عمران خان کی جعلی اسمبلی میں واپسی

اگر تبدیلی سے مراد صرف حکمرانوں کی شکل تبدیل کرنا ہے یا عمران کا وزیر اعظم بننے کا شوق پورا کرنا ہے تو یہ دکھاوے کی تبدیلی کوئی حقیقی تبدیلی نہیں۔
 
ایک سیاسی تبدیلی کا کریڈٹ عمران کو ضرور جاتا ہے اور وہ ہے سیاسی جلسوں میں موسیقی اور ناچ گانے کا کلچر ۔ جو اس سے پہلے غالباً عام نہیں تھا( میں نے کسی سیاسی جلسے میں اس سے پہلے نہیں دیکھا)
 
سیاسی تبدیلی کا کریڈٹ
clear.png

سراسر ڈیبٹ :cool2:
 

فاتح

لائبریرین
ایک سیاسی تبدیلی کا کریڈٹ عمران کو ضرور جاتا ہے اور وہ ہے سیاسی جلسوں میں موسیقی اور ناچ گانے کا کلچر ۔ جو اس سے پہلے غالباً عام نہیں تھا( میں نے کسی سیاسی جلسے میں اس سے پہلے نہیں دیکھا)
یہ کنجر خانہ نواز لیگ کے جلسوں میں بھی ہوتا تھا۔۔۔ عورتیں اور لڑکیاں وہاں بھی ناچ رہی ہوتی تھیں لہٰذا یہ تبدیلی بھی عمران خان کی جانب سے نہیں آئی
 

آوازِ دوست

محفلین
پی ٹی آئی صرف اور صرف عمران خان کا ہی نام ہے جو کسی دوسرے کی نہیں مانتا اور صرف اپنے آپ کو ہی عقلِ کُل سمجھتا ہے۔۔۔
تعلیم یافتہ نوجوانوں کا خود ساختہ بڈھا لیڈر اور ایسی بازاری زبان اور یو ٹرن پر یو ٹرن ۔۔۔ یہ صرف عمران خان ہی ہو سکتا ہے
پاکستانی سیاست سے آپ کی توقعات ابھی بہت زیادہ ہیں یہ کسی حد تک پوری ہو بھی سکتی تھیں اگر ہماری قومی زندگی کے 35 قیمتی سال سیاسی عمل کے تعطل سے ضائع نہ ہوجاتے۔ فی الوقت ہمیں ماننا چاہیے کہ سب لوگ غلطیاں کرتے ہیں۔ شائسۃ گفت و شنید اچھی بات ہے اورجوان ہونا بھی فائدہ مند ہے مگرافسوس صرف اِن دو خوبیوں سے کوئی لیڈرنہیں بن سکتا اورانہی دو خوبیوں کے نہ ہونے سے کسی کو کمترین نہیں بنایا جا سکتا۔ بہتری کی گنجائش یقینی طور پر موجود ہے لیکن اگرخان صاحب آرام و سکون کی زندگی جی رہے ہوتے تو عوام مزید کئی دہائیوں تک دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان شٹل کاک بنے رہتے باوجود اُن کی تمام تر نا لائقیوں کے ۔ تو جناب گلاس آدھا بھرا ہوا ہے۔
 
یہ کنجر خانہ نواز لیگ کے جلسوں میں بھی ہوتا تھا۔۔۔ عورتیں اور لڑکیاں وہاں بھی ناچ رہی ہوتی تھیں لہٰذا یہ تبدیلی بھی عمران خان کی جانب سے نہیں آئی
میں نے لاہور میں چند جلسے ن لیگ کے دیکھے ہیں لیکن لڑکیوں اور عورتوں کا ناچ گانا دیکھا نہیں۔ آپ نے کہاں دیکھا؟
لیکن ایک بات طے ہے کہ جلسے ناچ گانے کی جو شہرت تحریک انصاف کو ملی اس سے پہلے کسی اور کو نہیں ملی۔
 
