عمران خان کی تصویر بطور ہندو دیوتا، معاملہ ایف آئی اے کے سپرد

شاہد شاہ

محفلین
عمران خان کی تصویر بطور ہندو دیوتا، معاملہ ایف آئی اے کے سپرد
شہزاد ملک بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
  • 11 اپريل 2018
_95110575_gettyimages-623799080.jpg
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
قومی اسمبلی کےسپیکر نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بطور ہندو دیوتا پیش کرنے کا معاملہ وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی ایف آئی اے کے سپرد کر دیا ہے۔

بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں حزب مخالف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی رمیش لال نے نکتۂ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے سوشل میڈیا پر عمران خان کی ایک تصویر پوسٹ کی ہے جس میں انھیں شو دیوتا کے روپ میں پیش کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے داخلہ امور کے وزیرمملکت طلال چوہدری سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس بارے میں رپورٹ ایوان میں پیش کریں۔

رمیش لال نے کہا کہ عمران خان کی مخالفت میں حکمراں جماعت کے کارکنوں نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

رمیش لال کا کہنا تھا کہ ملکی آئین میں یہ واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ کسی بھی شخص کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچائی جائے گی چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔ اُنھوں نے الزام عائد کیا کہ حکمراں جماعت کے کارکنان اور سول میڈیا سیل کے ارکان خود ایسے واقعات میں ملوث ہیں جس سے دوسروں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔

اُنھوں نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف اُسی قسم کی کارروائی کی جائے جس طرح مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے ذمہ داران کو دی جاتی ہے۔

قومی اسمبلی کے سپیکر نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا اور یہ معاملہ ایف آئی اے کے سائبر ونگ کو بھجوا دیا۔ سردار ایاز صادق نے داخلہ امور کے وزیر مملکت طلال چوہدری کو اس معاملے کی رپورٹ جلد از جلد ایوان میں پیش کرنے کو کہا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں اور بالخصوص ہندوں کے مذہبی مقامات کے تحفظ دینے میں بھی کافی متحرک ہے۔

صوبہ پنجاب کے علاقے چکوال میں کٹاس راج مندر کی حالت زار سے متعلق از خودنوٹس لیتے ہوئے ہندوں کے اس مقدس مقام کی دیکھ بھال کے لیے متعدد اقدامات اُٹھائے گئے تھے جس میں مندر کے تالاب کی صفائی اور اس کو ہر وقت پانی سے بھرا رکھنے کا حکم دے رکھا ہے۔
 

شاہد شاہ

محفلین
اقبال جہانگیر یاد آنا شروع ہو گئے ہیں۔
عمران خان پر یہودی ہونے کا الزام تو لگتا رہا ہے۔ اب چونکہ پاکستان میں یہودی رہے نہیں اسلئے وہ تو کچھ کرنے سے رہے۔ البتہ بہت اچھی بات ہے ہندوؤں کو جوش آگیا ہے۔
رمیش لال نے کہا کہ عمران خان کی مخالفت میں حکمراں جماعت کے کارکنوں نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
 

زیک

مسافر
جملے کی ترتیب آگے پیچھے کرلیں تو بہتر ہو جائے گا ۔ ۔ :)
ہمارے کئی پاکستانی مسلمان دوست تھے جو شیوا کے لطیفے سنایا کرتے تھے۔ آپ کہیں تو نام آپ کو بھیجوں تاکہ آپ توہین مذہب کی کارروائی کرا سکیں۔ اور اگر حکومت کچھ کرنے پر آمادہ نہ ہو تو پنجاب پولیس میں شاید بریلوی مل جائیں جو جوش مذہب میں آ کر گولیاں برسا سکیں
 

اکمل زیدی

محفلین
ہمارے کئی پاکستانی مسلمان دوست تھے جو شیوا کے لطیفے سنایا کرتے تھے۔ آپ کہیں تو نام آپ کو بھیجوں تاکہ آپ توہین مذہب کی کارروائی کرا سکیں۔ اور اگر حکومت کچھ کرنے پر آمادہ نہ ہو تو پنجاب پولیس میں شاید بریلوی مل جائیں جو جوش مذہب میں آ کر گولیاں برسا سکیں
سر جی آپ تو پاکستانی مسلمان دوستوں کا بیان کر رہے ہیں جو شیوا کے لطیفے سناتے تھے کئئ تو میں نے خود دیکھیں ہیں مسلم جو لطیفوں میں اللہ اور فرشتوں کو بھی نہیں چھوڑتے اور خود کئی انڈین موویز میں نے دیکھی ہیں آپ نے بھی دیکھی ہونگی جس میں یہ اپنے دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں لیکن اس سے قطعی یہ سوچ نہیں بنتی کہ ان چند واقعات کو لے کر آپ کہیں "مذہب کا مذاق اڑانا جائز ہے ۔ ۔ میرے نزدیک بلکہ حقیقت ہی یہی ہے کے انسان اور جانور میں صرف مذہب کا ہی فرق ہوتا ہے ۔ اور دماغ ان کا خراب ہوتا ہے جو اس فرق کو نہیں سمجھتے ۔
 

زیک

مسافر
سر جی آپ تو پاکستانی مسلمان دوستوں کا بیان کر رہے ہیں جو شیوا کے لطیفے سناتے تھے کئئ تو میں نے خود دیکھیں ہیں مسلم جو لطیفوں میں اللہ اور فرشتوں کو بھی نہیں چھوڑتے اور خود کئی انڈین موویز میں نے دیکھی ہیں آپ نے بھی دیکھی ہونگی جس میں یہ اپنے دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں لیکن اس سے قطعی یہ سوچ نہیں بنتی کہ ان چند واقعات کو لے کر آپ کہیں "مذہب کا مذاق اڑانا جائز ہے ۔ ۔ میرے نزدیک بلکہ حقیقت ہی یہی ہے کے انسان اور جانور میں صرف مذہب کا ہی فرق ہوتا ہے ۔ اور دماغ ان کا خراب ہوتا ہے جو اس فرق کو نہیں سمجھتے ۔
قابلِ تعزیر، جائز اور نیک کام کا فرق آپ کی سمجھ سے کیوں باہر ہے؟
 

شاہد شاہ

محفلین
لیکن اس سے قطعی یہ سوچ نہیں بنتی کہ ان چند واقعات کو لے کر آپ کہیں "مذہب کا مذاق اڑانا جائز ہے ۔ ۔ میرے نزدیک بلکہ حقیقت ہی یہی ہے کے انسان اور جانور میں صرف مذہب کا ہی فرق ہوتا ہے ۔ اور دماغ ان کا خراب ہوتا ہے جو اس فرق کو نہیں سمجھتے ۔
مذہب کے مذاق اڑانا سے دماغی خرابی کا کیا تعلق ہے؟ کیا مسلمان بتوں کا مذاق نہیں اڑاتے؟ افغانستان میں تو بدھمت کے مجسمے ہی اڑا دیے تھے۔
 
Top