائف والے اوباش لڑکوں کو انکے پیچھے لگا دیں گے؟ جب خدا کا رسول سب کچھ نہیں جانتا تو عمران خان کیا چیز ہے؟
جمعیت کے طلباء کے دامن پر دھبہ ہے! عمران خان سے اختلاف اپنی جگہ ۔۔۔ لیکن یہ سب تصاویر دیکھ کر واقعی بہت افسوس ہوا ۔۔۔
کیسا اختلاف؟ اگر کوئی مسئلہ ہے تو انصاف پی کے پر جا کر بات کریں۔
جمعیت کی بدمعاشی تو ہے ہی
مگر عمران کو پتہ ہی نہیں چل سکا دورہ کرنے سے پہلے تک کہ پنجاب یونی ورسٹی کی کیا حالت ہے۔ وہ یہ غلط فیصلہ کرگیا کہ وہاں کا دورہ ممی ڈیڈی بوائز کے ساتھ کرے گا
یہی معاملہ اس کی سیاست کا ہے ۔ پتہ بھی نہیں ہے کہ ملک کے معاملات کیسے چلائے گا مگر کچھ لوگوں کے کہنے پر دعوے پر دعوے
کیا اسکو پتا تھا کہ دو جدید کینسر کے ہسپتال مفت میں کیسے چلیں گے؟ کیا اسکو پتا تھا کہ نمل یونی ورسٹی، بریڈ فارڈ یونی ورسٹی کی ڈگری کیسے دے گی؟ کیا اسکو پتا تھا کہ پاکستان ورلڈ کپ کیسے جیتے گا؟ زندگی میں بہت سی چیزیں وقت کیساتھ از خود آجاتی ہیں، انکا پتا رکھنا ضروری نہیں ہوتا!
نواز نے بہت اچھی طرح دنیا کےپریشرز کا مقابلہ کیا ہے۔ ثبوت کے طور پر ایٹامک دھماکہ لے سکتے ہیں
پاک فوج نے اسکو ایٹمی دھماکوں کی نمائش میں جلد بازی کرنے سے منع کیا لیکن بد بخت کو قومی معاشی پابندیاں زیادہ عزیز تھیں۔ 1998 سے پاکستانی معیشت بیٹھی ہوئی ہے۔ اسکے لئے ہم نواز شریف کے شکر گزار ہیں۔
صحیح فیصلہ تو ذوالفقار بھٹو بھی نہیں کر سکا تھا۔ جس آدمی کو اس نے منتخب کیا، اُسی نے اسے پھانسی پر لٹکا دیا۔
انتخاب میں میریٹ پر جیتنے اور منتخب ہونے میں بہت فرق ہے۔ عمران خان اپنی پارٹی کا الیکٹڈ چیئرمین ہے۔ کسی بھٹو شٹو کا منتخب شدہ خاندانی ایجنٹ نہیں جو امریکی ڈالروں کے بھاؤ بک جائے گا۔
صحیح آدمی تو پھر ایوب خان بھی نہیں تھا۔
جس بھٹو کو اُس نے گود لے کر لے پالک بیٹا بنایا، وہی اپنے منہ بولے ڈیڈی
کے بالمقابل آگیا
بالکل! ایوب خان کو بھارت کیساتھ دو بے تکی جنگیں کرنے کیا ضرورت تھی خاص کر کے جب 1960 کی دہائی میں پاکستانی معیشت ایشیا میں سب سے تیزی کیساتھ بڑھ رہی تھی؟ غلط فیصلوں کی بھی کوئی حد ہوتی ہے! یہ دو جنگیں نہ ہوتیں، نہ مشرقی پاکستان ٹوٹتا اور نہ آج ہماری معیشت کا یہ حشر ہوتا! ایوب پاکستان کو اسلام آباد اور تربیلا ڈیم تو دے گیا لیکن ساتھ ہی میں بنگلہ دیش اور معیشت کی تباہی بھٹو کی صورت میں چھوڑ گیا۔
یہ مسئلہ نہیں ہے کہ کس نے معذرت کی
دیکھیے سیاسی لیڈر کو پتہ ہوتا ہے کہ وہ کتنے پانی میں ہے۔ ایسے ہی اٹھ کر تقریریں کرنی شروع نہیں کردیتا۔ میں پنجاب میں نہیں رہتا مگر اپنے ملک کی یونیورسٹیوں سے پڑھا ہے تو وہاں کے حالات کے بارے میں جانتا ہون۔ جب مجھ جیسا غیر سیاسی ادمی جانتا ہے کہ پنجاب یونی ورسٹی میں مار پڑے گی تو عمران کیوں نہ جانتا تھا ۔ کیوں ممی ڈیڈی بوائز کی باتوں میں اجاتا ہے۔
محب علوی کو علم ہوگا۔ کہ یہ عمران کے ساتھ جارہے تھے۔ کاشف عباسی بھی ساتھ تھا۔ اس وقت میں نے محب علوی کو کہا کہ نہ جاو عمران مرغابن جائے گا۔ مگر نہ مانے۔ وہی ہوا۔
عمران کو ان معاملات کا پتہ نہیں ہے۔ وہ صرف بڑکیاںمارنا جانتا ہے۔
کیا بڑکیں مارنے والا دو فلاحی کینسر ہسپتال اور ایک عالمی اسٹینڈرڈ کی یونی ورسٹی چلا سکتا ہے؟