لیکن اگرخان صاحب آرام و سکون کی زندگی جی رہے ہوتے
محترم ، آرام و سکون کی زندگی گزارنے والی بات تو زرداری اور نواز بھی کر سکتے ہیں :)
زرداری کہ سکتا ہے میں تو عوام کی خاطر سیاست کر رہا ہوں ورنہ آرام سے اپنی جاگیر سنبھالتا میں تو عوام کی خاطر جیل گیا
اور نواز بھی کہ سکتا ہے کہ میں تو عوام کی خاطر سیاست کر رہا ہوں ورنہ آرام سے اپنی انڈسٹری اور کاروبار سنبھالتا۔
فرق تو ایسے پڑ سکتا ہے کہ عمران کہ دے میں صرف پارٹی منظم کروں گا اور پارٹی کا سب سے قابل آدمی وزیراعظم بنے گا میں کبھی بھی وزیر اعظم نہیں بنوں گا لیکن سب کو پتہ ہے ایسا کبھی بھی نہیں ہونے والا :)
جو لوگ اچھے کردار کے ہوتے ہیں ان کا انداز گفتگو بھی اچھا ہوتا ہے۔
 
نواز شریف اور زرداری اتنی اچھی گفتگو کیا کرتے ہیں لیکن میرا ںہیں خیال کے اُن کے کردار کے بارے میں کسی کو "شک" بھی ہو۔ :)
عمران نے اپنے گلدستے میں نواز اور زرداری کے باغات کے پھول ہی نمایاں طور پر سجائے ہیں۔ جو بے رنگ اور بے خوشبو پھول 18 سال سے عمران کا وقت ضایع کر رہے تھے اپنی نااہلی کی وجہ سے ہی تو کہیں نظر نہیں آتے۔:)
 

محمداحمد

لائبریرین
عمران نے اپنے گلدستے میں نواز اور زرداری کے باغات کے پھول ہی نمایاں طور پر سجائے ہیں۔ جو بے رنگ اور بے خوشبو پھول 18 سال سے عمران کا وقت ضایع کر رہے تھے اپنی نااہلی کی وجہ سے ہی تو کہیں نظر نہیں آتے۔:)

اول تو اعتراض کے جواب پر ایک اور اعتراض اُٹھانا ضروری نہیں ہوتا۔ :)

دوئم یہ کہ کسی بھی جماعت کا فلسفہ اہم ہوتا ہے لوگ اہم نہیں ہوتے۔ ٹھیک ہے کہ عمران خان اپنے اکثر اقدامات سے جلد رجوع کر لیتے ہیں لیکن ان کا فلسفہ کل بھی وہی تھا اور آج بھی وہی ہے کہ ملک کو بدعنوان لوگوں سے نجات دلائی جائے۔ تحریکِ انصاف میں دوسری جماعتوں کے لوگ ضرور موجود ہیں لیکن ان تمام لوگوں کا ماضی دوسری جماعتوں کے لوگوں سے بہت بہتر ہے۔

ایک سوال آپ سے یہ بھی بنتا ہے کہ یہی لوگ اور ان جیسے دوسرے لوگ جب تک پی پی پی اور ن لیگ کا حصہ رہتے ہیں تب تک وہ آپ کو نہ تو بد عنوان نظر آتے ہیں اور نہ ہی نااہل۔ لیکن جیسے ہی ایسا کوئی شخص تحریکِ انصاف میں چلا آتا ہے تو اُس کی تمام تر برائیاں آپ پر اظہر من الشمس ہوجاتی ہیں۔ کیا آپ کو علم نہیں ہے کہ ن لیگ اور پی پی پی پربھی تنقید کی جا سکتی ہے۔ یا آپ کے لئے یہ سب صرف 'میری جماعت' اور 'مخالف جماعت' کا معاملہ ہے؟؟؟
 
اول تو اعتراض کے جواب پر ایک اور اعتراض اُٹھانا ضروری نہیں ہوتا۔
آپ نے ایک الزام لگایا تھا جس کے جواب میں میں نے ایک حقیقت بیان کی :)
ٹھیک ہے کہ عمران خان اپنے اکثر اقدامات سے جلد رجوع کر لیتے ہیں
آپ کے خیال میں اس کی کیا وجہ ہے؟ فیصلہ کرنے میں سیاسی نا پختگی؟ جلد بازی؟ یا موقع پرستی کی عادت؟
میرے خیال میں عمران خان کی بار بار یوٹرن کی عادت پیچھے یہ تینوں وجوہات ہیں اور موقع پرستی کی ایک حالیہ مثال ایم کیوایم کے خلاف حالیہ عمران کی حالیہ مہم ہے۔
لیکن ان تمام لوگوں کا ماضی دوسری جماعتوں کے لوگوں سے بہت بہتر ہے۔
ان اچھائی یا ستھرائی کا سرٹیفیکیٹ عمران کا دوست بن جانا ہے؟ عمران کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ اس کا دوست بن جانا کسی بھی شخص کا مکروہ ماضی فراموش کرنے کے لئے کافی ہے اور اس کی نمایاں مثال شیخ رشید ہے جسے کسی زمانے میں عمران چپڑاسی بنانا بھی پسند نہیں کرتا تھا۔
لیکن ان کا فلسفہ کل بھی وہی تھا اور آج بھی وہی ہے کہ ملک کو بدعنوان لوگوں سے نجات دلائی جائے
کونسی جماعت ایسی ہے جو یہ کہتی ہے کہ ہم ملک کو کرپشن سے نجات نہیں دلائیں گے؟ سب ہی کرپشن ختم کرنے کا نعرہ بلند کر کے آتے ہیں اور پھر اسی کام میں لگ جاتے ہیں۔
ایک سوال آپ سے یہ بھی بنتا ہے کہ یہی لوگ اور ان جیسے دوسرے لوگ جب تک پی پی پی اور ن لیگ کا حصہ رہتے ہیں تب تک وہ آپ کو نہ تو بد عنوان نظر آتے ہیں اور نہ ہی نااہل۔ لیکن جیسے ہی ایسا کوئی شخص تحریکِ انصاف میں چلا آتا ہے تو اُس کی تمام تر برائیاں آپ پر اظہر من الشمس ہوجاتی ہیں۔ کیا آپ کو علم نہیں ہے کہ ن لیگ اور پی پی پی پربھی تنقید کی جا سکتی ہے۔
ایسی بات نہیں ہے محترم بھائی جان :)
مجھے علم ہے کہ ساری سیاسی جماعتوں میں لوگ کرپشن کرنے ہی آتے ہیں۔ کوئی زیادہ کرپشن کرتا ہے اور کوئی کم یہاں سیاست نام ہی کرپشن اور منافقت کر کے پیسہ بنانے کا ہے۔
آپ کے لئے یہ سب صرف 'میری جماعت' اور 'مخالف جماعت' کا معاملہ ہے؟؟؟
میری الحمدللہ کوئی سیاسی جماعت نہیں۔
میں کسی سیاسی جماعت کا رکن نہیں۔
البتہ ن لیگ کی قیادت کے بارے میں نرم گوشہ اس لئے رکھتا ہوں کہ ان لوگوں میں کرپشن کم ہے اور نواز ذاتی طور پر مذہبی رجحانات رکھنے والا انسان ہے۔
میں ایک دفعہ اپنے ایک پیشاور کے دوست کے ساتھ ن لیگ سمیت تمام سیاستدانوں کی کرپشن کے بارے میں بات کر رہا تھا تو اس نے کہا کہ وہ ن لیگ کو اس لئے پسند کرتا ہے کہ ن لیگ والے کرپشن تو کرتے ہیں لیکن عوامی بھلائی کے کام بھی کرتے ہیں۔
میں اسی لئے ن لیگ کو غنیمت سمجھ کر ان کا ووٹر ہوں۔ بس :)
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ کے خیال میں اس کی کیا وجہ ہے؟ فیصلہ کرنے میں سیاسی نا پختگی؟ جلد بازی؟ یا موقع پرستی کی عادت؟
میرے خیال میں عمران خان کی بار بار یوٹرن کی عادت پیچھے یہ تینوں وجوہات ہیں اور موقع پرستی کی ایک حالیہ مثال ایم کیوایم کے خلاف حالیہ عمران کی حالیہ مہم ہے۔

پہلی دو باتیں تو ٹھیک ہیں تیسری بات کے لئے ایک مثبت اصطلاح معاملہ فہمی بھی استعمال ہو سکتی ہے۔ :) ایک طرف لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان ضدی ہے لیکن جب وہ کسی بات پر سمجھوتہ کرتا ہے تو لوگ اُسے یوٹرن کا طعنہ دینا شروع کر دیتے ہیں۔ بندہ کرے تو کیا کرے۔ :)

ویسے زرداری صاحب کے ہاں سیاسی پختگی بدرجہ اتم موجود ہے لیکن عدم اخلاص کے باعث یہ عوام کے لئے زہرِ قاتل ہے۔ نواز شریف صاحب بھی اُنہی کی بتائی راہوں پر چل رہے ہیں اگر یہ سیاسی پختگی ہے تو پھر ہم عمران کی سیاسی ناپختگی کو ترجیح دیں گے۔

ان اچھائی یا ستھرائی کا سرٹیفیکیٹ عمران کا دوست بن جانا ہے؟ عمران کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ اس کا دوست بن جانا کسی بھی شخص کا مکروہ ماضی فراموش کرنے کے لئے کافی ہے اور اس کی نمایاں مثال شیخ رشید ہے جسے کسی زمانے میں عمران چپڑاسی بنانا بھی پسند نہیں کرتا تھا۔

شیخ رشید ایک عرصے پرویز مشرف کے ساتھ بھی رہے ہیں اور بساط بھر کوشش کرکے ریلوے کو بہتر بنایا (آج سعد رفیق نے ریلوے کا کیا حال کیا ہے آپ جانتے ہیں)۔ ویسے کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ شیخ رشید کے خلاف کرپشن کے کتنے کیسز ہیں؟

کونسی جماعت ایسی ہے جو یہ کہتی ہے کہ ہم ملک کو کرپشن سے نجات نہیں دلائیں گے؟ سب ہی کرپشن ختم کرنے کا نعرہ بلند کر کے آتے ہیں اور پھر اسی کام میں لگ جاتے ہیں۔

ٹھیک ! لیکن کیا تحریکِ انصاف کے علاوہ باقی سب کو بارہا آزمایا نہیں جا چکا ہے۔ ان کو امتحان کا موقع دیے بغیر نااہل قرار دے دینا کہاں کا انصاف ہے۔

ایسی بات نہیں ہے محترم بھائی جان :)
مجھے علم ہے کہ ساری سیاسی جماعتوں میں لوگ کرپشن کرنے ہی آتے ہیں۔ کوئی زیادہ کرپشن کرتا ہے اور کوئی کم یہاں سیاست نام ہی کرپشن اور منافقت کر کے پیسہ بنانے کا ہے۔

لیکن افسوس کہ ہم نے کبھی آپ کے منہ سے پی پی پی خصوصاً ن ۔ لیگ کی کرپشن کا ذکر نہیں سنا۔ اسے عرفِ عام میں جانبداری کہا جاتا ہے۔ :)

میری الحمدللہ کوئی سیاسی جماعت نہیں۔
میں کسی سیاسی جماعت کا رکن نہیں۔
البتہ ن لیگ کی قیادت کے بارے میں نرم گوشہ اس لئے رکھتا ہوں کہ ان لوگوں میں کرپشن کم ہے اور نواز ذاتی طور پر مذہبی رجحانات رکھنے والا انسان ہے۔
میں ایک دفعہ اپنے ایک پیشاور کے دوست کے ساتھ ن لیگ سمیت تمام سیاستدانوں کی کرپشن کے بارے میں بات کر رہا تھا تو اس نے کہا کہ وہ ن لیگ کو اس لئے پسند کرتا ہے کہ ن لیگ والے کرپشن تو کرتے ہیں لیکن عوامی بھلائی کے کام بھی کرتے ہیں۔
میں اسی لئے ن لیگ کو غنیمت سمجھ کر ان کا ووٹر ہوں۔ بس

پی پی کے مقابلے میں ن۔ لیگ یقیناً بہتر ہے لیکن ہیں تو یہ سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے۔

پی پی کو گالیاں دینے والے ن۔ لیگ کے لوگ اسی زرداری کو کھانے پر بُلاتے ہیں، اُسی سے مشورے کرتے ہیں۔ زرداری کی حکومت (جب ملک میں کرپشن عروج پر رہی) میں پورے پانچ سال ن۔ لیگ 'فرینڈلی اپوزیشن' کا مثالی کردار ادا کرتی ہے۔ کیا یہ ملک دوستی ہے؟ پھر بھی یہ سب اچھے ہیں اور بُرا ہے تو عمران خان بُرا ہے۔ حیرت ہے۔
 
بندہ کرے تو کیا کرے
بندہ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لالچ میں آکر فوراً فیصلہ نا کرے بلکہ سو سمجھ کر فیصلہ کرے :)
ویسے کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ شیخ رشید کے خلاف کرپشن کے کتنے کیسز ہیں؟
اس بارے میں آپ کے ترجیح شدہ عمران بہتر بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے کیوں کہا کہ شیخ رشید جیسے بندے کو اپنا چپڑاسی رکھنا بھی پسند نہیں کرینگے کبھی۔ :)
ٹھیک ! لیکن کیا تحریکِ انصاف کے علاوہ باقی سب کو بارہا آزمایا نہیں جا چکا ہے۔ ان کو امتحان کا موقع دیے بغیر نااہل قرار دے دینا کہاں کا انصاف ہے۔
1-تحریک انصاف کو ایک صوبے میں موقع ملا ہے وہ وہاں اپنی اہلیت ثابت کرے اور مجھ جیسوں کی ہمدردیاں جیتے یہی اصل طریقہ ہے۔
2- کیونکہ موجودہ تحریک انصاف میں بڑے عہدوں پر وہی لوگ فائز ہیں جو پہلے ان جماعتوں میں تربیت لیتے رہے ہیں جو بقول آپکے کرپٹ ترین جماعتیں ہیں۔ اس لئے محض عمران کے کبھی حکومت میں نا آنے کی وجہ سے کرپشن کا داغ نا ہونے کی وجہ سے جماعت کو کلی طور کرپشن سے پاک نہیں کہا سکتا۔
ویسے استحقاق نا ہونے کے باوجود سرکاری ذرائع اور پروٹوکول لینا بھی کرپشن کہلاتا ہے اور صوبہ خیبر کے سرکاری ذرائع عمران استعمال کرچکا ہے جس کے شواہد سامنے آچکے ہیں۔
لیکن افسوس کہ ہم نے کبھی آپ کے منہ سے پی پی پی خصوصاً ن ۔ لیگ کی کرپشن کا ذکر نہیں سنا۔ اسے عرفِ عام میں جانبداری کہا جاتا ہے۔
مجھے بغیر ثبوت کے ہوتے کسی پر الزام لگانا پسند نہیں، چونکہ ہمارا سیاسی نظام ہی ایسا ہے کہ ہر بندہ سیاست میں آتا ہی پیسہ بنانے کے لئے ہے اس لئے مجھے یقین ہے کہ ن لیگ بھی کرپشن سے پاک نہیں :) جن کے پاس ثبوت ہیں وہ ضرور عدالتوں میں میری نیک تمنائیں ان کے ساتھ ہیں :)
یہ جانداری نہیں انصاف پسندی ہے :)
پی پی کو گالیاں دینے والے ن۔ لیگ کے لوگ اسی زرداری کو کھانے پر بُلاتے ہیں، اُسی سے مشورے کرتے ہیں۔
ایسا غالباً مجبوری میں شریف برادران کو گدھے کو باپ بنانے کی مثال پر عمل کرنا پڑا۔ ورنہ یہ دونوں بھائی زرداری سے کتنی نفرت کرتے ہیں یہ بات وکی لیکس میں آچکی ہے اور ماضی بھی گواہ ہے :)
زرداری کی حکومت (جب ملک میں کرپشن عروج پر رہی) میں پورے پانچ سال ن۔ لیگ 'فرینڈلی اپوزیشن' کا مثالی کردار ادا کرتی ہے
خیر اتنی بھی فرینڈلی نہیں تھی زرداری کی سخت مخالفت کے باوجود جسٹس افتخار چودھری کو بحال کروایا گیا، کرپٹ ترین وزیر اعظم یوسف رضا کے خلاف تحریک چلائی گئی۔ یہ بات درست ہے کہ نواز نے تہیہ کیا تھا پی پی کے پانچ سال پورے کرائے جائیں گے اور اس کے پیچھے نواز کا سول حکومت کو فوجی حکومت پر ترجیح دینا تھا۔ اس مقصد کے لئے کتنی زیادہ کرپشن برداشت کرنی پڑی یہ واقعی ایک تکلیف دہ حقیقت ہے۔
پھر بھی یہ سب اچھے ہیں اور بُرا ہے تو عمران خان بُرا ہے۔ حیرت ہے۔
مجسم شیطان کوئی بھی نہیں ہے۔ نا عمران نا نواز اور نا زرداری اور نا ہی کوئی فرشتہ ہے۔
یہ سب انسان ہیں اور اچھائیوں اور برائیوں کے حامل ہیں۔ جیسا کہ اور دوسرے لوگ ہوتے ہیں۔
میں الحمدللہ ذاتی طور پر نا کسی کی محبت میں اندھا ہوں اور نا نفرت میں
میں عمران کے ڈرون حملوں کی مخالفت اور کینسر ہسپتال کی پہلے بھی تعریف کرتا تھا اور آج بھی کرتا ہوں :)
 

آوازِ دوست

محفلین
محترم ، آرام و سکون کی زندگی گزارنے والی بات تو زرداری اور نواز بھی کر سکتے ہیں :)
زرداری کہ سکتا ہے میں تو عوام کی خاطر سیاست کر رہا ہوں ورنہ آرام سے اپنی جاگیر سنبھالتا میں تو عوام کی خاطر جیل گیا
اور نواز بھی کہ سکتا ہے کہ میں تو عوام کی خاطر سیاست کر رہا ہوں ورنہ آرام سے اپنی انڈسٹری اور کاروبار سنبھالتا۔
فرق تو ایسے پڑ سکتا ہے کہ عمران کہ دے میں صرف پارٹی منظم کروں گا اور پارٹی کا سب سے قابل آدمی وزیراعظم بنے گا میں کبھی بھی وزیر اعظم نہیں بنوں گا لیکن سب کو پتہ ہے ایسا کبھی بھی نہیں ہونے والا :)
جو لوگ اچھے کردار کے ہوتے ہیں ان کا انداز گفتگو بھی اچھا ہوتا ہے۔
عوام کوخوب پتا ہے کون کس کی خاطر سیاست کر رہا ہے۔ اجتماعی شعور اب اپنے دورِ بلوغت کو پہنچ چکا ہے۔ جس ملک میں امپورٹڈ وزرائے اعظم پرکسی کو اعتراض نہ رہا ہو وہاں اب خان صاحب کو اس قابل نہ سمجھنے والے موجود ہیں یہ بڑی بات ہے۔ آپ اُمیدوار بن جائیں ہمارا ووٹ توآپ کا ہوا۔ :):)
 
عوام کوخوب پتا ہے کون کس کی خاطر سیاست کر رہا ہے۔ اجتماعی شعور اب اپنے دورِ بلوغت کو پہنچ چکا ہے۔ جس ملک میں امپورٹڈ وزرائے اعظم پرکسی کو اعتراض نہ رہا ہو وہاں اب خان صاحب کو اس قابل نہ سمجھنے والے موجود ہیں یہ بڑی بات ہے۔ آپ اُمیدوار بن جائیں ہمارا ووٹ توآپ کا ہوا۔ :):)
آج کے دور میں ایک اچھا آدمی وزیر اعظم بن جائے آسان نہیں۔ جو لوگ پہلے سے اس دوڑ میں ہیں ان ہی میں سے کوئی نا کوئی بنے گا۔حکومتی اور عدالتی نظام میں ایسی تبدیلی آنے چاہئے کہ حکمرانوں کے لئے کرپشن کے مواقع کم سے کم ہوجائیں۔
 
مجھے اپنی ہی پوسٹ کردہ ایک لڑی کا پیراگراف یاد آ گیا ہے۔ سوچا دوبارہ سے پوسٹ کر دیتا ہوں

مسٹر رابرٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر سیاسی مناظرے وقت کا بدترین ضیاع ہیں کیونک ایک خودغرض سیاستدان کے ذاتی مفاد کے لیے لوگوں کا آپس میں الجھنا ایک انتہائی سوقیانہ فعل ہے۔
:p:p
 

فاتح

لائبریرین
میں نے لاہور میں چند جلسے ن لیگ کے دیکھے ہیں لیکن لڑکیوں اور عورتوں کا ناچ گانا دیکھا نہیں۔ آپ نے کہاں دیکھا؟
لیکن ایک بات طے ہے کہ جلسے ناچ گانے کی جو شہرت تحریک انصاف کو ملی اس سے پہلے کسی اور کو نہیں ملی۔
میرے پاس اتنا فالتو وقت نہیں کہ ان مداری تماشوں (جلسوں) میں جا سکوں۔ ہاں، یو ٹیوب کی ویڈیوز دیکھی ہیں ن لیگ جلسوں میں ناچتی عورتوں کی
 

x boy

محفلین
ابھی تک جعلی اسمبلی برقرار، پی پی پی، پی ایم ایل، اے این پی، جے یو آئی سب کے سب موجود ہیں
پی ٹی آئی بھی اب اسمبلی میں جانے لگی ،، واہ کمال ہوگیا،،، دھوتی پھاڑا تو رومال ہوگیا۔
 
Top